الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل
The Office of the Judge (Kitab Al-Aqdiyah)
29. باب فِي الْحَبْسِ فِي الدَّيْنِ وَغَيْرِهِ
29. باب: قرض وغیرہ کی وجہ سے کسی کو قید کرنے کا بیان۔
Chapter: Regarding a person in debt, should he be detained?
حدیث نمبر: 3629
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا معاذ بن اسد، حدثنا النضر بن شميل، اخبرنا هرماس بن حبيب رجل من اهل البادية، عن ابيه، عن جده، قال:" اتيت النبي صلى الله عليه وسلم بغريم لي، فقال لي: الزمه، ثم قال لي: يا اخا بني تميم، ما تريد ان تفعل باسيرك؟".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، أَخْبَرَنَا هِرْمَاسُ بْنُ حَبِيبٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدَّهِ، قَالَ:" أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِغَرِيمٍ لِي، فَقَالَ لِي: الْزَمْهُ، ثُمَّ قَالَ لِي: يَا أَخَا بَنِي تَمِيمٍ، مَا تُرِيدُ أَنْ تَفْعَلَ بِأَسِيرِكَ؟".
حبیب تمیمی عنبری سے روایت ہے کہ ان کے والد نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے ایک قرض دار کو لایا تو آپ نے مجھ سے فرمایا: اس کو پکڑے رہو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے بنو تمیم کے بھائی تم اپنے قیدی کو کیا کرنا چاہتے ہو؟۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الصدقات 18 (2428)، (تحفة الأشراف: 15544) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ہرماس اور حبیب دونوں مجہول ہیں)

Narrated Grandfather of Hirmas ibn Habib: I brought my debtor to the Holy Prophet ﷺ. He said to me: Stick to him. He again said to me: O brother of Banu Tamim, what do you want to do with your prisoner.
USC-MSA web (English) Reference: Book 24 , Number 3622


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (2428)
ھرماس بن حبيب: مجهول (ديوان الضعفاء للذھبي: 323) وأبوه مجهول (تق: 1114)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 129

   سنن أبي داود3629ثعلبةالزمه ثم قال لي يا أخا بني تميم ما تريد أن تفعل بأسيرك
   سنن ابن ماجه2428ثعلبةما فعل أسيرك يا أخا بني تميم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3629  
´قرض وغیرہ کی وجہ سے کسی کو قید کرنے کا بیان۔`
حبیب تمیمی عنبری سے روایت ہے کہ ان کے والد نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے ایک قرض دار کو لایا تو آپ نے مجھ سے فرمایا: اس کو پکڑے رہو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے بنو تمیم کے بھائی تم اپنے قیدی کو کیا کرنا چاہتے ہو؟۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأقضية /حدیث: 3629]
فوائد ومسائل:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
تاہم یہ بات بالکل صحیح ہے کہ جب مقروض آدمی وسعت والا ہوتے ہوئے ٹال مٹول سے کام لے تو جائز ہے کہ آدمی اس سے چمٹ کر اپنے حق کا مطالبہ کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3629   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.