الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
The Book of Seeking Refuge with Allah
58. بَابُ : الاِسْتِعَاذَةِ مِنْ شَرِّ مَا عُمِلَ وَذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى هِلاَلٍ
58. باب: اعمال کی برائی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان اور ہلال کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر۔
حدیث نمبر: 5526
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني عمران بن بكار، قال: حدثنا ابو المغيرة، قال: حدثنا الاوزاعي، قال: حدثني عبدة، قال: حدثني ابن يساف، قال: سئلت عائشة: ما كان اكثر ما كان يدعو به النبي صلى الله عليه وسلم؟ قالت: كان اكثر دعائه ان يقول:" اللهم إني اعوذ بك من شر ما عملت، ومن شر ما لم اعمل بعد".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي عِمْرَانُ بْنُ بَكَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ يَسَافٍ، قَالَ: سُئِلَتْ عَائِشَةُ: مَا كَانَ أَكْثَرُ مَا كَانَ يَدْعُو بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: كَانَ أَكْثَرُ دُعَائِهِ أَنْ يَقُولَ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَمِلْتُ، وَمِنْ شَرِّ مَا لَمْ أَعْمَلْ بَعْدُ".
ہلال بن یساف کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کون سی دعا اکثر مانگا کرتے تھے؟ وہ بولیں: آپ اکثر یہی مانگتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل بعد» اے اللہ! میں اپنے عمل کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں، جو میں کر چکا اور جو ابھی نہیں کیے ہیں (اور بعد میں کرنے والا ہوں)۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن النسائى الصغرى1308عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6899عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت وشر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6896عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6898عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت وشر ما لم أعمل
   سنن أبي داود1550عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن ابن ماجه3839عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5526عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5527عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل بعد
   سنن النسائى الصغرى5528عائشة بنت عبد اللهأعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5529عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5530عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5531عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3839  
´جن چیزوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ چاہی ہے ان کا بیان۔`
فروہ بن نوفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہما سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون سی دعا کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ کہتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں ان کاموں کی برائی سے جو میں نے کئے اور ان کاموں کی برائی سے جو میں نے نہیں کئے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3839]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
غلطی دو طرح کی ہوتی ہے:
ایک یہ کہ جو کام نہیں کرنا چاہیے تھا وہ کر دیا، دوسرے یہ کہ جو کام کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا۔
دونوں طرح کی غلطی کےدنیوی نقصانات بھی ہوتے ہیں اور اخروی نقصانات بھی۔
اس دعا میں دونوں طرح کی غلطیوں کےشر سے پناہ مانگی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3839   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1550  
´(بری باتوں سے اللہ کی) پناہ مانگنے کا بیان۔`
فروہ بن نوفل اشجعی کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے بارے میں جو آپ مانگتے تھے پوچھا، انہوں نے کہا: آپ کہتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت، ومن شر ما لم أعمل» اے اللہ! میں ہر اس کام کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں جسے میں نے کیا ہے اور ہر اس کام کے شر سے بھی جسے میں نے نہیں کیا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1550]
1550. اردو حاشیہ: یعنی اے اللہ! مجھے برے اعمال سے بچنے کی توفیق دے اور جو کر چکا ہوں ان کی نحوست اور عذاب سے محفوظ رکھ اور آیندہ کے لیے بھی محفوظ رکھ۔ ایسا نہ ہو کہ غلط کیش بنا رہوں اور اسی پر خوش رہوں۔ بعض اوقات کچھ لوگ اپنی غلطیوں پر بڑے نازاں ہوتے ہیں۔ چاہیے کہ انسان اس پر نادم ہو اور توبہ کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1550   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.