الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قسموں کا بیان
9. باب التَّغْلِيظِ عَلَى مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ بِالزِّنَا:
9. باب: اپنے غلام یا لونڈی پر زنا کی تہمت لگانے والے کے لیے وعید کا بیان۔
حدیث نمبر: 4311
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن نمير . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا فضيل بن غزوان ، قال: سمعت عبد الرحمن بن ابي نعم ، حدثني ابو هريرة ، قال: قال ابو القاسم صلى الله عليه وسلم " من قذف مملوكه بالزنا يقام عليه الحد يوم القيامة، إلا ان يكون كما قال "،وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي نُعْمٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ بِالزِّنَا يُقَامُ عَلَيْهِ الْحَدُّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ كَمَا قَالَ "،
عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں فضیل بن غزوان نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبدالرحمان بن ابی نعم سے سنا (کہا:) مجھے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے اپنے غلام پر زنا کی تہمت لگائی اسے قیامت کے دن حد لگائی جائے گی، الا یہ کہ وہ (غلام) ویسا ہو جیسا اس نے کہا ہے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے غلام پر زنا کا الزام عائد کیا، اس پر قیامت کے دن حد قائم کی جائے گی، الا یہ کہ اس نے جو کچھ کہا، ویسا ہی تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1660

   صحيح البخاري6858عبد الرحمن بن صخرمن قذف مملوكه وهو بريء مما قال جلد يوم القيامة إلا أن يكون كما قال
   صحيح مسلم4311عبد الرحمن بن صخرمن قذف مملوكه بالزنا يقام عليه الحد يوم القيامة إلا أن يكون كما قال
   جامع الترمذي1947عبد الرحمن بن صخرمن قذف مملوكه بريئا مما قال له أقام عليه الحد يوم القيامة إلا أن يكون كما قال
   سنن أبي داود5165عبد الرحمن بن صخرمن قذف مملوكه وهو بريء مما قال جلد له يوم القيامة حدا
   المعجم الصغير للطبراني919عبد الرحمن بن صخرمن قذف مملوكه بالزنا أقيم عليه الحد يوم القيامة
   بلوغ المرام1052عبد الرحمن بن صخر من قذف مملوكه يقام عليه الحد يوم القيامة إلا أن يكون كما قال

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1052  
´تہمت زنا کی حد کا بیان`
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اپنی مملوک پر زنا کی تہمت لگائے اس پر قیامت کے روز حد لگائی جائے گی۔ الایہ کہ وہ اسی طرح ہو جس طرح کہ اس نے کہا ہے (یعنی وہ تہمت سچی ہو)۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1052»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الحدود، باب قذف العبيد، حديث:6858، ومسلم، الأيمان، باب التغليظ علي من قذف مملوكه بالزني، حديث:1660.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو مالک اپنے غلام پر تہمت لگاتا ہے تو دنیا میں اس پر کوئی حد نہیں ہے‘ اسے قیامت کے روز اللہ رب العالمین ہی سزا دے گا۔
اور اگر تہمت سچی ہوگی تو پھر مالک بری ٔالذمہ ہوگا اور غلام کو جرم کی سزا دی جائے گی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1052   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1947  
´خادم کو مارنا پیٹنا اور اسے گالی دینا اور برا بھلا کہنا منع ہے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی التوبہ ۱؎ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے غلام یا لونڈی پر زنا کی تہمت لگائے حالانکہ وہ اس کی تہمت سے بری ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس پر حد قائم کرے گا، إلا یہ کہ وہ ویسا ہی ثابت ہو جیسا اس نے کہا تھا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1947]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
آپ ﷺ ایک دن ستر مرتبہ اور بعض روایات سے ثابت ہے کہ سومرتبہ استغفار کرتے تھے،
اسی لحاظ سے آپ کو نبي التوبة کہاگیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1947   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5165  
´غلام اور لونڈی کے حقوق کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے نبی توبہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے غلام یا لونڈی پر زنا کی تہمت لگائی اور وہ اس الزام سے بری ہے، تو قیامت کے دن اس پر حد قذف لگائی جائے گی۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5165]
فوائد ومسائل:
رسول اللہ ﷺکی ایک صفت نبي التوبة ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ اس اُمت کی توبہ ندامت اور الفاظ سے قبول کرلی جاتی ہے۔
جبکہ سابقہ امتوں میں بعض اوقات اپنے آپ کو قتل کرنے سے قبول ہوتی تھی۔
ایک معنی یہ بھی لکھے گئے ہیں۔
کہ اس سے مراد ایمان وعمل ہے۔
جبکہ انسان نے کفر وفسق سے رجوع کیا ہو۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5165   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4311  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اگر کوئی آقا اپنے غلام پر زنا کی تہمت عائد کرتا ہے،
حالانکہ اس کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے،
تو اس کی آزادی کے شرف و احترام کی خاطر،
بالاتفاق دنیا میں اس پر حد قائم نہیں کی جائے گی،
چاہے وہ مکمل طور پر غلام ہو یا مکاتب،
مدبر اور ام الولد ہو،
ہاں قیامت کے دن،
وہ حد کا مستوجب ہو گا،
لیکن اگر دوسرے کی ام الولد پر تہمت لگاتا ہے،
تو پھر حضرت ابن عمر،
حسن بصری،
اور اہل ظاہر کے نزدیک اس پر حد قائم کی جائے،
اگر اپنی ام ولد پر تہمت لگاتا ہے،
تو پھر حسن بصری کا موقف بھی یہی ہے کہ اس پر حد نہیں،
اس طرح دوسرے کے غلام پر الزام تراشی میں بھی حد نہیں ہے،
تعزیر و توبیخ ہے،
آخرت میں مؤاخذہ ہو گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4311   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.