الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
The Book of The Virtues of The Quran
17. بَابُ فَضْلِ الْقُرْآنِ عَلَى سَائِرِ الْكَلاَمِ:
17. باب: قرآن مجید کی فضیلت دوسرے تمام کلاموں پر کس قدر ہے؟
(17) Chapter. The superiority of the Quran above other kinds of speech.
حدیث نمبر: 5021
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، عن يحيى، عن سفيان، حدثني عبد الله بن دينار، قال: سمعت ابن عمر رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إنما اجلكم في اجل من خلا من الامم، كما بين صلاة العصر ومغرب الشمس، ومثلكم ومثل اليهود والنصارى كمثل رجل استعمل عمالا"، فقال:" من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط؟ فعملت اليهود، فقال: من يعمل لي من نصف النهار إلى العصر على قيراط؟ فعملت النصارى، ثم انتم تعملون من العصر إلى المغرب بقيراطين قيراطين، قالوا: نحن اكثر عملا، واقل عطاء، قال: هل ظلمتكم من حقكم، قالوا: لا، قال: فذاك فضلي اوتيه من شئت".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّمَا أَجَلُكُمْ فِي أَجَلِ مَنْ خَلَا مِنَ الْأُمَمِ، كَمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ وَمَغْرِبِ الشَّمْسِ، وَمَثَلُكُمْ وَمَثَلُ الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَعْمَلَ عُمَّالًا"، فَقَالَ:" مَنْ يَعْمَلُ لِي إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ؟ فَعَمِلَتْ الْيَهُودُ، فَقَالَ: مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ؟ فَعَمِلَتْ النَّصَارَى، ثُمَّ أَنْتُمْ تَعْمَلُونَ مِنَ الْعَصْرِ إِلَى الْمَغْرِبِ بِقِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ، قَالُوا: نَحْنُ أَكْثَرُ عَمَلًا، وَأَقَلُّ عَطَاءً، قَالَ: هَلْ ظَلَمْتُكُمْ مِنْ حَقِّكُمْ، قَالُوا: لَا، قَالَ: فَذَاكَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ شِئْتُ".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن سعید انصاری نے بیان کیا، ان سے سفیان ثوری نے کہا کہ مجھ سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا، کہا کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمانو! گزری امتوں کی عمروں کے مقابلہ میں تمہاری عمر ایسی ہے جیسے عصر سے سورج ڈوبنے تک کا وقت ہوتا ہے اور تمہاری اور یہود و نصاریٰ کی مثال ایسی ہے کہ کسی شخص نے کچھ مزدور کام پر لگائے اور ان سے کہا کہ ایک قیراط مزدوری پر میرا کام صبح سے دوپہر تک کون کرے گا؟ یہ کام یہودیوں نے کیا۔ پھر اس نے کہا کہ اب میرا کام آدھے دن سے عصر تک (ایک ہی قیراط مزدوری پر) کون کرے گا؟ یہ کام نصاریٰ نے کیا۔ پھر تم نے عصر سے مغرب تک دو دو قیراط مزدوری پر کام کیا۔ یہود و نصاریٰ قیامت کے دن کہیں گے ہم نے کام زیادہ کیا لیکن مزدوری کم پائی؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تمہارا کچھ حق مارا گیا؟ وہ کہیں گے کہ نہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ پھر یہ میرا فضل ہے، میں جسے چاہوں اور جتنا چاہوں عطا کروں۔

Narrated Ibn `Umar: The Prophet said, "Your life in comparison to the lifetime of the past nations is like the period between the time of `Asr prayer and sunset. Your example and the example of the Jews and Christians is that of person who employed laborers and said to them, "Who will work for me till the middle of the day for one Qirat (a special weight)?' The Jews did. He then said, "Who will work for me from the middle of the day till the `Asr prayer for one Qirat each?" The Christians worked accordingly. Then you (Muslims) are working from the `Asr prayer till the Maghrib prayer for two Qirats each. They (the Jews and the Christians) said, 'We did more labor but took less wages.' He (Allah) said, 'Have I wronged you in your rights?' They replied, 'No.' Then He said, 'This is My Blessing which I give to whom I wish."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 61, Number 539


   صحيح البخاري7533عبد الله بن عمربقاؤكم فيمن سلف من الأمم كما بين صلاة العصر إلى غروب الشمس أوتي أهل التوراة التوراة فعملوا بها حتى انتصف النهار ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتي أهل الإنجيل الإنجيل فعملوا به حتى صليت العصر ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتيتم القرآن فعملتم به ح
   صحيح البخاري7467عبد الله بن عمربقاؤكم فيما سلف قبلكم من الأمم كما بين صلاة العصر إلى غروب الشمس أعطي أهل التوراة التوراة فعملوا بها حتى انتصف النهار ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أعطي أهل الإنجيل الإنجيل فعملوا به حتى صلاة العصر ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أعطيتم القرآن فعملت
   صحيح البخاري557عبد الله بن عمربقاؤكم فيما سلف قبلكم من الأمم كما بين صلاة العصر إلى غروب الشمس أوتي أهل التوراة التوراة فعملوا حتى إذا انتصف النهار عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتي أهل الإنجيل الإنجيل فعملوا إلى صلاة العصر ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتينا القرآن فعملنا إلى
   صحيح البخاري5021عبد الله بن عمرأجلكم في أجل من خلا من الأمم كما بين صلاة العصر ومغرب الشمس مثلكم ومثل اليهود والنصارى كمثل رجل استعمل عمالا قال من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط فعملت اليهود قال من يعمل لي من نصف النهار إلى العصر على قيراط فعملت النصارى ثم أنتم تعملون من العصر إل
   صحيح البخاري3459عبد الله بن عمرأجلكم في أجل من خلا من الأمم ما بين صلاة العصر إلى مغرب الشمس مثلكم ومثل اليهود والنصارى كرجل استعمل عمالا قال من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط قيراط فعملت اليهود إلى نصف النهار على قيراط قيراط ثم قال من يعمل لي من نصف النهار إلى صلاة العصر على قيراط
   جامع الترمذي2871عبد الله بن عمرأجلكم فيما خلا من الأمم كما بين صلاة العصر إلى مغارب الشمس مثلكم ومثل اليهود والنصارى كرجل استعمل عمالا قال من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط قيراط فعملت اليهود على قيراط قيراط قال من يعمل لي من نصف النهار إلى صلاة العصر على قيراط قيراط فعملت النصارى
   المعجم الصغير للطبراني830عبد الله بن عمر إنما أجلكم فيما خلا قبلكم من الأمم كما بين صلاة العصر إلى مغرب الشمس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5021  
5021. سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مسلمانو! گزشتہ امتوں کی عمر کے مقابلے میں تمہاری عمر ایسے ہے جیسے عصر سے غروب آفتاب تک کا وقت ہوتا ہے تمہاری اور یہود و نصاریٰ کی مثال ایسی ہے کہ کسی شخص نے کچھ مزدور کام پر لگائے اور ان سے کہا: ایک قیراط مزدوری پر میرا کام صبح سے دوپہر تک کون کرے گا؟ جو دوپہر سے عصر تک ایک قیراط مزدوری پر میرا کام کرے؟ تو یہ کام ںصاری نے کہا۔ پھر تم نے عصر سے مغرب تک دو، قیراط مزدوری پر کام کیا، یہود و نصارٰی نے کہا: ہم نے کام زیادہ کیا ہے لیکن اجرت کم ملی ہے اللہ تعالٰی نے فرمایا: کیا میں نے تمہارا کچھ حق مارا ہے؟ انہوں نے کہا نہیں (اللہ نے) فرمایا: یہ میرا فضل ہے جسے چاہوں عطا کروں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5021]
حدیث حاشیہ:
مطلب یہ ہے کہ ان امتوں کی عمریں طویل تھیں اور تمہاری عمریں چھوٹی ہیں۔
اگلی امتوں کی عمر گویا طلوع آفتاب سے عصر تک ٹھہری اور تمہاری عصر سے لے کر مغرب تک جو اگلے وقت کی ایک چوتھائی ہے کام زیادہ کرنے سے یہود و نصاریٰ کا مجموعی وقت مراد ہے یعنی صبح سے لے کر عصر تک یہ اس وقت سے کہیں زائد ہے جو عصر سے لے کر مغرب تک ہوتا ہے۔
اب اس حدیث سے حنفیہ کا استدلال کہ عصر کی نمازکا وقت دو مثل سے شروع ہوتا ہے پورا نہ ہو گا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5021   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5021  
5021. سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مسلمانو! گزشتہ امتوں کی عمر کے مقابلے میں تمہاری عمر ایسے ہے جیسے عصر سے غروب آفتاب تک کا وقت ہوتا ہے تمہاری اور یہود و نصاریٰ کی مثال ایسی ہے کہ کسی شخص نے کچھ مزدور کام پر لگائے اور ان سے کہا: ایک قیراط مزدوری پر میرا کام صبح سے دوپہر تک کون کرے گا؟ جو دوپہر سے عصر تک ایک قیراط مزدوری پر میرا کام کرے؟ تو یہ کام ںصاری نے کہا۔ پھر تم نے عصر سے مغرب تک دو، قیراط مزدوری پر کام کیا، یہود و نصارٰی نے کہا: ہم نے کام زیادہ کیا ہے لیکن اجرت کم ملی ہے اللہ تعالٰی نے فرمایا: کیا میں نے تمہارا کچھ حق مارا ہے؟ انہوں نے کہا نہیں (اللہ نے) فرمایا: یہ میرا فضل ہے جسے چاہوں عطا کروں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5021]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں امت مرحومہ کی فضیلت میں بیان ہوئی ہے یہ فضیلت قرآن کریم پڑھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے ہے جب قرآن کی وجہ سے دوسروں پر برتری حاصل ہے تو اس میں قرآن کی بھی فضیلت ہے۔
اس سے بڑھ کر اور کوئی فضیلت نہیں۔

یہ بھی معلوم ہوا کہ گزشتہ امتوں کی عمریں بہت طویل تھیں اور ان کے مقابلے میں اس امت کی عمر بہت کم ہے گویا طلوع آفتاب سے عصر تک گزشتہ امتوں کی عمر ہے اور عصر سے مغرب تک کا وقت اس امت کی عمر ہے جو گزشتہ وقت کی ایک چوتھائی ہے۔
کام زیادہ کرنے سے یہود و نصاری کا مجموعی وقت مراد ہے یعنی صبح سے لے کر عصر تک۔
یہ اس وقت سے کہیں زیادہ ہے جو عصر سے مغرب تک ہوتا ہے۔
(فتح الباري: 85/9)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5021   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.