الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: تقدیر کے بیان میں
The Book of Al-Qadar (Divine Preordainment)
13. بَابُ مَنْ تَعَوَّذَ بِاللَّهِ مِنْ دَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ:
13. باب: بدقسمتی اور بدنصیبی سے اللہ کی پناہ مانگنا اور برے خاتمہ سے۔
(13) Chapter. Whoever takes refuge with Allah from having an evil end of the worldly life and from having a bad fate. And Allah’s Statement: "I seek refuge with (Allah) the Lord of the daybreak from the evil of what He has created." (V.113:1,2)
حدیث نمبر: Q6616
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقوله تعالى: قل اعوذ برب الفلق {1} من شر ما خلق {2} سورة الفلق آية 1-2".وَقَوْلِهِ تَعَالَى: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ {1} مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ {2} سورة الفلق آية 1-2".
‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ کا فرمان «قل أعوذ برب الفلق * من شر ما خلق‏» کہ کہہ دیجئیے کہ میں صبح کی روشنی کے رب کی پناہ مانگتا ہوں اس کی مخلوقات کی بدی سے۔

حدیث نمبر: 6616
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا سفيان، عن سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" تعوذوا بالله من جهد البلاء، ودرك الشقاء، وسوء القضاء، وشماتة الاعداء".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ جَهْدِ الْبَلَاءِ، وَدَرَكِ الشَّقَاءِ، وَسُوءِ الْقَضَاءِ، وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے سمی نے بیان کیا، ان سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ سے پناہ مانگا کرو آزمائش کی مشقت، بدبختی کی پستی، برے خاتمے اور دشمن کے ہنسنے سے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Take refuge with Allah from the difficulties of severe calamities, from having an evil end and a bad fate and from the malicious joy of your enemies."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 77, Number 613


   صحيح البخاري6616عبد الرحمن بن صخرتعوذوا بالله من جهد البلاء ودرك الشقاء وسوء القضاء وشماتة الأعداء
   صحيح البخاري6347عبد الرحمن بن صخريتعوذ من جهد البلاء ودرك الشقاء وسوء القضاء وشماتة الأعداء
   صحيح مسلم6877عبد الرحمن بن صخريتعوذ من سوء القضاء ومن درك الشقاء ومن شماتة الأعداء ومن جهد البلاء
   سنن النسائى الصغرى5493عبد الرحمن بن صخريتعوذ من هذه الثلاثة من درك الشقاء وشماتة الأعداء وسوء القضاء وجهد البلاء
   سنن النسائى الصغرى5494عبد الرحمن بن صخريستعيذ من سوء القضاء وشماتة الأعداء ودرك الشقاء وجهد البلاء
   مسندالحميدي1002عبد الرحمن بن صخرأن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يتعوذ من جهد البلاء، ودرك الشقاء وسوء القضاء، وشماتة الأعداء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6616  
6616. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں: آپ نے فرمایا: مصیبت کی شدت بد بختی سے، برے خاتمے اور دشمن کی خوشی سے اللہ کی پناہ مانگا کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6616]
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک روایت میں ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سخت مصیبت، بدبختی لاحق ہونے، بری تقدیر اور دشمنوں کی خوشی سے پناہ مانگا کرتے تھے۔
(صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6347)
تقدیر کا اچھا یا برا ہونا مخلوق کے اعتبار سے ہے کیونکہ خالق کا ہر کام خیر و برکت پر مبنی ہوتا ہے۔
(2)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس عنوان پر پیش کردہ آیات سے اس شخص کی تردید کی جو دعویٰ کرتا ہے کہ انسان اپنے فعل کا خود خالق ہے کیونکہ اگر برا کام انسان نے خود پیدا کیا ہے تو اس سے اللہ تعالیٰ کے ذریعے سے پناہ مانگنے کا کیا فائدہ ہے۔
(فتح الباري: 625/11)
واللہ أعلم۔
اس حدیث کی تشریح حدیث: 6347 کے فوائد میں گزر چکی ہے، اسے ایک نظر دیکھ لیا جائے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6616   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.