الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
حج کے مسائل
हज के नियम
5. باب صفة الحج ودخول مكة
5. حج کا طریقہ اور دخول مکہ کا بیان
५. “ हज्ज का तरीक़ा और मक्का जाने के बारे में ”
حدیث نمبر: 612
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابن عباس رضي الله عنهما انه كان يقبل الحجر الاسود ويسجد عليه. رواه الحاكم مرفوعا والبيهفي موقوفا.وعن ابن عباس رضي الله عنهما أنه كان يقبل الحجر الأسود ويسجد عليه. رواه الحاكم مرفوعا والبيهفي موقوفا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ حجر اسود کو بوسہ دیتے اور اس کے سامنے سجدہ کرتے۔ اسے حاکم نے مرفوع اور بیہقی نے موقوف روایت کیا ہے۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि आप हजर अस्वद को चूमते और इस के सामने सज्दा करते।
इसे हाकिम ने मरफ़ूअ और बैहक़ी ने मोक़ूफ़ रिवायत किया है।

تخریج الحدیث: «أخرجه الحاكم:1 /455 وصححه، ووافقه الذهبي، والدارقطني:2 /289، والمرفوع والموقوف صحيحان كلاهما.»

Ibn 'Abbas (RAA) narrated that he used to kiss the Black Stone and prostrate himself on it. Related by Al-Hakim and Al-Baihaqi.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 612  
´حج کا طریقہ اور دخول مکہ کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ حجر اسود کو بوسہ دیتے اور اس کے سامنے سجدہ کرتے۔ اسے حاکم نے مرفوع اور بیہقی نے موقوف روایت کیا ہے۔ [بلوغ المرام/حدیث: 612]
612 فوائدو مسائل:
➊ اس حدیث سے حجراسود کو بوسہ دینے اور اس پر سجدہ کرنے کے مشروعیت معلوم ہوتی ہے۔
➋ سجدہ کرنے سے مراد اس جگہ پیشانی رکھنا ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ، امام احمد رحمہ اللہ اور جمہور اسے جائز سمجھتے ہیں۔ حالانکہ اس میں وہم اور اضطراب ہے۔ مگر امام مالک رحمہ اللہ نے اسے بدعت کہا ہے۔ اور قاضی عیاض نے کہا ہے کہ یہ امام مالک رحمہ اللہ کا شذوذ ہے۔ اس کی تفصیل نیل الاوطار [ج: 5، ص: 44] میں ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 612   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.