الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
51. بَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ:
51. باب: جنت و جہنم کا بیان۔
(51) Chapter. The description of Paradise and the Fire.
حدیث نمبر: 6549
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(قدسي) حدثنا معاذ بن اسد، اخبرنا عبد الله، اخبرنا مالك بن انس، عن زيد بن اسلم، عن عطاء بن يسار، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الله تبارك وتعالى يقول لاهل الجنة:" يا اهل الجنة"، فيقولون: لبيك ربنا وسعديك، فيقول:" هل رضيتم"، فيقولون: وما لنا لا نرضى، وقد اعطيتنا ما لم تعط احدا من خلقك، فيقول:" انا اعطيكم افضل من ذلك"، قالوا: يا رب، واي شيء افضل من ذلك، فيقول:" احل عليكم رضواني فلا اسخط عليكم بعده ابدا".(قدسي) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى يَقُولُ لِأَهْلِ الْجَنَّةِ:" يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ"، فَيَقُولُونَ: لَبَّيْكَ رَبَّنَا وَسَعْدَيْكَ، فَيَقُولُ:" هَلْ رَضِيتُمْ"، فَيَقُولُونَ: وَمَا لَنَا لَا نَرْضَى، وَقَدْ أَعْطَيْتَنَا مَا لَمْ تُعْطِ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ، فَيَقُولُ:" أَنَا أُعْطِيكُمْ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ"، قَالُوا: يَا رَبِّ، وَأَيُّ شَيْءٍ أَفْضَلُ مِنْ ذَلِكَ، فَيَقُولُ:" أُحِلُّ عَلَيْكُمْ رِضْوَانِي فَلَا أَسْخَطُ عَلَيْكُمْ بَعْدَهُ أَبَدًا".
ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا ہم کو امام مالک بن انس نے خبر دی، انہیں زید بن اسلم نے، انہیں عطاء بن یسار نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اہل جنت سے فرمائے گا کہ اے جنت والو! جنتی جواب دیں گے ہم حاضر ہیں اے ہمارے پروردگار! تیری سعادت حاصل کرنے کے لیے۔ اللہ تعالیٰ پوچھے گا کیا اب تم لوگ خوش ہوئے؟ وہ کہیں گے اب بھی بھلا ہم راضی نہ ہوں گے کیونکہ اب تو، تو نے ہمیں وہ سب کچھ دے دیا جو اپنی مخلوق کے کسی آدمی کو نہیں دیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں تمہیں اس سے بھی بہتر چیز دوں گا۔ جنتی کہیں گے اے رب! اس سے بہتر اور کیا چیز ہو گی؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اب میں تمہارے لیے اپنی رضا مندی کو ہمیشہ کے لیے دائمی کر دوں گا یعنی اس کے بعد کبھی تم پر ناراض نہیں ہوں گا۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: Allah's Apostle said, "Allah will say to the people of Paradise, 'O the people of Paradise!' They will say, 'Labbaik, O our Lord, and Sa`daik!' Allah will say, 'Are you pleased?" They will say, 'Why should we not be pleased since You have given us what You have not given to anyone of Your creation?' Allah will say, 'I will give you something better than that.' They will reply, 'O our Lord! And what is better than that?' Allah will say, 'I will bestow My pleasure and contentment upon you so that I will never be angry with you after for-ever.' "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 557


   صحيح البخاري7518سعد بن مالكيا أهل الجنة فيقولون لبيك ربنا وسعديك والخير في يديك فيقول هل رضيتم فيقولون وما لنا لا نرضى يا رب وقد أعطيتنا ما لم تعط أحدا من خلقك فيقول ألا أعطيكم أفضل من ذلك فيقولون يا رب وأي شيء أفضل من ذلك فيقول أحل عليكم رضواني فلا أسخط عليكم بعده أبدا
   صحيح البخاري6549سعد بن مالكالله تبارك و يقول لأهل الجنة يا أهل الجنة فيقولون لبيك ربنا وسعديك فيقول هل رضيتم فيقولون وما لنا لا نرضى وقد أعطيتنا ما لم تعط أحدا من خلقك فيقول أنا أعطيكم أفضل من ذلك قالوا يا رب وأي شيء أفضل من ذلك فيقول أحل عليكم رضواني فلا أسخط
   صحيح مسلم7140سعد بن مالكيا أهل الجنة فيقولون لبيك ربنا وسعديك والخير في يديك فيقول هل رضيتم فيقولون وما لنا لا نرضى يا رب وقد أعطيتنا ما لم تعط أحدا من خلقك فيقول ألا أعطيكم أفضل من ذلك فيقولون يا رب وأي شيء أفضل من ذلك فيقول أحل عليكم رضواني
   جامع الترمذي2555سعد بن مالكالله يقول لأهل الجنة يا أهل الجنة فيقولون لبيك ربنا وسعديك فيقول هل رضيتم فيقولون ما لنا لا نرضى وقد أعطيتنا ما لم تعط أحدا من خلقك فيقول أنا أعطيكم أفضل من ذلك قالوا أي وأي شيء أفضل من ذلك قال أحل عليكم رضواني فلا أسخط عليكم أبدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6549  
6549. حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تبارک وتعالٰی اہل جنت سے فرمائے گا: اے اہل جنت! وہ (جنتی) عرض کریں گے۔ ہم تیری سعادت حاصل کرنے کے لیے حاضر ہیں۔ اللہ تعالٰی پوچھے گا: کیا تم لوگ اب خوش ہوگئے؟ وہ عرض کریں گے: ہم کیوں خوش نہ ہوں جبکہ تو نے ہمیں وہ کچھ دیا ہے جو اپنی مخلوق میں سے اور کسی کو نہیں دیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں تمہیں اس سے بہتر نعمت عطا کرتا ہوں۔ وہ (جنتی) کہیں گے۔ اے اللہ! اس سے بہتر اور کیا چیز ہو سکتی ہے؟ اللہ تعالٰی فرمائے گا: میں نے تمہارے لیے اپنی رضا کو حلال کر دیا ہے اب میں تم پر کبھی ناراض نہیں ہوں گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6549]
حدیث حاشیہ:
اللہ تعالیٰ اپنے رحم و کرم، لطف و عنایت سے یہ شرف و فضیلت ہم کو عطا فرمائے۔
آمین ثم آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6549   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6549  
6549. حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تبارک وتعالٰی اہل جنت سے فرمائے گا: اے اہل جنت! وہ (جنتی) عرض کریں گے۔ ہم تیری سعادت حاصل کرنے کے لیے حاضر ہیں۔ اللہ تعالٰی پوچھے گا: کیا تم لوگ اب خوش ہوگئے؟ وہ عرض کریں گے: ہم کیوں خوش نہ ہوں جبکہ تو نے ہمیں وہ کچھ دیا ہے جو اپنی مخلوق میں سے اور کسی کو نہیں دیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں تمہیں اس سے بہتر نعمت عطا کرتا ہوں۔ وہ (جنتی) کہیں گے۔ اے اللہ! اس سے بہتر اور کیا چیز ہو سکتی ہے؟ اللہ تعالٰی فرمائے گا: میں نے تمہارے لیے اپنی رضا کو حلال کر دیا ہے اب میں تم پر کبھی ناراض نہیں ہوں گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6549]
حدیث حاشیہ:
(1)
جنت اور اس کی تمام نعمتیں عطا فرمانے کے بعد رب کریم کا اپنے بندوں سے پوچھنا کہ تم راضی اور مطمئن ہو بجائے خود کتنی بڑی نعمت ہے، پھر دائمی رضا کا تحفہ اور کبھی ناراض نہ ہونے کا اعلان کتنا بڑا انعام اور احسان ہے۔
یقیناً اللہ تعالیٰ کی رضا، جنت اور اس کی تمام نعمتوں سے اعلیٰ اور بالاتر ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اللہ کی طرف سے تھوڑی سی رضا اور خوشنودی سب سے بڑی (نعمت)
ہے۔
(التوبة: 72/9) (2)
اہل جنت کے لیے ایک دوسرا اعلان بھی ہو گا جو اس سے بھی بڑھ کر ہے اور وہ اس کے علاوہ ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب اہل جنت، جنت میں پہنچ جائیں گے تو اللہ تعالیٰ ان سے فرمائے گا:
کیا تم چاہتے ہو کہ میں تمہیں ایک مزید چیز عطا کروں؟ اہل جنت عرض کریں گے:
اے اللہ! تو نے ہمارے چہرے روشن کیے اور دوزخ سے بچا کر ہمیں جنت میں داخل کیا، اب اس سے بڑھ کر اور کیا چیز ہو سکتی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بندوں کے اس جواب کے بعد یکایک حجاب اٹھ جائے گا تو وہ اپنے پروردگار کا دیدار کر رہے ہوں گے، پھر انہیں محسوس ہو گا کہ جو کچھ اب تک انہیں ملا تھا، اس میں سب سے زیادہ محبوب اور پیاری چیز ان کے لیے یہی دیدار الٰہی ہے۔
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے درج ذیل آیت تلاوت فرمائی:
جن لوگوں نے (اس دنیا میں)
نیکی اور بندگی والی اچھی زندگی گزاری ان کے لیے اچھی جگہ (جنت)
ہے اور (اس پر)
مزید ایک نعمت (دیدار الٰہی)
ہو گی۔
(یونس: 10/26، و صحیح مسلم، الإیمان، حدیث: 449، 450 (181)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6549   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.