الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book of As-Salat (The Prayer)
64. بَابُ الاِسْتِعَانَةِ بِالنَّجَّارِ وَالصُّنَّاعِ فِي أَعْوَادِ الْمِنْبَرِ وَالْمَسْجِدِ:
64. باب: بڑھئی اور کاریگر سے مسجد کی تعمیر میں اور منبر کے تختوں کو بنوانے میں مدد حاصل کرنا (جائز ہے)۔
(64) Chapter. Employing the carpenter and the technical hand (artisan) in making the wooden pulpit or building the mosque.
حدیث نمبر: 448
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة، قال: حدثنا عبد العزيز، عن ابو حازم، عن سهل، قال:" بعث رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى امراة مري غلامك النجار، يعمل لي اعوادا اجلس عليهن".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ:" بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى امْرَأَةٍ مُرِي غُلَامَكِ النَّجَّارَ، يَعْمَلْ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہ کہا ہم سے عبدالعزیز نے ابوحازم کے واسطہ سے، انہوں نے سہل رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کے پاس ایک آدمی بھیجا کہ وہ اپنے بڑھئی غلام سے کہے کہ میرے لیے (منبر) لکڑیوں کے تختوں سے بنا دے جن پر میں بیٹھا کروں۔

Narrated Sahl: Allah's Apostle sent someone to a woman telling her to "Order her slave, carpenter, to prepare a wooden pulpit for him to sit on."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 8, Number 439


   صحيح البخاري448سهل بن سعديعمل لي أعوادا أجلس عليهن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:448  
448. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ایک عورت کے ہاں آدمی بھیجا کہ وہ اپنے بڑھئی غلام سے کہے کہ وہ میرے لیے لکڑی کے تختوں سے منبر بنا دے جس پر میں بیٹھا کروں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:448]
حدیث حاشیہ:

پہلی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے از خود منبر بنوانے کی فرمائش کی جبکہ دوسری روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس عورت نے خود پیش کش کی تھی۔
کہ جب عورت نے پیش کش کی تھی اور وقت منبر کی ضرورت نہ ہوپھرآپ نے منبر کی تیاری کو عورت کی صوابدید پر چھوڑدیا۔
ابھی تیار نہیں ہوا تھا کہ اس کی ضرورت محسوس ہوئی تو اس کی تیاری کے لیے پیغام بھیج دیا۔
یہ توجیہ اس طرح بھی کی جاسکتی ہے کہ پہلے عورت نے خود درخواست کی توآپ نے فرمایا کہ اگر تمہاری رائے ہوتو ٹھیک ہے، چنانچہ جب تیاری میں تاخیر ہوئی تو یاد دہانی کے طور پر آپ نے کہلا بھیجا۔
(فتح الباري: 703/1)

روایت میں صرف بڑھئی اور منبر کی تیاری کا ذکر ہے، مسجد کی تیاری میں کاری گروں سے مدد لینے کو اس پر قیاس کیا گیا ہے، کیونکہ بڑھئی اور دوسرے کاریگروں سے کام لینے کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں، اس لیے ہرطرح کے کاریگروں سے کام لینے کا جواز معلوم ہوگیا۔
شاید امام بخاریؒ نے عنوان میں ان روایات کی طرف اشارہ فرمایا ہوجن میں مسجد کی تیاری کے سلسلے میں دوسرے سے تعاون لینے کی صراحت ہے۔
چنانچہ حضرت طلق بن علی ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ مسجد تعمیر کررہاتھا تو آپ نے دیگر صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین سے فرمایا کہ یمامی ؓ کے نزدیک مٹی کا ڈھیر لگا دو کیونکہ یہ مٹی بنانے اوراینٹیں تیار کرنے میں ماہر ہے۔
(الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد: 463/39)
ایک روایت میں ہے کہ تعمیر مسجد کے وقت یہ مٹی کاگارابنارہاتھا تو رسول اللہ ﷺ کو اس کا کام بہت پسند آیا۔
آپ نے فرمایا کہ مٹی کا کام اس کے حوالے کردو، کیونکہ یہ اس کا ماہر معلوم ہوتا ہے۔
(الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد465۔
466/39)

   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 448   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.