الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Manumission of Slaves (Kitab Al-Itaq)
13. باب فِي ثَوَابِ الْعِتْقِ
13. باب: غلام آزاد کرنے کا ثواب۔
Chapter: Regarding The Reward Of Manumitting A Slave.
حدیث نمبر: 3964
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عيسى بن محمد الرملي، حدثنا ضمرة، عن إبراهيم بن ابي عبلة، عن الغريف بن الديلمي، قال: اتينا واثلة بن الاسقع، فقلنا له: حدثنا حديثا ليس فيه زيادة ولا نقصان، فغضب، وقال: إن احدكم ليقرا ومصحفه معلق في بيته فيزيد وينقص، قلنا: إنما اردنا حديثا سمعته من النبي صلى الله عليه وسلم، قال: اتينا رسول الله صلى الله عليه وسلم في صاحب لنا اوجب يعني النار بالقتل، فقال:" اعتقوا عنه يعتق الله بكل عضو منه عضوا منه من النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا ضَمْرَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي عَبْلَةَ، عَنْ الْغَرِيفِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ، قَالَ: أَتَيْنَا وَاثِلَةَ بْنَ الْأَسْقَعِ، فَقُلْنَا لَهُ: حَدِّثْنَا حَدِيثًا لَيْسَ فِيهِ زِيَادَةٌ وَلَا نُقْصَانٌ، فَغَضِبَ، وَقَالَ: إِنَّ أَحَدَكُمْ لَيَقْرَأُ وَمُصْحَفُهُ مُعَلَّقٌ فِي بَيْتِهِ فَيَزِيدُ وَيَنْقُصُ، قُلْنَا: إِنَّمَا أَرَدْنَا حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَاحِبٍ لَنَا أَوْجَبَ يَعْنِي النَّارَ بِالْقَتْلِ، فَقَالَ:" أَعْتِقُوا عَنْهُ يُعْتِقِ اللَّهُ بِكُلِّ عُضْوٍ مِنْهُ عُضْوًا مِنْهُ مِنَ النَّارِ".
غریف بن دیلمی کہتے ہیں ہم واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے کہا: آپ ہم سے کوئی حدیث بیان کیجئے جس میں کوئی زیادتی و کمی نہ ہو، تو وہ ناراض ہو گئے اور بولے: تم میں سے کوئی قرآن پڑھتا ہے اور اس کے گھر میں مصحف لٹک رہا ہے تو وہ اس میں کمی و زیادتی کرتا ہے، ہم نے کہا: ہمارا مقصد یہ ہے کہ آپ ہم سے ایسی حدیث بیان کریں جسے آپ نے (براہ راست) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، تو انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ایک ساتھی کا مسئلہ لے کر آئے جس نے قتل کا ارتکاب کر کے اپنے اوپر جہنم کو واجب کر لیا تھا، آپ نے فرمایا: اس کی طرف سے غلام آزاد کرو، اللہ تعالیٰ اس کے ہرہر جوڑ کے بدلہ اس کا ہر جوڑ جہنم سے آزاد کر دے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11748)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/490، 4/107) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی غریف لین الحدیث ہیں)

Narrated Wathilah ibn al-Asqa: Al-Arif ibn ad-Daylami said: We went to Wathilah ibn al-Asqa and said to him: Tell us a tradition which has not addition or omission. He became angry and replied: One of you recites when his copy of a Quran is hung up in his house, and he makes additions and omissions. We said: All we mean is a tradition you have heard from the Messenger of Allah ﷺ. He said: We went to the Prophet ﷺ about a friend of ours who deserved. Hell for murder. He said: Emancipate a slave on his behalf; Allah will set free from Hell a member of the body for every member of his.
USC-MSA web (English) Reference: Book 30 , Number 3953


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (3386)
قال ابي رحمه الله: (عبد الله) الغريف بن الديلمي: حسن الحديث، و ثقه الحاكم وغيره، قلت يعني معاذ في ھذا الحديث: صححه ابن حبان (الاحسان: 640) والحاكم (2/ 212 ح 2843، 2844) ووافقه الذهبي وصححه ابن الملقن (البدر المنير: 8/ 503)

   سنن أبي داود3964واثلة بن الأسقعأعتقوا عنه يعتق الله بكل عضو منه عضوا منه من النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3964  
´غلام آزاد کرنے کا ثواب۔`
غریف بن دیلمی کہتے ہیں ہم واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے کہا: آپ ہم سے کوئی حدیث بیان کیجئے جس میں کوئی زیادتی و کمی نہ ہو، تو وہ ناراض ہو گئے اور بولے: تم میں سے کوئی قرآن پڑھتا ہے اور اس کے گھر میں مصحف لٹک رہا ہے تو وہ اس میں کمی و زیادتی کرتا ہے، ہم نے کہا: ہمارا مقصد یہ ہے کہ آپ ہم سے ایسی حدیث بیان کریں جسے آپ نے (براہ راست) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، تو انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ایک ساتھی کا مسئلہ لے کر آئے جس نے قتل کا ارتکاب کر کے اپنے اوپر جہنم کو واجب کر لیا تھا، آپ نے فرما۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب العتق /حدیث: 3964]
فوائد ومسائل:
قتل کے سلسلے میں صرف غلام آزاد کردینا کافی نہیں ہے۔
البتہ مسلمان غلام کو آزاد کرنے کی مذکورہ فضیلت اور ترغیب صحیح حدیث سے ہے، جیسے کہ اگلے باب میں آرہاہے۔
نیز صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جس شخص نے کسی مسلمان غلام کوآزاد کیا تو اللہ تعالی اس کے ہر ہرعضو کے بدلےمیں اس کا ایک ایک عضو آگ سے بچا دے گا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3964   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.