الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان
Prescribed Punishments (Kitab Al-Hudud)
38. باب فِي إِقَامَةِ الْحَدِّ فِي الْمَسْجِدِ
38. باب: مسجد میں حدود کا نفاذ ممنوع ہے۔
Chapter: Carrying out had (punishment) in the masjid.
حدیث نمبر: 4490
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار، حدثنا صدقة يعني ابن خالد، حدثنا الشعيثي، عن زفر بن وثيمة، عن حكيم بن حزام، انه قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يستقاد في المسجد، وان تنشد فيه الاشعار، وان تقام فيه الحدود".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا صَدَقَةُ يَعْنِي ابْنَ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا الشُّعَيْثِيُّ، عَنْ زُفَرَ بْنِ وَثِيمَةَ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، أَنَّهُ قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُسْتَقَادَ فِي الْمَسْجِدِ، وَأَنْ تُنْشَدَ فِيهِ الْأَشْعَارُ، وَأَنْ تُقَامَ فِيهِ الْحُدُودُ".
حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں قصاص لینے، اشعار پڑھنے اور حد قائم کرنے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، انظر حدیث رقم: (4487)، (تحفة الأشراف: 3425)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/434) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Hakim ibn Hizam: The Messenger of Allah ﷺ forbade to take retaliation in the mosque, to recite verses in it and to inflict the prescribed punishments in it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4475


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
في سماع زفر بن وثيمة من حكيم بن حزام نظر
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 158

   سنن أبي داود4490حكيم بن حزامنهى رسول الله أن يستقاد في المسجد وأن تنشد فيه الأشعار وأن تقام فيه الحدود

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4490  
´مسجد میں حدود کا نفاذ ممنوع ہے۔`
حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں قصاص لینے، اشعار پڑھنے اور حد قائم کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4490]
فوائد ومسائل:
1) یہ روایات سندا ضعیف ہے، لیکن دیگر شواہد کی بنا پر حسن درجہ تک پہنچ جاتی ہے۔
ان شواہد کی وضاحت ہمارے فاضل محقق نے تخریج وتحقیق میں کی ہے، علاوہ ازیں شیخ البانی رحمتہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے۔

2) مساجد اس غرض سے بنائی جاتی ہیں کہ ان میں نماز پڑھی جائے تلاوت قرآن ہواور اللہ کا ذکر کیا جائے۔
قصاص یا حدود اگرچہ شرعی امور ہیں، مگر ان سےمسجد کا ادب قائم نہیں رہتا ہے۔
اسی طرح لغو اور بے ہودہ اشعار پڑھنا بھی ناجائز ہے۔
البتہ اللہ کی حمدوثناء رسول اللہﷺ کی نعت اور شرعی مضامین پر مشتمل اشعار پرھے اور سنے جا سکتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4490   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.