الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
71. باب نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ حَاكِمًا بِشَرِيعَةِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
71. باب: عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے اور ان کے شریعت محمدی کے موافق چلنے اور اللہ تعالیٰ کا اس امت کو عزت اور شرف عطا فرمانا اور اس بات کی دلیل کہ اسلام سابقہ ادیان کا ناسخ ہے اور قیامت تک ایک جماعت اسلام کی حفاظت میں کھڑی رہے گی۔
حدیث نمبر: 394
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا زهير بن حرب ، حدثني الوليد بن مسلم ، حدثنا ابن ابي ذئب ، عن ابن شهاب ، عن نافع مولى ابي قتادة، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " كيف انتم إذا نزل فيكم ابن مريم، فامكم منكم؟ "، فقلت لابن ابي ذئب: إن الاوزاعي ، حدثنا، عن الزهري ، عن نافع ، عن ابي هريرة : وإمامكم منكم، وإمامكم منكم، قال ابن ابي ذئب: تدري ما امكم منكم؟ قلت: تخبرني، قال: فامكم بكتاب ربكم تبارك وتعالى وسنة نبيكم صلى الله عليه وسلم.وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ نَافِعٍ مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ، فَأَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟ "، فَقُلْتُ لِابْنِ أَبِي ذِئْبٍ: إِنَّ الأَوْزَاعِيَّ ، حَدَّثَنَا، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ، وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ، قَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ: تَدْرِي مَا أَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟ قُلْتُ: تُخْبِرُنِي، قَالَ: فَأَمَّكُمْ بِكِتَابِ رَبِّكُمْ تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَسُنَّةِ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابن ابی ذئب نے ابن شہاب سے سابقہ سند کے ساتھ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسو ل ا للہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم کیسے ہو گا جب ابن مریم تم میں اتریں گے اور تم میں سے (ہوکر) تمہاری امامت کرائیں گے! میں (ولید بن مسلم) نے ابن ابی ذئب سے پوچھا: اوزاعی نے ہمیں زہری سے حدیث سنائی، انہوں نے نافع سے اور انہوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس طرح بیان کیا: اور تمہار ا امام تمہیں میں سے ہو گا (اور آپ کہہ رہے ہیں، ابن مریم امامت کرائیں گے) ابن ابی ذئب نے (جواب میں) کہا: جانتے ہو تم میں تمہاری امامت کرائیں گے کا مطلب کیا ہے؟ میں نے کہا: آپ مجھے بتا دیجیے۔ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب عزوجل کی کتاب اور تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کےساتھ (تم میں ایک فرد کی حیثیت سے یا تمہاری امت کا فرد بن کر) تمہاری قیادت یا امامت کریں گے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمھاری کیا شان ہوگی، جب تم میں ابنِ مریم ؑ اتریں گے اور تمھارے فرد بن کر امامت کریں گے؟ ابن ابی ذئبؒ کے شاگرد نے ان سے پوچھا: اوزاعیؒ نے ہمیں زہریؒ کی نافعؒ سے ابو ہریرہ ؓ کی روایت سنائی، تو یہ الفاظ کہے «وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ» تمھارا امام تم ہی میں سے ہو گا۔ (اور آپ کہہ رہے ہیں: ابنِ مریم ؑ امامت کروائیں گے) ابنِ ابی ذئبؒ نے جواب دیا: جانتے ہو «إِمَامُكُمْ مِنْكُمْ» کا مقصد کیا ہے؟ شاگرد نے کہا: مجھے آپ بتا دیں! تو استاد نے جواب دیا: کہ تمھارے رب کی کتاب اور تمھارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق تمھاری قیادت و رہنمائی فرمائیں گے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 155

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (390)»

   صحيح البخاري3449عبد الرحمن بن صخركيف أنتم إذا نزل ابن مريم فيكم وإمامكم منكم
   صحيح مسلم394عبد الرحمن بن صخركيف أنتم إذا نزل فيكم ابن مريم فأمكم منكم
   صحيح مسلم392عبد الرحمن بن صخركيف أنتم إذا نزل ابن مريم فيكم وإمامكم منكم
   صحيح مسلم393عبد الرحمن بن صخركيف أنتم إذا نزل ابن مريم فيكم وأمكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 3449  
´تمہارا امام تم میں سے ہو گا`
«. . . قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ ابْنُ مَرْيَمَ فِيكُمْ وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارا اس وقت کیا حال ہو گا جب عیسیٰ ابن مریم تم میں اتریں گے (تم نماز پڑھ رہے ہو گے) اور تمہارا امام تم ہی میں سے ہو گا . . . [صحيح البخاري/كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ: 3449]

لغوی توضیح:
«اِمَامُكُمْ مِنْكُمْ» تمہارا امام تم میں سے ہو گا، یعنی جب عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ہو گا تو وہ نماز نہیں پڑھائیں گے بلکہ اس وقت تم میں موجود کوئی شخص ہی نماز پڑھائے گا۔ [كشف المشكل لا بن الجوزي 882/1، فيض القدير 74/5]
   جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 96   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.