الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
113. بَابُ : ذِكْرِ مَا يُكَلَّفُ أَصْحَابُ الصُّوَرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
113. باب: قیامت کے دن تصویریں اور مجسمے بنانے والے اس میں روح پھونکنے کے مکلف کیے جائیں گے۔
Chapter: The People Who Will be Most Severely Punished
حدیث نمبر: 5360
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا خالد وهو ابن الحارث , قال: حدثنا سعيد بن ابي عروبة، عن النضر بن انس , قال: كنت جالسا عند ابن عباس، اتاه رجل من اهل العراق , فقال: إني اصور هذه التصاوير , فما تقول فيها؟ فقال: ادنه , ادنه , سمعت محمدا صلى الله عليه وسلم يقول:" من صور صورة في الدنيا كلف يوم القيامة ان ينفخ فيها الروح، وليس بنافخه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ , قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ , قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ , فَقَالَ: إِنِّي أُصَوِّرُ هَذِهِ التَّصَاوِيرَ , فَمَا تَقُولُ فِيهَا؟ فَقَالَ: ادْنُهْ , ادْنُهْ , سَمِعْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَنْ صَوَّرَ صُورَةً فِي الدُّنْيَا كُلِّفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ، وَلَيْسَ بِنَافِخِهِ".
نضر بن انس کہتے ہیں کہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ان کے پاس اہل عراق میں سے ایک شخص آیا اور بولا: میں یہ تصویریں بناتا ہوں، آپ اس سلسلے میں کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: قریب آؤ۔ میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جس نے دنیا میں کوئی صورت بنائی قیامت کے روز اسے حکم ہو گا کہ اس میں روح پھونکے، حالانکہ وہ اس میں روح نہیں پھونک سکے گا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 104 (2225 تعلیقًا)، اللباس 97 (5963)، صحیح مسلم/اللباس 26 (2110)، (تحفة الأشراف: 6536)، مسند احمد (1/216، 241، 350، 359، 360) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5360  
´قیامت کے دن تصویریں اور مجسمے بنانے والے اس میں روح پھونکنے کے مکلف کیے جائیں گے۔`
نضر بن انس کہتے ہیں کہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ان کے پاس اہل عراق میں سے ایک شخص آیا اور بولا: میں یہ تصویریں بناتا ہوں، آپ اس سلسلے میں کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: قریب آؤ۔ میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جس نے دنیا میں کوئی صورت بنائی قیامت کے روز اسے حکم ہو گا کہ اس میں روح پھونکے، حالانکہ وہ اس میں روح نہیں پھونک سکے گا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5360]
اردو حاشہ:
(1) معلوم ہو کہ جاندار اور ذی روح اشیاء کی تصویر بنانا اور فروخت کرنا حرام ہے، اس لیے فن تصویر سازی سے وابستہ حضرات و خواتین، نیز شوقیہ تصویر کشی کرنے والے لوگوں کو سنجیدگی سے اپنے اس خطرناک پیشے کا جائزہ لینا چاہیے۔ تصویر ہاتھ سے بنائی جائے یا کیمرے وغیرہ سے، اس کا اپنا وجود ہو یا کسی چیز پر نقش کی جائے، سب کا ایک ہی حکم ہے، نیز شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے موقع پر جو تصویر کشی کی جاتی ہے اور ویڈیو فلم بنائی جاتی ہے، یہ سب ناجائز ہے۔
(2) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ایک مصور کو مکان کی دیوار بناتے دیکھا تو درج ذیل حدیث بیان کی، فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فرما رہے تھے: اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے کہ اس شخص سے زیادہ ظالم کون ہو سکتا ہے جو پیدا کرنے میں میری نقالی کرتا ہے۔ ایک دانہ یا ایک چیونٹی تو پیدا کردیں۔ ایک روایت کے یہ الفاظ ہیں: ایک جو ہی پیدا کرکے دکھائیں۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، اللباس، حدیث:5953، وکتاب التوحید، حدیث:7559)
(3) اللہ تعالیٰ نے مفید تصویریں بنائیں جو بولتی، دیکھتی، سنتی، سمجھتی اور چلتی پھرتی ہیں مگر مصورین بے فائدہ صورتیں بناتے ہیں جو نہ دیکھ سکتی ہیں، نہ بول سکتی ہیں، نہ سن سکتی ہیں اور نہ سمجھ سکتی ہیں۔ اپنی صلاحیتیں ایسے بے مصرف کاموں میں ضائع کرنے کا کیا فائدہ؟ بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی ناشکری اور اس کے مقابلے میں ایک نا کام کوشش ہے۔ تبھی تو اللہ تعالیٰ کو غصہ آئے گا اور ان کو روح پھونکنے کا حکم دیا جائے گا جو ان کے بس کی بات نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5360   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.