الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
25. بَابُ السَّاعِي عَلَى الأَرْمَلَةِ:
25. باب: بیوہ عورتوں کی پرورش کرنے والے کا ثواب۔
(25 ) Chapter. The one who looks after and works for a widow.
حدیث نمبر: 6006
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسماعيل بن عبد الله، قال: حدثني مالك، عن صفوان بن سليم، يرفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم قال:" الساعي على الارملة والمسكين كالمجاهد في سبيل الله، او كالذي يصوم النهار ويقوم الليل".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" السَّاعِي عَلَى الْأَرْمَلَةِ وَالْمِسْكِينِ كَالْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوْ كَالَّذِي يَصُومُ النَّهَارَ وَيَقُومُ اللَّيْلَ".
ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے صفوان بن سلیم تابعی اس حدیث کو مرسلاً روایت کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیواؤں اور مسکینوں کے لیے کوشش کرنے والا اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے یا اس شخص کی طرح ہے جو دن میں روزے رکھتا ہے اور رات کو عبادت کرتا ہے۔

Narrated Safwan bin Salim: The Prophet said "The one who looks after and works for a widow and for a poor person, is like a warrior fighting for Allah's Cause or like a person who fasts during the day and prays all the night." Narrated Abu Huraira that the Prophet said as above.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 35


   صحيح البخاري5353عبد الرحمن بن صخرالساعي على الأرملة المسكين كالقائم الليل الصائم النهار
   صحيح البخاري6006عبد الرحمن بن صخرالساعي على الأرملة المسكين كالذي يصوم النهار ويقوم الليل
   صحيح البخاري6007عبد الرحمن بن صخرالساعي على الأرملة المسكين كالمجاهد في سبيل الله كالقائم لا يفتر وكالصائم لا يفطر
   صحيح مسلم7468عبد الرحمن بن صخرالساعي على الأرملة المسكين كالمجاهد في سبيل الله وكالقائم لا يفتر وكالصائم لا يفطر
   جامع الترمذي1969عبد الرحمن بن صخرالساعي على الأرملة المسكين كالذي يصوم النهار ويقوم الليل
   سنن النسائى الصغرى2578عبد الرحمن بن صخرالساعي على الأرملة المسكين كالمجاهد في سبيل الله
   سنن ابن ماجه2140عبد الرحمن بن صخرالساعي على الأرملة المسكين كالمجاهد في سبيل الله وكالذي يقوم الليل ويصوم النهار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2140  
´روزی کمانے کی ترغیب۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیوہ عورتوں اور مسکینوں کے لیے محنت و کوشش کرنے والا اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کے مانند ہے، اور اس شخص کے مانند ہے جو رات بھر قیام کرتا، اور دن کو روزہ رکھتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2140]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
معاشرے کے ضرورت مند، نادار اور معذور افراد کی کفالت اور خبر گیری بہت عظیم عمل ہے۔
جس طرح جہاد اسلامی معاشرے کو کافروں کے شر سے محفوظ رکھتا ہے، اسی طرح ناداروں کی خبر گیری انہیں اسلام کے فوائد سے مستفید کرکے ان کے دل میں اسلام کی محبت قائم رکھتی ہے۔
بلکہ بعض حالات میں انسان فقرو فاقہ سے مجبور ہور کر کفر اختیار کرلیتا ہے۔

(2)
عیسائی تبلیغی (مشنری)
ادارے نادار افراد کی مجبوری سے فائدہ اٹھا کر انہیں اسلام سے خارج کر دیتے ہیں۔
اس طرح ان کی طاقت بڑھتی اور مسلمانوں کی طاقت کم ہوتی ہے، لہٰذا ضرورت مندوں کی مدد کرکے مسلمانوں کی طاقت کو محفوظ رکھنا اور کفر کی طاقت کو بڑھنے سے روکنا یقیناً جہاد کے مقاصد کے حصول کا ذریعہ ہے۔

(3)
  بیوہ کی کفالت کا بہترین ذریعہ اس کے نکاح کا بندوبست کرنا ہے۔
اس طرح اس کی عصمت بھی محفوظ ہوجاتی ہے اور اس کی اور اس کے یتیم بچوں کی کفالت و تربیت کا مستقل انتظام ہو جاتا ہے، تاہم اگر کسی وجہ سے اس کا نکاح نہ ہو سکے تو اس کی اور اسے بچوں کی جائز ضروریات پوری کر کے انہیں معاشرے کے مفید ارکان بنانا مسلمانوں کا فرض ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2140   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1969  
´مہمان نوازی کا ذکر اور اس کی مدت کا بیان۔`
صفوان بن سلیم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: بیوہ اور مسکین پر خرچ کرنے والا اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے، یا اس آدمی کی طرح ہے جو دن میں روزہ رکھتا ہے اور رات میں عبادت کرتا ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1969]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(اس روایت کا پہلا حصہ مرسل ہے،
صفوان تابعی ہیں،
اگلی روایت کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے،
مالک کے طرق کے لیے دیکھئے:
 (فتح الباری 9/499)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1969   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6006  
6006. حضرت صفوان بن سلیم ؓ ایک مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: بیواؤں اور مساکین کے لیے بھاگ دوڑ کرنے والا اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے یا وہ اس شخص کی طرح ہے جو دن کو روزہ رکھتا ہے اور رات کو قیام کرتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6006]
حدیث حاشیہ:
(1)
بیوہ وہ عورت ہے جس کا خاوند فوت ہو جائے، اس کی ضروریات کا خیال رکھنا بھی اہل اسلام کی ذمے داری ہے۔
اسی طرح وہ عورت جسے اس کے خاوند نے طلاق دے دی ہو اور اس کا دنیا میں کوئی سہارا نہ ہو۔
(2)
بیوہ اگر رشتے دار نہ بھی ہو تو نادار ہونے کی صورت میں اس کا اور اس کے یتیم بچوں کا خیال رکھنا بہت بڑی نیکی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6006   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.