الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: وضو کے بیان میں
The Book of Wudu (Ablution)
45. بَابُ الْغُسْلِ وَالْوُضُوءِ فِي الْمِخْضَبِ وَالْقَدَحِ وَالْخَشَبِ وَالْحِجَارَةِ:
45. باب: لگن، پیالے، لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں۔
(45) Chapter. To take a bath or perform ablution from a Mikhdab (utensil), a tumbler, or a wooden or stone pot.
حدیث نمبر: 196
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن العلاء، قال: حدثنا ابو اسامة، عن بريد، عن ابي بردة، عن ابي موسى،" ان النبي صلى الله عليه وسلم دعا بقدح فيه ماء فغسل يديه ووجهه فيه ومج فيه".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا بِقَدَحٍ فِيهِ مَاءٌ فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَوَجْهَهُ فِيهِ وَمَجَّ فِيهِ".
ہم سے محمد بن العلاء نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابواسامہ نے برید کے واسطے سے بیان کیا، وہ ابوبردہ سے، وہ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پیالہ منگایا جس میں پانی تھا۔ پھر اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں اور چہرے کو دھویا اور اسی میں کلی کی۔


Hum se Muhammed bin Al-’Alaa ne bayan kiya, unhon ne kaha hum se Abu Usamah ne Buraid ke waaste se bayan kiya, woh Abu Burdah se, woh Abu Musa Radhiallahu Anhu se riwayat karte hain ke Rasoolullah Sallallahu Alaihi Wasallam ne ek pyaala mangaaya jis mein paani tha. Phir us mein Aap Sallallahu Alaihi Wasallam ne apne dono haathon aur chehre ko dhoya aur usi mein kulli ki.

Narrated Abu Musa: Once the Prophet asked for a tumbler containing water. He washed his hands and face in it and also threw a mouthful of water in it.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 4, Number 195


   صحيح البخاري4328عبد الله بن قيساشربا منه وأفرغا على وجوهكما ونحوركما
   صحيح البخاري196عبد الله بن قيسدعا بقدح فيه ماء فغسل يديه ووجهه فيه ومج فيه
   صحيح مسلم6405عبد الله بن قيسألا تنجز لي يا محمد ما وعدتني فقال له رسول الله أبشر فقال له الأعرابي أكثرت علي من أبشر فأقبل رسول الله على أبي موسى وبلال كهيئة الغضبان فقال إن هذا قد رد البشرى فاقبلا أنتما فقالا قبلنا يا رسول الله قال فدعا رسول الله بقدح فيه ماء فغسل يديه ووجهه ومج فيه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 196  
´لگن، پیالے، لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں`
«. . . عَنْ أَبِي مُوسَى، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا بِقَدَحٍ فِيهِ مَاءٌ فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَوَجْهَهُ فِيهِ وَمَجَّ فِيهِ " . . . .»
. . . ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پیالہ منگایا جس میں پانی تھا۔ پھر اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں اور چہرے کو دھویا اور اسی میں کلی کی۔ . . . [صحيح البخاري/كِتَاب الْوُضُوءِ/بَابُ الْغُسْلِ وَالْوُضُوءِ فِي الْمِخْضَبِ وَالْقَدَحِ وَالْخَشَبِ وَالْحِجَارَةِ:: 196]

تشریح:
گو اس حدیث میں وضو کرنے کا ذکر نہیں۔ مگر منہ ہاتھ دھونے کے ذکر سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پورا ہی وضو کیا تھا اور راوی نے اختصار سے کام لیا ہے۔ باب کا مطلب نکلنا ظاہر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 196   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:196  
196. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے ایک بڑا پیالہ منگوایا جس میں پانی تھا۔ آپ نے اس میں ہاتھ منہ دھوئے اور اس میں کلی فرمائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:196]
حدیث حاشیہ:
اس روایت میں قدح کا ذکر ہے جو لکڑی کے بنے ہوئے پیالے کو کہتے ہیں۔
رسول اللہ ﷺ نے اس میں دست مبارک اور چہرے کو دھویا اور کلی کی۔
اگرچہ اس حدیث میں وضو کا ذکر نہیں، تاہم ہاتھ منہ دھونا اور کلی کرنا وضو کے اعمال ہیں۔
ممکن ہے کہ آپ نے مکمل وضو کیا ہو، لیکن راوی نے اس کا ذکر نہیں کیا۔
بہرحال امام بخاری ؒ اس روایت سے قدح میں وضو کرنا ثابت کرتے ہیں۔
اس لیے نوعیت اور مادہ دونوں چیزوں پر اس روایت سے استدلال ہو گیا۔
یہ روایت پہلے بھی گزر چکی ہے، اس سے متعلقہ فوائد حدیث: 188 میں ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 196   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.