الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
Medicine (Kitab Al-Tibb)
6. باب فِي قَطْعِ الْعِرْقِ وَمَوْضِعِ الْحَجْمِ
6. باب: رگ کاٹنے (فصد کھولنے) اور پچھنا لگانے کی جگہ کا بیان۔
Chapter: Cutting the veins and the site of cutting.
حدیث نمبر: 3864
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن سليمان الانباري، حدثنا ابو معاوية، عن الاعمش، عن ابي سفيان، عن جابر، قال:" بعث النبي صلى الله عليه وسلم إلى ابي طبيبا فقطع منه عرقا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:" بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُبَيٍّ طَبِيبًا فَقَطَعَ مِنْهُ عِرْقًا".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک طبیب بھیجا تو اس نے ان کی ایک رگ کاٹ دی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/السلام 26 (2207)، سنن ابن ماجہ/الطب 24 (3493)، (تحفة الأشراف: 2296)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/303، 304، 315، 371) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی طبیب کو اختیار ہے کہ اپنے تجربہ سے جہاں بہتر سمجھے وہاں کی رگ کاٹے، تو اس طبیب نے ان کی بابت یہی بہتر سمجھا۔

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ sent a physician to Ubayy (ibn Kab), and he cut his vein.
USC-MSA web (English) Reference: Book 28 , Number 3855


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2207)

   صحيح مسلم5745جابر بن عبد اللهبعث رسول الله إلى أبي بن كعب طبيبا فقطع منه عرقا ثم كواه عليه
   صحيح مسلم5747جابر بن عبد اللهفكواه رسول الله
   سنن أبي داود3864جابر بن عبد اللهبعث النبي إلى أبي طبيبا فقطع منه عرقا
   سنن أبي داود3866جابر بن عبد اللهكوى سعد بن معاذ من رميته
   سنن ابن ماجه3494جابر بن عبد اللهكوى سعد بن معاذ في أكحله مرتين
   سنن ابن ماجه3493جابر بن عبد اللهأرسل إليه النبي طبيبا فكواه على أكحله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3493  
´جو داغ لگوائے اس کے حکم کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ ایک بار بیمار پڑے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پاس ایک طبیب بھیجا، اس نے ان کے ہاتھ کی رگ پر داغ دیا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3493]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اکحل وہ رگ ہے جسکو ہفت اندام کہتے ہیں۔
یہ ہاتھ میں اکحل کہلاتی ہے۔
اور ران میں نسا، اگر یہ کٹ جائے تو خون بند نہیں ہوتا۔
نیز علاج کے لئے  اس سے فصد کے طریقے سے سر سینہ، پشت اور دست وپا کا خون نکالاجاتا ہے۔

(2)
طب کا پیشہ ایک جائز ذریعہ معاش ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3493   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3864  
´رگ کاٹنے (فصد کھولنے) اور پچھنا لگانے کی جگہ کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک طبیب بھیجا تو اس نے ان کی ایک رگ کاٹ دی ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3864]
فوائد ومسائل:

یہ روایت صحیح مسلم میں بھی ہے، لیکن ان میں ان الفاظ کا اضافہ ہےکہ رگ کاٹنے کے بعد اس جگہ کا داغا۔
دیکھئے (صحیح مسلم، السلام، حدیث: 2207)
2. اسلامی معاشرے میں ایسے افراد مہیا کئے جانے ضروری ہیں جو ان کی بنیادی اہم ضروریات میں ان کے کام آئیں بالخصوص طبیب اور ڈاکٹر
3. معالج ماہرِفن کے علاج اور اسلوبِ علاج پراعتماد کیا جانا چا ہیئے۔

4. جب تک ممکن ہو خفیف درجے سے علاج شروع کرنا چا ہیے۔
فائدہ نہ ہو تو اس کے بعد کا درجہ اختیار کیا جائے۔
یعنی پہلے علاج بالغزا پھر دوا، پہلے مفرد پھر مرکب۔
پھر سینگی اور آخر میں رگ کاٹنا اور اس کے بعد ہے داغ دینا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3864   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.