الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
The Book of Oaths and Vows
20. بَابُ مَنْ حَلَفَ أَنْ لاَ يَدْخُلَ عَلَى أَهْلِهِ شَهْرًا، وَكَانَ الشَّهْرُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ:
20. باب: جس نے قسم کھائی کہ اپنی بیوی کے پاس ایک مہینہ تک نہیں جائے گا اور مہینے 29 دن کا ہوا اور وہ اپنی عورت کے پاس گیا تو وہ حانث نہ ہو گا۔
(20) Chapter. Whoever took an oath that he would not enter upon his wife for one month and that month was of twenty-nine days.
حدیث نمبر: 6684
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد العزيز بن عبد الله، حدثنا سليمان بن بلال، عن حميد، عن انس، قال: آلى رسول الله صلى الله عليه وسلم من نسائه، وكانت انفكت رجله، فاقام في مشربة تسعا وعشرين ليلة، ثم نزل، فقالوا: يا رسول الله: آليت شهرا، فقال:" إن الشهر يكون تسعا وعشرين".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ، وَكَانَتِ انْفَكَّتْ رِجْلُهُ، فَأَقَامَ فِي مَشْرُبَةٍ تِسْعًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً، ثُمَّ نَزَلَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ: آلَيْتَ شَهْرًا، فَقَالَ:" إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ".
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے حمید نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کے ساتھ ایلاء کیا (یعنی قسم کھائی کہ آپ ان کے یہاں ایک مہینہ تک نہیں جائیں گے) اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں میں موچ آ گئی تھی۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بالا خانہ میں انتیس دن تک قیام پذیر رہے پھر وہاں سے اترے، لوگوں نے کہا یا رسول اللہ! آپ نے ایلاء ایک مہینے کے لیے کیا تھا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ مہینہ انتیس دن کا ہے۔

Narrated Anas: Allah's Apostle took an oath for abstention from h is wives (for one month), and during those days he had a sprain in his foot. He stayed in a Mashrubah (an upper room) for twenty-nine nights and then came down. Then the people said, "O Allah's Apostle! You took an oath for abstention (from your wives) for one month." On that he said, "A month can be of twenty-nine days."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 78, Number 675


   صحيح البخاري6684أنس بن مالكالشهر يكون تسعا وعشرين
   صحيح البخاري5289أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون
   صحيح البخاري4483أنس بن مالكأما في رسول الله ما يعظ نساءه حتى تعظهن أنت فأنزل الله عسى ربه إن طلقكن أن يبدله أزواجا خيرا منكن مسلمات الآية
   صحيح البخاري5201أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون
   صحيح البخاري4916أنس بن مالكاجتمع نساء النبي في الغيرة عليه فقلت لهن عسى ربه إن طلقكن أن يبدله أزواجا خيرا منكن فنزلت هذه الآية
   صحيح البخاري1911أنس بن مالكالشهر يكون تسعا وعشرين
   جامع الترمذي690أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون
   سنن النسائى الصغرى3486أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6684  
6684. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیویوں سے ایلاء فرمایا اور آپ کے پاؤں کو موچ آگئی تھی۔ آپ اپنے بالا خانے میں انتیس دن تک قیام پذیر رہے۔ پھر وہاں سے نیچے اترے تو صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے قسم کھائی تھی کہ ایک ماہ تک نہیں اتریں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6684]
حدیث حاشیہ:
(1)
ایلاء کے معنی قسم کھانا ہیں۔
حدیث میں ایلاء لغوی مراد ہے، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم کھائی تھی کہ ایک ماہ تک بالاخانے میں قیام رکھیں گے اور نیچے نہیں اتریں گے۔
(2)
امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصد یہ ہے کہ جب کسی نے قسم کھائی کہ ایک مہینہ اپنے گھر والوں کے پاس نہیں جائے گا اور وہ مہینہ انتیس دن کا ہو، پھر اگر وہ انتیس دن بعد اپنے گھر میں داخل ہوا تو قسم نہیں ٹوٹے گی۔
یہ اس وقت ہے جب مہینے کے آغاز میں قسم کھائے اور اگر کچھ دن گزر جانے کے بعد قسم کھائے تو تیس دن پورے کرنا ضروری ہیں کیونکہ اس صورت میں چاند کے طلوع پر بنیاد نہیں رکھی جا سکے گی، اس لیے تعداد کا اعتبار کرتے ہوئے تیس دن پورے کرنا پڑیں گے۔
واللہ أعلم (فتح الباري: 692/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6684   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.