الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
36. بَابُ غَزْوَةِ الْحُدَيْبِيَةِ:
36. باب: غزوہ حدیبیہ کا بیان۔
(36) Chapter. The Ghazwa of Al- Hudaibiya.
حدیث نمبر: 4167
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسماعيل , عن اخيه , عن سليمان , عن عمرو بن يحيى , عن عباد بن تميم , قال:" لما كان يوم الحرة , والناس يبايعون لعبد الله بن حنظلة , فقال ابن زيد: على ما يبايع ابن حنظلة الناس؟ قيل له: على الموت , قال: لا ابايع على ذلك احدا بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم , وكان شهد معه الحديبية.(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ , عَنْ أَخِيهِ , عَنْ سُلَيْمَانَ , عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى , عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ , قَالَ:" لَمَّا كَانَ يَوْمُ الْحَرَّةِ , وَالنَّاسُ يُبَايِعُونَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ , فَقَالَ ابْنُ زَيْدٍ: عَلَى مَا يُبَايِعُ ابْنُ حَنْظَلَةَ النَّاسَ؟ قِيلَ لَهُ: عَلَى الْمَوْتِ , قَالَ: لَا أُبَايِعُ عَلَى ذَلِكَ أَحَدًا بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَكَانَ شَهِدَ مَعَهُ الْحُدَيْبِيَةَ.
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے بھائی عبدالحمید نے ‘ ان سے سلیمان بن بلال نے ‘ ان سے عمرو بن یحییٰ نے اور ان سے عباد بن تمیم نے بیان کیا کہ حرہ کی لڑائی میں لوگ عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کر رہے تھے۔ عبداللہ بن زید نے پوچھا کہ ابن حنظلہ سے کس بات پر بیعت کی جا رہی ہے؟ تو لوگوں نے بتایا کہ موت پر۔ ابن زید نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اب میں کسی سے بھی موت پر بیعت نہیں کروں گا۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ حدیبیہ میں شریک تھے۔

Narrated `Abbas bin Tamim: When it was the day (of the battle) of Al-Harra the people were giving Pledge of allegiance to `Abdullah bin Hanzala. Ibn Zaid said, "For what are the people giving Pledge of allegiance to `Abdullah bin Hanzala?" It was said to him, "For death." Ibn Zaid said, "I will never give the Pledge of allegiance for that to anybody else after Allah's Apostle ." Ibn Zaid was one of those who had witnessed the day of Al-Hudaibiya with the Prophet.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 485


   صحيح البخاري4167عبد الله بن زيدلما كان يوم الحرة والناس يبايعون لعبد الله بن حنظل
   صحيح البخاري2959عبد الله بن زيدلما كان زمن الحرة أتاه آت فقال له إن ابن حنظلة يبايع الناس على الموت فقال لا أبايع على هذا أحدا بعد رسول الله
   صحيح مسلم4824عبد الله بن زيديبايع الناس فقال على ماذا قال على الموت قال لا أبايع على هذا أحدا بعد رسول الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4167  
4167. حضرت عباد بن تمیم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حرہ کے دن عبداللہ بن حنظلہ کی لوگ بیعت کر رہے تھے تو حضرت ابن زید ؓ نے کہا: ابن حنظلہ لوگوں سے کس شرط پر بیعت لے رہے ہیں؟ انہیں بتایا گیا: وہ موت پر بیعت لے رہے ہیں۔ انہوں نے فرمایا: میں تو رسول اللہ ﷺ کے بعد کسی دوسرے شخص سے موت پر بیعت نہیں کروں گا۔ اور وہ (عبداللہ بن زید ؓ) آپ ﷺ کے ہمراہ حدیبیہ میں موجود تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4167]
حدیث حاشیہ:
جہاں آنحضرت ﷺ نے صحابہ ؓ سے موت پر بیعت لی تھی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4167   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4167  
4167. حضرت عباد بن تمیم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حرہ کے دن عبداللہ بن حنظلہ کی لوگ بیعت کر رہے تھے تو حضرت ابن زید ؓ نے کہا: ابن حنظلہ لوگوں سے کس شرط پر بیعت لے رہے ہیں؟ انہیں بتایا گیا: وہ موت پر بیعت لے رہے ہیں۔ انہوں نے فرمایا: میں تو رسول اللہ ﷺ کے بعد کسی دوسرے شخص سے موت پر بیعت نہیں کروں گا۔ اور وہ (عبداللہ بن زید ؓ) آپ ﷺ کے ہمراہ حدیبیہ میں موجود تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4167]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث سے امام بخاری ؒ کامقصود یہ ہے کہ حضرت عبداللہ بن زید ؓ صلح حدیبیہ کے وقت موجود تھے اورانھوں نے بیعت رضوان میں شمولیت کی تھی۔

حرہ مدینہ طیبہ سے باہر ایک میدان ہے جہاں اہل مدینہ اور یزید کے لشکر کے درمیان جنگ ہوئی تھی۔
اہل مدینہ نے یزید کی بیعت کو ختم کردیا تھا۔
اس واقعے میں عبداللہ بن حنظلہ اور اس کی تمام اولاد شہید ہوگئی تھی۔

اگرچہ موت ایک غیر اختیاری فعل ہے اور اس غیر اختیاری فعل پر بیعت لینے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کی راہ میں لڑتے رہیں گے، راہ فرار اختیار نہیں کریں گے یہاں تک کہ موت آجائے، اس معنی میں یہ بیعت ایک اختیاری فعل پر ہوگی۔
اسکی تفصیل ہم کتاب الجہاد میں بیان کرآئے ہیں اورموت پر بیعت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ میدان جہاد میں ڈٹ کرمقابلہ کریں گے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4167   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.