الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
8. باب تَحْرِيمِ الْخَلْوَةِ بِالأَجْنَبِيَّةِ وَالدُّخُولِ عَلَيْهَا:
8. باب: اجنبی عورت سے تنہائی کرنا اور اس کے پاس جانا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5674
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن ابي الخير ، عن عقبة بن عامر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إياكم والدخول على النساء "، فقال رجل من الانصار: يا رسول الله، افرايت الحمو، قال: " الحمو الموت ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِيَّاكُمْ وَالدُّخُولَ عَلَى النِّسَاءِ "، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَرَأَيْتَ الْحَمْوَ، قَالَ: " الْحَمْوُ الْمَوْتُ ".
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے کہا: ہمیں لیث نے یزید بن ابی حبیب سے خبر دی، انھوں نے ابو الخیر سے، انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"تم (اجنبی) عورتوں کے ہاں جانے سے بچو۔انصار میں سے ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! دیور/جیٹھ کے متعلق آپ کا کیاخیال ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"دیور/جیٹھ تو موت ہے۔"
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔ تو ایک انصاری آدمی نے دریافت کیا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! دیور کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دیور موت ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2172

   صحيح البخاري5232عقبة بن عامرإياكم والدخول على النساء فقال رجل من الأنصار يا رسول الله أفرأيت الحمو قال الحمو الموت
   صحيح مسلم5674عقبة بن عامرإياكم والدخول على النساء فقال رجل من الأنصار يا رسول الله أفرأيت الحمو قال الحمو الموت
   جامع الترمذي1171عقبة بن عامرإياكم والدخول على النساء فقال رجل من الأنصار يا رسول الله أفرأيت الحمو قال الحمو الموت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5674  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
الحمو:
خاوند کا قریبی رشتہ دار،
مثلا بھائی،
چچازاد،
ماموں زاد،
بھتیجا،
چچا،
کیونکہ بقول امام نووی رحمہ اللہ اہل لغت کے نزدیک بالا تفاق،
احماء،
حمو کی جمع ہے۔
)
سے مراد عورت کے خاوند کے رشتہ دار ہیں،
مثلاً اس کا چچا،
بھائی،
بھتیجا وغیر ہم ہے اور اختان سے مراد،
بیوی کے اقارب ہیں اور اصھار کا اطلاق،
دونوں کے عزیزواقارب پر ہوتا ہے اور یہاں حمو سے مراد خاوند کے باپ اور بیٹے کے علاوہ عزیزواقارب ہیں،
کیونکہ خاوند کا باپ اور بیٹا تو محرم ہیں۔
فوائد ومسائل:
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حمو کو موت قرار دیا ہے،
کیونکہ عام طور پر اس کا عورت کے پاس تنہائی میں ملنا بیٹھنا معیوب خیال نہیں کیا جاتا اور اس کی آڑ میں بسا اوقات ان دونوں میں جنسی تعلقات استوار ہو جاتے ہیں،
جو انسان یعنی مرد اور عورت کے دین کی موت ہے،
اور اگر پتہ چل جائے تو عورت کے لیے رجم کا باعث ہے اور حمو شادی شدہ ہو تو اس کو بھی سنگسار کیا جائے گا اور خاوند غیرت میں آ کر،
ان کو قتل بھی کر سکتا ہے،
یا وہ بیوی کو طلاق دے دے گا،
اس لیے اس سے تنہائی یا خلوت زیادہ خطرناک ہے،
اس لیے حمو کی تنہائی کو معمولی خیال نہیں کرنا چاہیے،
بدقسمتی سے آج ان ہدایات کو اہمیت نہیں دی جاتی،
جس کی بنا پر افسوسناک تعلقات ظہور پذیر ہو رہے ہیں،
بھائی،
بھائی کی بیوی سے تعلقات استوار کر لیتا ہے،
دوست،
دوست کی بیوی کو لے اڑتا ہے،
اس طرح خاندان تباہ ہو رہے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5674   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.