الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Manumission of Slaves (Kitab Al-Itaq)
15. باب فِي فَضْلِ الْعِتْقِ فِي الصِّحَّةِ
15. باب: صحت و تندرستی کی حالت میں غلام آزاد کرنے کی فضیلت۔
Chapter: The Virtue Of Manumitting Slaves When The Master Is Healthy.
حدیث نمبر: 3968
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، حدثنا سفيان، عن ابى إسحاق، عن ابى حبيبة الطائي، عن ابى الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" مثل الذي يعتق عند الموت كمثل الذي يهدي إذا شبع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا محُمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِى إِسْحَاق، عَنْ أَبِى حَبِيبَةَ الطَّائِيَّ، عَنْ أَبِى الدَّردْاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَثَلُ الَّذِي يَعْتِقُ عِنْدَ الْمَوْتِ كَمَثَلِ الَّذِي يُهْدِي إِذَا شبعَ".
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مرتے وقت غلام آزاد کرے تو اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کوئی آسودہ ہو جانے کے بعد ہدیہ دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الوصایا 7 (2123)، سنن النسائی/الوصایا 1 (3644)، (تحفة الأشراف: 10970)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/197، 6/447) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابو حبیبہ لین الحدیث ہیں)

Narrated Abud Darda: The Prophet ﷺ said: the similitude of a man who emancipates a slave at the time of his death is like that of a man who gives a present after satisfying his appetite.
USC-MSA web (English) Reference: Book 30 , Number 3957


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
ورواه الشعبة عن أبي إسحاق انظر سنن النسائي (3644 وسنده حسن، وأبو إسحاق السبيعي صرح بالسماع عنده أيضًا)

   سنن النسائى الصغرى3644عويمر بن مالكمثل الذي يعتق يتصدق عند موته مثل الذي يهدي بعدما يشبع
   جامع الترمذي2123عويمر بن مالكمثل الذي يعتق عند الموت كمثل الذي يهدي إذا شبع
   سنن أبي داود3968عويمر بن مالكمثل الذي يعتق عند الموت كمثل الذي يهدي إذا شبع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2123  
´مرتے وقت صدقہ کرنے والے اور غلام آزاد کرنے والے کا بیان۔`
ابوحبیبہ طائی کہتے ہیں کہ میرے بھائی نے اپنے مال کے ایک حصہ کی میرے لیے وصیت کی، میں نے ابو الدرداء رضی الله عنہ سے ملاقات کی اور کہا: میرے بھائی نے اپنے مال کے ایک حصہ کی میرے لیے وصیت کی ہے، آپ کی کیا رائے ہے؟ میں اسے کہاں خرچ کروں، فقراء میں، مسکینوں میں یا اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں میں؟ انہوں نے کہا: میری بات یہ ہے کہ اگر تمہاری جگہ میں ہوتا تو مجاہدین کے برابر کسی کو نہ سمجھتا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: جو شخص مرتے وقت غلام آزاد کرتا ہے اس کی مثال اس آدمی کی طرح ہے جو آسودہ ہونے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الوصايا/حدیث: 2123]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ابوحبیبہ لین الحدیث ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2123   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3968  
´صحت و تندرستی کی حالت میں غلام آزاد کرنے کی فضیلت۔`
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مرتے وقت غلام آزاد کرے تو اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کوئی آسودہ ہو جانے کے بعد ہدیہ دے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب العتق /حدیث: 3968]
فوائد ومسائل:
اگرچہ موت کے قریب تہائی مال تک کا صدقہ یا وصیت کرنا جائز ہے، مگر افضل یہ ہے جیسے کہ صیح بخاری میں ہے: حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبیﷺسے پوچھا: اے اللہ کےرسول صدقہ کونسا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: تواس حال میں صدقہ کرے کہ تو صحت مند ہو حریص ہو (یعنی زندگی اور مال کا) غنی رہنا چاہتا ہوں اور فقیر ہوجانے سے ڈرتا ہواور صدقہ کرنے میں سستی نہ کرے کہ جب جان حلق میں آن اٹکے تو کہنے لگے فلاں کے لئے اتنا ہے اور فلاں کےلئے اس قدر حالانکہ وہ تو(حق وارثت کی وجہ سے) فلاں کا ہوچکا۔
قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے: (اہل ایمان دوسرے حاجت مندوں کو) اپنے سے ترجیح دیتے ہیں اگرچہ انہیں خوداحتیاج ہوتی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3968   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.