الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
44. بَابُ تَزْوِيجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِشَةَ وَقُدُومُهَا الْمَدِينَةَ وَبِنَاؤُهُ بِهَا:
44. باب: عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح کرنا اور آپ کا مدینہ میں تشریف لانا اور عائشہ رضی اللہ عنہا کی رخصتی کا بیان۔
(44) Chapter. The marriage of the Prophet with Aishah, and Aishah,s arrival at Al-Madina, and the Prophet,s consummation of that marriage.
حدیث نمبر: 3895
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا معلى، حدثنا وهيب، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال لها:" اريتك في المنام مرتين ارى انك في سرقة من حرير، ويقول: هذه امراتك فاكشف عنها فإذا هي انت، فاقول: إن يك هذا من عند الله يمضه".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَلًّى، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهَا:" أُرِيتُكِ فِي الْمَنَامِ مَرَّتَيْنِ أَرَى أَنَّكِ فِي سَرَقَةٍ مِنْ حَرِيرٍ، وَيَقُولُ: هَذِهِ امْرَأَتُكَ فَاكْشِفْ عَنْهَا فَإِذَا هِيَ أَنْتِ، فَأَقُولُ: إِنْ يَكُ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ".
ہم سے معلی نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم مجھے دو مرتبہ خواب میں دکھائی گئی ہو۔ میں نے دیکھا کہ تم ایک ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئی ہو اور کہا جا رہا ہے کہ یہ آپ کی بیوی ہیں ان کا چہرہ کھولئے۔ میں نے چہرہ کھول کر دیکھا تو تم تھیں۔ میں نے سوچا کہ اگر یہ خواب اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے تو وہ خود اس کو پورا فرمائے گا۔

Narrated `Aisha: That the Prophet said to her, "You have been shown to me twice in my dream. I saw you pictured on a piece of silk and some-one said (to me). 'This is your wife.' When I uncovered the picture, I saw that it was yours. I said, 'If this is from Allah, it will be done."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 235


   صحيح البخاري7011عائشة بنت عبد اللهأريتك في المنام مرتين إذا رجل يحملك في سرقة من حرير فيقول هذه امرأتك فأكشفها فإذا هي أنت فأقول إن يكن هذا من عند الله يمضه
   صحيح البخاري5078عائشة بنت عبد اللهأريتك في المنام مرتين إذا رجل يحملك في سرقة حرير فيقول هذه امرأتك فأكشفها فإذا هي أنت فأقول إن يكن هذا من عند الله يمضه
   صحيح البخاري7012عائشة بنت عبد اللهأريتك قبل أن أتزوجك مرتين رأيت الملك يحملك في سرقة من حرير فقلت له اكشف فكشف فإذا هي أنت فقلت إن يكن هذا من عند الله يمضه
   صحيح البخاري3895عائشة بنت عبد اللهأريتك في المنام مرتين أرى أنك في سرقة من حرير ويقول هذه امرأتك فاكشف عنها فإذا هي أنت فأقول إن يك هذا من عند الله يمضه
   صحيح مسلم6283عائشة بنت عبد اللهأريتك في المنام ثلاث ليال جاءني بك الملك في سرقة من حرير فيقول هذه امرأتك فأكشف عن وجهك فإذا أنت هي فأقول إن يك هذا من عند الله يمضه
   جامع الترمذي3880عائشة بنت عبد اللههذه زوجتك في الدنيا والآخرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3880  
´ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ جبرائیل علیہ السلام ایک سبز ریشم کے ٹکڑے پر ان کی تصویر لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور کہا: یہ آپ کی بیوی ہیں، دنیا اور آخرت دونوں میں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3880]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ہو سکتا ہے کہ یہ واقعہ تصویر کی حرمت سے پہلے کا ہو،
کیونکہ اللہ نے ہر طرح کے جاندار کی تصویر کو حرام کر دیا ہے،
یا یہ اللہ کے خاص حکم سے جبرئیل علیہ السلام کا کام تھا جس کا تعلق عام انسانوں سے نہیں ہے،
عام انسانوں کے لیے وہی حرمت والا معاملہ ہے،
واللہ اعلم۔

2؎:
یہ روایت صحیح بخاری کتاب النکاح باب رقم:5 اور باب رقم:35 میں آئی ہے،
اس میں جبرئیل کی بجائے صرف فرشتہ کا لفظ ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3880   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3895  
3895. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں فرمایا تھا: میں نے تجھے دو بار خواب میں دیکھا کہ تم ریشمی کپڑے کے ایک ٹکڑے میں ہو اور ایک شخص مجھ سے کہتا ہے کہ آپ کی اہلیہ ہیں۔ جب میں نے اس سے کپڑا ہٹایا تو تمہیں دیکھا۔ میں نے کہا: اگر یہ خواب اللہ کی طرف سے ہے تو وہ اسے ضرور پورا کرے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3895]
حدیث حاشیہ:

ایک روایت میں ہے کہ میں نے تیرے ساتھ نکاح کرنے سے پہلے اس طرح دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشمی کپڑے میں تجھے اٹھائے تھا۔
میں نے اسے کہا:
اس سے پردہ اٹھاؤ۔
جب اس نے پردہ اٹھایا تو وہ تو تھی اسی طرح میں نے دوبارہ دیکھا تو یہی منظر سامنے آیا۔
(صحیح البخاري، التعبیر، حدیث: 7012)
کپڑا ہٹایا تو تمھیں دیکھا اس کا مطلب یہ ہے کہ تم اس صورت کی طرح ہو جو میں نے بحالت خواب ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئی دیکھی تھی۔
اگر یہ بعثت سے قبل کا واقعہ ہے تو کوئی اشکال نہیں۔
اگر بعثت کے بعد کا ہے تو پھر یہ تجاہل عارفانہ ہے جس میں شک کو یقین کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے۔

امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ عقد نکاح سے پہلے اپنی منگیتر کو ایک نظر دیکھ لینے میں کوئی حرج نہیں۔
(صحیح البخاري، النکاح، باب: 36۔
قبل حدیث: 5125)

   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3895   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.