الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
1. بَابُ: {وَانْشَقَّ الْقَمَرُ وَإِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا} :
1. باب: آیت «وانشق القمر وإن يروا آية يعرضوا» کی تفسیر۔
(1) Chapter. “...And the moon has been cleft asunder (the people of Makkah requested Prophet Muhammad to show them a miracle, so he showed them the splitting of the moon). And if they see a sign, they turn away...” (V.54:1,2)
حدیث نمبر: Q4864
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
قال مجاهد: مستمر: ذاهب، مزدجر: متناه وازدجر فاستطير جنونا، دسر: اضلاع السفينة، لمن كان كفر، يقول: كفر له جزاء من الله، محتضر: يحضرون الماء، وقال ابن جبير: مهطعين: النسلان الخبب السراع، وقال غيره: فتعاطى: فعاطها بيده فعقرها، المحتظر: كحظار من الشجر محترق، ازدجر: افتعل من زجرت، كفر: فعلنا به وبهم ما فعلنا جزاء لما صنع بنوح واصحابه، مستقر: عذاب حق يقال الاشر المرح والتجبر.قَالَ مُجَاهِدٌ: مُسْتَمِرٌّ: ذَاهِبٌ، مُزْدَجَرٌ: مُتَنَاهٍ وَازْدُجِرَ فَاسْتُطِيرَ جُنُونًا، دُسُرٍ: أَضْلَاعُ السَّفِينَةِ، لِمَنْ كَانَ كُفِرَ، يَقُولُ: كُفِرَ لَهُ جَزَاءً مِنَ اللَّهِ، مُحْتَضَرٌ: يَحْضُرُونَ الْمَاءَ، وَقَالَ ابْنُ جُبَيْرٍ: مُهْطِعِينَ: النَّسَلَانُ الْخَبَبُ السِّرَاعُ، وَقَالَ غَيْرُهُ: فَتَعَاطَى: فَعَاطَهَا بِيَدِهِ فَعَقَرَهَا، الْمُحْتَظِرِ: كَحِظَارٍ مِنَ الشَّجَرِ مُحْتَرِقٍ، ازْدُجِرَ: افْتُعِلَ مِنْ زَجَرْتُ، كُفِرَ: فَعَلْنَا بِهِ وَبِهِمْ مَا فَعَلْنَا جَزَاءً لِمَا صُنِعَ بِنُوحٍ وَأَصْحَابِهِ، مُسْتَقِرٌّ: عَذَابٌ حَقٌّ يُقَالُ الْأَشَرُ الْمَرَحُ وَالتَّجَبُّرُ.
‏‏‏‏ مجاہد نے کہا «مستمر‏» کا معنی جانے والا، باطل ہونے والا۔ «مزدجر‏» بے انتہا جھڑکنے والے، تنبیہ کرنے والے۔ «وازدجر‏» دیوانہ بنایا گیا (یا جھڑکا گیا)۔ «دسر‏» کشتی کے تختے یا کیلیں یا رسیاں۔ «لمن كان كفر‏» یعنی یہ عذاب اللہ کی طرف سے بدلہ تھا اس شخص کا جس کی انہوں نے ناقدری کی تھی یعنی نوح کی۔ «كل شرب مختضر» یعنی ہر فریق اپنی باری پر پانی پینے کو آئے۔ «مهطعين‏ الى الداع» سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ نے کہا یعنی ڈرتے ہوئے عربی زبان میں دوڑنے کو «لنسلان‏»، «خبب»، «سراع‏.‏» کہتے ہیں۔ اوروں نے کہا کہ «فتعاطى‏» یعنی ہاتھ چلایا اس کو زخمی کیا۔ «كهشيم المحتظر‏» کا معنی جیسے ٹوٹی جلی ہوئی باڑ۔ «ازدجر‏» ماضی مجہول کا صیغہ ہے باب «افتعل» سے اس کا مجرد «زجرت‏» ہے۔ «جزاء لمن كان كفر‏» یعنی ہم نے نوح اور ان کی قوم والوں کے ساتھ جو سلوک کیا یہ اس کا بدلہ تھا جو نوح اور ان کے ایماندار ساتھ والوں کے ساتھ کافروں کی طرف سے کیا گیا تھا۔ «مستقر‏» جما رہنے والا۔ «عذاب اشر» کا معنی ہے اترانا، غرور کرنا۔

حدیث نمبر: 4864
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن شعبة، وسفيان، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن ابي معمر، عن ابن مسعود، قال:" انشق القمر على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فرقتين، فرقة فوق الجبل، وفرقة دونه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اشهدوا".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، وَسُفْيَانَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ:" انْشَقَّ الْقَمَرُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِرْقَتَيْنِ، فِرْقَةً فَوْقَ الْجَبَلِ، وَفِرْقَةً دُونَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اشْهَدُوا".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے شعبہ اور سفیان نے اور ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نے، ان سے ابومعمر نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چاند دو ٹکڑے ہو گیا تھا ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر اور دوسرا اس کے پیچھے چلا گیا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی موقع پر ہم سے فرمایا تھا کہ گواہ رہنا۔

Narrated Ibn Masud: During the lifetime of Allah's Messenger the moon was split into two parts; one part remained over the mountain, and the other part went beyond the mountain. On that, Allah's Messenger said, "Witness this miracle."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 387


   صحيح البخاري3869عبد الله بن مسعودانشق القمر ونحن مع النبي بمنى فقال اشهدوا وذهبت فرقة نحو الجبل
   صحيح البخاري3871عبد الله بن مسعودانشق القمر
   صحيح البخاري4864عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله فرقتين فرقة فوق الجبل وفرقة دونه فقال رسول الله اشهدوا
   صحيح البخاري4865عبد الله بن مسعودانشق القمر ونحن مع النبي فصار فرقتين فقال لنا اشهدوا اشهدوا
   صحيح البخاري3636عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله شقتين فقال النبي اشهدوا
   صحيح مسلم7071عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله بشقتين فقال رسول الله اشهدوا
   صحيح مسلم7072عبد الله بن مسعودبينما نحن مع رسول الله بمنى إذا انفلق القمر فلقتين فكانت فلقة وراء الجبل وفلقة دونه فقال لنا رسول الله اشهدوا
   جامع الترمذي3287عبد الله بن مسعودانشق القمر على عهد رسول الله فقال لنا النبي اشهدوا
   جامع الترمذي3285عبد الله بن مسعوداشهدوا يعني اقتربت الساعة وانشق القمر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3285  
´سورۃ القمر سے بعض آیات کی تفسیر۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ اس دوران کہ ہم منیٰ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، چاند دو ٹکڑے ہو گیا، ایک ٹکڑا (اس جانب) پہاڑ کے پیچھے اور دوسرا ٹکڑا اس جانب (پہاڑ کے آگے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: گواہ رہو، یعنی اس بات کے گواہ رہو کہ «اقتربت الساعة وانشق القمر» یعنی: قیامت قریب ہے اور چاند کے دو ٹکڑے ہو چکے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3285]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
قیامت قریب آ چکی ہے اور چاند کے دو ٹکڑے ہو چکے ہیں (القمر: 1)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3285   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.