الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اذان کے احکام و مسائل اورسنن
The Book of the Adhan and the Sunnah Regarding It
4. بَابُ : مَا يُقَالُ إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ
4. باب: مؤذن کی اذان کے جواب میں کیا کہا جائے؟
حدیث نمبر: 718
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو إسحاق الشافعي إبراهيم بن محمد بن العباس ، حدثنا عبد الله بن رجاء المكي ، عن عباد بن إسحاق ، عن ابن شهاب ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا اذن المؤذن، فقولوا مثل قوله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق الشَّافِعِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ الْمَكِّيُّ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ إِسْحَاق ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ، فَقُولُوا مِثْلَ قَوْلِهِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مؤذن اذان دے تو تم بھی انہیں کلمات کو دہراؤ ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13184، ومصباح الزجاجة: 266)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة40 (208 تعلیقاً) سنن النسائی/الیوم وللیلة (33) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں عباد بن اسحاق ہیں، جو عبد الرحمن بن اسحاق المدنی ہیں، ان کی حدیث کو نسائی نے خطاء کہا ہے، اور مالک وغیرہ کی زہری سے روایت جسے انہوں نے عطاء بن یزید سے اور عطار نے ابو سعید الخدری سے مرفوعاً روایت کی ہے، اس کو خواب بتایا، اور یہ آگے کی حدیث (720) نمبر کی ہے لیکن اصل حدیث صحیح ہے، ابن خزیمہ اور بوصیری نے حدیث کی تصحیح کی ہے، نیز ملاحظہ ہو: صحیح ابن خزیمہ: 412)

وضاحت:
۱؎: البتہ کوئی عذر ہو یا ضرورت ہو تو دوسرا شخص تکبیر کہہ سکتا ہے، بلا ضرورت ایسا کرنا کہ اذان کوئی دے اور اقامت کوئی کہے مکروہ ہے، یہ امام شافعی کا قول ہے اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک مکروہ نہیں ہے۔

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah said: 'When the Mu'adh-dhin calls the Adhan, say as he says.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن ابن ماجه718عبد الرحمن بن صخرإذا أذن المؤذن فقولوا مثل قوله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث718  
´مؤذن کی اذان کے جواب میں کیا کہا جائے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مؤذن اذان دے تو تم بھی انہیں کلمات کو دہراؤ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأذان والسنة فيه/حدیث: 718]
اردو حاشہ:
فائدہ:
(حَيَّ عَلَی الصَّلٰوة)
اور (حَيَّ عَلَي الْفَلَاح)
کے جواب میں(لَاحَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللهِ)
کہنا چاہیے۔
باقی تمام الفاظ کے جواب میں اذان ہی کے الفاظ دہرائے جائیں دیکھیے: (صحيح مسلم، الصلاة، باب استجاب القول مثل قول الموذن لمن سمعه۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
الخ، حديث: 385)

   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 718   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.