الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
رضاعت کے احکام و مسائل
7. باب رَضَاعَةِ الْكَبِيرِ:
7. باب: بڑی عمر کی رضاعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3603
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن حميد بن نافع ، عن زينب بنت ام سلمة ، قالت: قالت ام سلمة، لعائشة: إنه يدخل عليك الغلام الايفع الذي ما احب ان يدخل علي، قال: فقالت عائشة : اما لك في رسول الله صلى الله عليه وسلم اسوة؟ قالت: إن امراة ابي حذيفة، قالت: يا رسول الله، إن سالما يدخل علي وهو رجل، وفي نفس ابي حذيفة منه شيء، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ارضعيه حتى يدخل عليك ".وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حدثنا شُعْبَةُ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ ، قَالَت: قَالَت أُمُّ سَلَمَةَ، لِعَائِشَةَ: إِنَّهُ يَدْخُلُ عَلَيْكِ الْغُلَامُ الْأَيْفَعُ الَّذِي مَا أُحِبُّ أَنْ يَدْخُلَ عَلَيَّ، قَالَ: فقَالَت عَائِشَةُ : أَمَا لَكِ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسْوَةٌ؟ قَالَت: إِنَّ امْرَأَةَ أَبِي حُذَيْفَةَ، قَالَت: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ سَالِمًا يَدْخُلُ عَلَيَّ وَهُوَ رَجُلٌ، وَفِي نَفْسِ أَبِي حُذَيْفَةَ مِنْهُ شَيْءٌ، فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَرْضِعِيهِ حَتَّى يَدْخُلَ عَلَيْكِ ".
شعبہ نے حُمَید بن نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا: آپ کے پاس (گھر میں) ایک قریب البلوغت لڑکا آتا ہے جسے میں پسند نہیں کرتی کہ وہ میرے پاس آئے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا: کیا تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کی زندگی) میں نمونہ نہیں ہے؟ انہوں نے (آگے) کہا: ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کی بیوی نے عرض کی تھی: اے اللہ کے رسول! سالم میرے سامنے آتا ہے اور (اب) وہ مرد ہے، اور اس وجہ سے ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کے دل میں کچھ ناگواری ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اسے دودھ پلا دو تاکہ وہ تمہارے پاس آ سکے
حضرت زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا آپ کے پاس ایک بلوغت کے قریب لڑکا آتا ہے، جس کا میں اپنے پاس آنا پسند نہیں کرتی، تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے جواب دیا، کیا آپ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمونہ نہیں ہیں؟ ابو حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیوی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! سالم میرے پاس آتا ہے حالانکہ وہ جوان ہو چکا ہے، اور ابو حذیفہ کے دل میں اس سے کراہت پیدا ہوتی ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے دودھ پلا دو تاکہ وہ تمہارے پاس آ جا سکے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1453


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3603  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
اَلْاِيْفَع:
جو نوجوان بلوغت کو پہنچ رہا ہو لیکن ابھی بالغ نہ ہوا ہو،
جمع اِیْفَاع۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 3603   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.