الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
حدیث نمبر: 5705
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن حبيب الحارثي ، حدثنا خالد بن الحارث ، حدثنا شعبة ، عن هشام بن زيد ، عن انس ، ان امراة يهودية اتت رسول الله صلى الله عليه وسلم بشاة مسمومة، فاكل منها، فجيء بها إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فسالها عن ذلك، فقالت: اردت لاقتلك، قال: " ما كان الله ليسلطك على ذاك "، قال او قال علي: قال: قالوا: الا نقتلها، قال: لا، قال: فما زلت اعرفها في لهوات رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ امْرَأَةً يَهُودِيَّةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ مَسْمُومَةٍ، فَأَكَلَ مِنْهَا، فَجِيءَ بِهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَتْ: أَرَدْتُ لِأَقْتُلَكَ، قَالَ: " مَا كَانَ اللَّهُ لِيُسَلِّطَكِ عَلَى ذَاكِ "، قَالَ أَوَ قَالَ عَلَيَّ: قَالَ: قَالُوا: أَلَا نَقْتُلُهَا، قَالَ: لَا، قَالَ: فَمَا زِلْتُ أَعْرِفُهَا فِي لَهَوَاتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
خالد بن حارث نے کہا: ہمیں شعبہ نے ہشام بن زید سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک یہودی عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک زہر آلود (پکی ہوئی) بکری لے کر آئی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کچھ (گوشت کھایا) (آپ کو اس کے زہر آلود ہونے کاپتہ چل گیا) تو اس عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایاگیا، آپ نے اس عورت سے اس (زہر) کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا: (نعوذ باللہ!) میں آپ کو قتل کرنا چاہتی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ ایسا نہیں کرے گا کہ تمھیں اس بات پر تسلط (اختیار) دے دے۔"انھوں (انس رضی اللہ عنہ) نےکہا: یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (تمھیں) مجھ پر (تسلط دے دے۔) "انھوں (انس رضی اللہ عنہ) نے کہا: صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: کیا ہم اسے قتل نہ کردیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "نہیں۔"انھوں (انس رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ) نے کہا: تو میں اب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےدہن مبارک کے اندرونی حصے میں اسکے اثرات کو پہچانتاہوں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودن، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک زہر آلودہ بکری لائی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کھا لیا تو اس عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا گیا اور آپ نے اس سے اس کا سبب پوچھا؟ اس نے کہا، میں آپ کو قتل کرنا چاہتی تھی، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ایسے نہیں ہے کہ تجھے اس کی قدرت دیتا یا مجھ پر قدرت دیتا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا، کیا ہم اسے قتل نہ کر دیں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، میں ہمیشہ اس کے اثرات آپ کے کوے میں پاتا رہا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2190

   صحيح البخاري2617أنس بن مالكيهودية أتت النبي بشاة مسمومة فأكل منها فجيء بها فقيل ألا نقتلها قال لا فما زلت أعرفها في لهوات رسول الله
   صحيح مسلم5705أنس بن مالكما كان الله ليسلطك على ذاك قال أو قال علي قال قالوا ألا نقتلها قال لا قال فما زلت أعرفها في لهوات رسول الله
   سنن أبي داود4508أنس بن مالكامرأة يهودية أتت رسول الله بشاة مسمومة فأكل منها فجيء بها إلى رسول الله فسألها عن ذلك فقالت أردت لأقتلك فقال ما كان الله ليسلطك على ذلك أو قال علي فقالوا ألا نقتلها قال لا فما زلت أعرفها في لهوات رسول الله صلى الله عل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5705  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
یہودی سردار سلام بن مشکم کی بیوی اور مرحب پہلوان کی بہن زینب بنت حارث نے قومی غیرت کی بنا پر آپ کو زہر آلود بکری پیش کی اور اس کے بازو میں جس کو آپ پسند فرماتے تھے،
خوب زہر ڈالا،
تاکہ آپ کو ختم کر سکے،
لیکن اللہ کی مشیت اور اجازت کے بغیر کوئی چیز اثر نہیں کرتی،
اس لیے اس کا مقصد پورا نہ ہو سکا اور آپ نے اس واقعہ کے بعد تین سال زندہ رہے،
لیکن اللہ تعالیٰ نے چونکہ آپ کو شہادت کے ثواب سے نوازنا تھا،
اس لیے آخر دنوں اس کا اثر نمایاں ہوا اور آپ وفات پا گئے،
آپ نے جب بازو کا گوشت کھانا شروع کیا تو اس کو چبا نہ سکے اور آپ نے اس کو پھینک دیا اور ہڈی نے بتا دیا کہ مجھ میں زہر ڈالا گیا ہے،
آپ نے دوسرے ساتھیوں کو کھانے سے روک دیا،
لیکن حضرت بشر بن براء بن معرور ایک لقمہ نگل گئے اور فوت ہو گئے،
آپﷺ نے اپنے طور پر اس عورت کو چھوڑ دیا اور زہر کا اثر نکالنے کے لیے کندھوں کے درمیان سینگی لگوائی،
لیکن بعد میں جب حضرت بشر رضی اللہ عنہ فوت ہو گئے تو بعض ضعیف روایات کے مطابق اسے قصاص کے طور پر قتل کر دیا گیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5705   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.