الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
99. بَابُ مَا يُدْعَى النَّاسُ بِآبَائِهِمْ:
99. باب: لوگوں کو ان کے باپ کا نام لے کر قیامت کے دن بلایا جانا۔
(99) Chapter. Calling the people by their father’s name (on the Day of Resurrection).
حدیث نمبر: 6178
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إن الغادر ينصب له لواء يوم القيامة فيقال: هذه غدرة فلان بن فلان".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ الْغَادِرَ يُنْصَبُ لَهُ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ: هَذِهِ غَدْرَةُ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ".
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے، ان سے عبداللہ بن دینار نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عہد توڑنے والے کے لیے قیامت میں ایک جھنڈا اٹھایا جائے گا اور پکارا جائے گا کہ یہ فلاں بن فلاں کی دغا بازی کا نشان ہے۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "A flag will be fixed on the Day of Resurrection for every betrayer, and it will be announced (publicly in front of everybody), 'This is the betrayal (perfidy) so-and-so, the son of soand- so."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 197


   صحيح البخاري7111عبد الله بن عمرينصب لكل غادر لواء يوم القيامة لا أعلم غدرا أعظم من أن يبايع رجل على بيع الله ورسوله ثم ينصب له القتال إني لا أعلم أحدا منكم خلعه ولا بايع في هذا الأمر إلا كانت الفيصل بيني وبينه
   صحيح البخاري3188عبد الله بن عمرلكل غادر لواء ينصب لغدرته يوم القيامة
   صحيح البخاري6177عبد الله بن عمرالغادر يرفع له لواء يوم القيامة يقال هذه غدرة فلان بن فلان
   صحيح البخاري6178عبد الله بن عمرالغادر ينصب له لواء يوم القيامة فيقال هذه غدر
   صحيح البخاري6966عبد الله بن عمرلكل غادر لواء يوم القيامة يعرف به
   صحيح مسلم4532عبد الله بن عمرلكل غادر لواء يوم القيامة
   صحيح مسلم4531عبد الله بن عمرالغادر ينصب الله له لواء يوم القيامة فيقال ألا هذه غدرة فلان
   صحيح مسلم4529عبد الله بن عمرإذا جمع الله الأولين والآخرين يوم القيامة يرفع لكل غادر لواء فقيل هذه غدرة فلان بن فلان
   جامع الترمذي1581عبد الله بن عمرالغادر ينصب له لواء يوم القيامة
   سنن أبي داود2756عبد الله بن عمرالغادر ينصب له لواء يوم القيامة فيقال هذه غدرة فلان بن فلان
   المعجم الصغير للطبراني753عبد الله بن عمرما من غادر إلا وله لواء يوم القيامة يعرف به

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2756  
´عہد و پیمان کو نبھانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدعہدی کرنے والے کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا نصب کیا جائے گا، اور کہا جائے گا: یہ فلاں بن فلاں کی بدعہدی ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2756]
فوائد ومسائل:
یعنی ایسے شخص کو رسوا کیا جائے گا۔
اوراعلان کیا جائے گا۔
کہ یہ اس دھوکے باز کا انجام ہے۔
عہد وپیمان دو افراد کے درمیان ہو۔
یا دو قوموں کے درمیان مسلمانوں کے ساتھ ہو یا کافروں کے ساتھ بد عہدی دنیا اور آخرت میں رسوائی کا باعث ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2756   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6178  
6178. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عہد توڑنے والے کے لیے قیامت کے دن جھنڈا نصب کیا جائے گا اور اعلان کیا جائے گا کہ یہ فلاں کی دغا بازی کا نشان ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6178]
حدیث حاشیہ:
یہ بہت ہی ذلت ورسوائی کا موجب ہوگا کہ اس طرح اس کی دغا بازی کو میدان محشر میں مشتہر کیا جائے گا اور جملہ نیک لوگ اس پر تھو تھو کریں گے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6178   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6178  
6178. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عہد توڑنے والے کے لیے قیامت کے دن جھنڈا نصب کیا جائے گا اور اعلان کیا جائے گا کہ یہ فلاں کی دغا بازی کا نشان ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6178]
حدیث حاشیہ:
(1)
دور جاہلیت میں یہ رواج تھا کہ اگر کوئی عہد شکنی کرتا تو اسے ذلیل و خوار کرنے کے لیے بھرے مجمع میں اس کے پاس ایک جھنڈا گاڑا جاتا تھا تاکہ لوگوں کے ہاں اس کی پہچان ہو جائے اور وہ اس قسم کی غداری اور عہد شکنی سے احتراز کریں۔
(2)
بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ نے لفظ ''فلاں بن فلاں'' سے ثابت کیا ہے کہ قیامت کے دن لوگوں کو ان کے باپ کے نام سے پکارا جائے گا، اس لیے اس سلسلے میں ایک واضح حدیث بھی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
''قیامت کے دن تمہیں تمہارے ناموں اور تمہارے باپ کے ناموں سے بلایا جائے گا، لہذا تم اچھے نام رکھا کرو۔
'' (سنن أبي داود، الأدب، حدیث: 4849)
چونکہ یہ حدیث امام بخاری رحمہ اللہ کی شرط کے مطابق نہ تھی، اس لیے انہوں نے اسے نظرانداز کر دیا ہے۔
(3)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
آباء سے مراد وہ ہیں جن کی طرف وہ دنیا میں منسوب ہوتے تھے، حقیقی باپ مراد نہیں ہے۔
(فتح الباري: 10/691)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6178   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.