الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
The Book of Invocations
32. بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
32. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا۔
(32) Chapter. As-Salat upon the Prophet.
حدیث نمبر: 6358
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن حمزة، حدثنا ابن ابي حازم، والدراوردي، عن يزيد، عن عبد الله بن خباب، عن ابي سعيد الخدري، قال: قلنا: يا رسول الله، هذا السلام عليك، فكيف نصلي؟ قال:" قولوا: اللهم صل على محمد عبدك ورسولك، كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد، كما باركت على إبراهيم وآل إبراهيم".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، وَالدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا السَّلَامُ عَلَيْكَ، فَكَيْفَ نُصَلِّي؟ قَالَ:" قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ".
ہم سے ابراہیم بن حمزہ زبیری نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن ابی حازم اور دراوردی نے بیان کیا، ان سے یزید بن عبداللہ بن اسامہ نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن خباب نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو سلام اس طرح کیا جاتا ہے، لیکن آپ پر درود کس طرح بھیجا جاتا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس طرح کہو «اللهم صل على محمد عبدك ورسولك،‏‏‏‏ كما صليت على إبراهيم،‏‏‏‏ وبارك على محمد وعلى آل محمد،‏‏‏‏ كما باركت على إبراهيم وآل إبراهيم» اے اللہ! اپنی رحمت نازل کر محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر جو تیرے بندے ہیں اور تیرے رسول ہیں جس طرح تو نے رحمت نازل کی ابراہیم پر اور برکت بھیج محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اور ان کی آل پر جس طرح برکت بھیجی تو نے ابراہم پر اور آل ابراہیم پر۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: We said, "O Allah's Apostle This is (i.e. we know) the greeting to you; will you tell us how to send Salat on you?" He said, "Say: 'Allahumma Salli 'ala Muhammadin `Abdika wa rasulika kama sal-laita 'ala Ibrahima wa barik 'ala Muhammadin wa all Muhammadin kama barakta 'ala Ibrahima wa `Ali Ibrahim."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 369


   صحيح البخاري4798سعد بن مالكاللهم صل على محمد عبدك ورسولك كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم
   صحيح البخاري6358سعد بن مالكاللهم صل على محمد عبدك ورسولك كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وآل إبراهيم
   سنن النسائى الصغرى1294سعد بن مالكاللهم صل على محمد عبدك ورسولك كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وآل محمد كما باركت على إبراهيم
   سنن ابن ماجه903سعد بن مالكاللهم صل على محمد عبدك ورسولك كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث903  
´نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود (نماز) بھیجنے کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ پر سلام بھیجنا تو ہمیں معلوم ہو گیا، لیکن درود کیسے بھیجیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کہو: «اللهم صل على محمد عبدك ورسولك كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم» اے اللہ! اپنے بندے اور رسول محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم (علیہ السلام) پر رحمت نازل فرمائی ہے، اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اور ان کے اہل و عیال پہ برکت اتار جیسا کہ تو نے ابراہیم (علیہ السلام) پر اتاری ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 903]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔
﴿إِنَّ اللَّـهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا﴾  (الأحزاب: 56)
بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی کریمﷺ پر رحمت بھیجتے ہیں۔
اے مومنو! تم بھی ان پر درود پڑھو اور سلام عرض کرو۔
صحابہ رضوان للہ عنہم اجمعین نے اس آیت کی وضاحت دریافت فرمائی۔
تو رسول اللہ ﷺنے مذکورہ بالا ارشاد فرمایا۔

(2)
سلام کہنے کا طریقہ نماز کے باہر تو وہی ہے۔
جو عام مسلمانوں کا باہمی سلام ہے۔
صحابہ نبی کریمﷺکی خدمت میں حاضر ہوتے تھے۔
تو اس معروف طریقے سے سلام عرض کرتے تھے۔
نماز کے اندر سلام کا طریقہ پچھلے باب میں بیان ہوچکا۔
اس لئے صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین نے کہا کہ سلام ہمیں معلوم ہے۔

(3)
صلاۃ کا مطلب دعا رحمت اور درود ہے۔
نماز کو بھی صلاۃ اسی لئے کہتے ہیں کہ یہ دعائوں پر مشتمل ہے مومنوں اور فرشتوں کی طرف سے نبی پردرود بھی ایک دعا ہے۔
جیسے کہ درود شریف کے الفاظ سے واضح ہے۔
اللہ کی طرف سے نبی کریمﷺ پر صلاۃ (درود)
کا مطلب انسانوں اور فرشتوں کی دعا قبول کرکے اپنے نبی ﷺ پر رحمت نازل کرنا اور اس کے درجات بلند کرنا ہے۔

(4)
درود کا حکم ہونے پر صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین نے اپنی طرف سے مناسب الفاظ جمع کرکے دعا نہیں بنائی۔
بلکہ رسول اللہﷺ سے اس کا طریقہ معلوم کیا۔
اس سے معلوم ہوا کہ اذکار کے الفاظ وہی درست ہوتے ہیں۔
جو قرآن وحدیث سے ثابت ہوں۔
ان الفاظ میں کمی بیشی کرنا یا اپنے پا س سے ا ذکار بنا لینا درست نہیں۔
نہ ان خود ساختہ اذکار کا کوئی ثواب ہے۔

(5)
آل سے عام طور پر اولاد مراد لی جاتی ہے لیکن شریعت کی اصطلاح میں آل سے مراد وہ سب لوگ ہوتے ہیں۔
جو کسی عظیم شخصیت سے محبت رکھنے والے اور اس کے نقش قدم پر چلنے والے ہوں۔
اسی طرح کسی دنیاوی سردار کے ساتھی اور متبعین کو بھی اس کی آل کہا جاسکتا ہے۔
جیسے کہ قران مجید میں آل فرعون کے الفاظ وارد ہیں۔
حالانکہ فرعون کی کوئی صلبی اولاد نہ تھی۔
اسی وجہ سے اس نے حضرت موسیٰ ؑ کو بیٹے کے طور پر پالنا منظور کرلیا تھا۔

(6)
درود شریف کے مختلف الفاظ صحیح احادیث میں وارد ہیں۔
ان میں سے کسی بھی صحیح روایت کے مطابق درود شریف پڑھ لینا درست ہے۔
اس سلسلے میں بعض روایات اسی باب میں آ رہی ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 903   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6358  
6358. حضرت ابو سعید خدری ؓ سےروایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ پر سلام پیش کرنا تو ہم نے معلوم کر لیا ہے لیکن آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ آپ نے فرمایا: اس طرح کہو: اے اللہ! محمد(ﷺ) پر رحمت نازل فرما اور آپ کی آل پر بھی جس طرح تو نے آل ابراھیم پر رحمت نازل فرمائی۔ اے اللہ! محمد (ﷺ) پر برکت نازل فرما اور آپ کی آل پر بھی جس طرح تو نے ابراہیم اور ان کی آل پر برکت نازل کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6358]
حدیث حاشیہ:
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو حکم دیا ہے:
''اے ایمان والو! تم اپنے نبی پر درود بھیجو اور خوب خوب سلام بھیجو۔
'' (الأحزاب: 56)
چنانچہ تمام مسلمان نماز میں دوران تشہد میں کہتے ہیں:
(السلامُ عليكَ أيُّها النبيُّ ورحمةُ اللهِ وبركاتُهُ)
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ سلام پڑھنے کا طریقہ تو ہم نے سیکھ لیا ہے جبکہ آپ پر درود پڑھنا بھی ضروری ہے وہ کس طرح پڑھیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مذکورہ بالا درود کے الفاظ تلقین فرمائے۔
ہم جو درود ابراہیمی پڑھتے ہیں اس کے الفاظ بھی حدیث میں منقول ہیں۔
(صحیح البخاري، أحادیث الأنبیاء، حدیث: 3370)
بہرحال درود پڑھیے، ضرور پڑھیے مگر مسنون پڑھیے۔
واللہ المستعان
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6358   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.