الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: غسل اور تیمم کے احکام و مسائل
The Book of Ghusl and Tayammum
25. بَابُ : الطَّوَافِ عَلَى النِّسَاءِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ
25. باب: ایک ہی غسل میں ساری عورتوں کے پاس جانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 431
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا حميد بن مسعدة، عن بشر وهو ابن المفضل، قال: حدثنا شعبة، عن إبراهيم بن محمد، عن ابيه، قال: قالت عائشة" كنت اطيب رسول الله صلى الله عليه وسلم فيطوف على نسائه ثم يصبح محرما ينضخ طيبا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ بِشْرٍ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قال: قالت عَائِشَةُ" كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ ثُمَّ يُصْبِحُ مُحْرِمًا يَنْضَخُ طِيبًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی، پھر آپ اپنی بیویوں کے پاس جاتے ۱؎ پھر آپ محرم ہو کر صبح کرتے، اور آپ کے جسم سے خوشبو پھوٹتی ہوتی ۲؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 417 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سے کنایہ جماع کی طرف ہے۔ ۲؎: باب پر استدلال اس طرح سے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر بیوی سے جماع کے بعد الگ الگ غسل کرتے تو جسم پر خوشبو کا اثر باقی نہ رہتا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري267عائشة بنت عبد اللهيطوف على نسائه يصبح محرما ينضخ طيبا
   سنن النسائى الصغرى431عائشة بنت عبد اللهيطوف على نسائه يصبح محرما ينضخ طيبا
   مسندالحميدي218عائشة بنت عبد اللهطيبت رسول الله صلى الله عليه وسلم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 431  
´ایک ہی غسل میں ساری عورتوں کے پاس جانے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی، پھر آپ اپنی بیویوں کے پاس جاتے ۱؎ پھر آپ محرم ہو کر صبح کرتے، اور آپ کے جسم سے خوشبو پھوٹتی ہوتی ۲؎۔ [سنن نسائي/كتاب الغسل والتيمم/حدیث: 431]
431۔ اردو حاشیہ: دیگر روایات میں صراحت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخر میں ایک ہی غسل فرماتے تھے۔ امام نسائی رحمہ اللہ کا استدلال اس طرح ہے کہ اگر ہر جماع کے بعد غسل فرماتے تو خوشبو کا اثر کلیتاً زائل ہو جاتا اور مہک نہ آتی، نیز یہ کہ ہر بیوی سے جماع کے بعد غسل کرنا ضروری نہیں، تمام سے فراغت کے بعد صرف ایک ہی غسل کفایت کر سکتا ہے۔ مزید دیکھیے، حدیث: 417 اور اس کے فوائدومسائل۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 431   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.