الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان
Prescribed Punishments (Kitab Al-Hudud)
26. باب فِي رَجْمِ الْيَهُودِيَّيْنِ
26. باب: دو یہودیوں کے رجم کا بیان۔
Chapter: The stoning of the two jews.
حدیث نمبر: 4455
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن حسن المصيصي، حدثنا حجاج بن محمد، قال: حدثنا ابن جريج، انه سمع ابا الزبير، سمع جابر بن عبد الله، يقول:" رجم النبي صلى الله عليه وسلم رجلا من اليهود وامراة زنيا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَسَنٍ الْمِصِّيصِيُّ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الزُّبَيْرِ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ:" رَجَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ الْيَهُودِ وَامْرَأَةً زَنَيَا".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کے ایک مرد اور ایک عورت کو جنہوں نے زنا کیا تھا رجم کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/ الحدود 6 (1701)، (تحفة الأشراف: 2814)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/321، 386) (صحیح)» ‏‏‏‏

Jabir bin Abdullah said: The Prophet ﷺ had a man and a woman of the Jews who had committed fornication stoned to death.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4440


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1701)

   صحيح مسلم4442جابر بن عبد اللهرجم النبي رجلا من أسلم ورجلا من اليهود وامرأته
   سنن أبي داود4455جابر بن عبد اللهرجم النبي رجلا من اليهود وامرأة زنيا
   سنن أبي داود4452جابر بن عبد اللهائتوني بأعلم رجلين منكم فأتوه بابني صوريا فنشدهما كيف تجدان أمر هذين في التوراة
   سنن ابن ماجه2328جابر بن عبد اللهنشدتكما بالله الذي أنزل التوراة على موسى
   مسندالحميدي1331جابر بن عبد اللهأرسلوا إلي أعلم رجلين فيكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4455  
´دو یہودیوں کے رجم کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کے ایک مرد اور ایک عورت کو جنہوں نے زنا کیا تھا رجم کیا۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4455]
فوائد ومسائل:
یہودی مرد عورت کے بارے میں جنہوں نےزنا کا ارتکاب کیا تھا، مذکورہ روایات میں بعض میں تویہ بیان ہوا ہے کہ ان کی سزا کی بابت انہوں نے آکر پہلے رسول اللہﷺ کے پاس ہوا تو رسول اللہ نے ان سے زنا کاری کی سزا پوچھی۔
اسکی توجیہہ میں یہ کہا گیا ہے کہ یہ یا تو الگ الگ دو واقعہ ہیں یا پہلے انہوں نے اپنے طور پر فوری سزا دے لی اور پھر بعد میں سوال جواب ہوئے جب ان کا گزر رسول اللہﷺ کے پاس ہوا۔
واللہ اعلم (عون المعبود)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4455   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4452  
´دو یہودیوں کے رجم کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہود اپنے میں سے ایک مرد اور ایک عورت کو لے کر آئے ان دونوں نے زنا کیا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو ایسے شخصوں کو جو تمہارے سب سے بڑے عالم ہوں لے کر میرے پاس آؤ تو وہ لوگ صوریا کے دونوں لڑکوں کو لے کر آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کا واسطہ دے کر ان دونوں سے پوچھا: تم تورات میں ان دونوں کا حکم کیا پاتے ہو؟ ان دونوں نے کہا: ہم تورات میں یہی پاتے ہیں کہ جب چار گواہ گواہی دیدیں کہ انہوں نے مرد کے ذکر کو عورت کے فرج میں ایسے ہی دیکھا ہے جیسے سلائی سرمہ دانی میں تو وہ رجم کر دئیے جائیں گے، آ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4452]
فوائد ومسائل:
اہل کتاب اور دیگر غیر مسلموں کی آپس میں گواہیاں معتبر ہوتی ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4452   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2328  
´اہل کتاب کو کن الفاظ میں قسم دلائی جائے گی اس کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو یہودیوں سے فرمایا: میں تم دونوں کو اس اللہ کی قسم دلاتا ہوں جس نے موسیٰ علیہ السلام پر تورات اتاری۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأحكام/حدیث: 2328]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  مذکورہ روایت کو بعض محققین نے صحیح قرار دیا ہے۔
یہود ونصاریٰ کے مذہب میں بھی جھوٹی قسم کھانا حرام ہے اس لیے ضرورت کےوقت ان سے قسم لی جا سکتی ہے۔

(2)
  غیر مسلموں سے بھی اللہ ہی کی قسم لی جائے۔

(3)
یہود و تورات کا ادب کرتے اور اس پر ایمان رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں اس لیے ان کے عقیدے کے مطابق قسم لی جا سکتی ہے لیکن ایسے الفاظ سے جو اسلامی عقیدے کےبھی خلاف نہ ہوں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2328   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.