الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
16. بَابُ فَضْلِ الْفَقْرِ:
16. باب: فقر کی فضیلت کا بیان۔
(16) Chapter. The superiority of being poor.
حدیث نمبر: 6450
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثنا سعيد بن ابي عروبة، عن قتادة، عن انس رضي الله عنه، قال:" لم ياكل النبي صلى الله عليه وسلم على خوان حتى مات، وما اكل خبزا مرققا حتى مات".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" لَمْ يَأْكُلِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خِوَانٍ حَتَّى مَاتَ، وَمَا أَكَلَ خُبْزًا مُرَقَّقًا حَتَّى مَاتَ".
ہم سے ابومعمر عبداللہ بن محمد بن عمرو بن حجاج نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی میز پر کھانا نہیں کھایا۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی اور نہ وفات تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی باریک چپاتی تناول فرمائی۔

Narrated Anas: The Prophet did not eat at a table till he died, and he did not eat a thin nicely baked wheat bread till he died.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 457


   صحيح البخاري6450أنس بن مالكلم يأكل النبي على خوان حتى مات ما أكل خبزا مرققا حتى مات
   صحيح البخاري5386أنس بن مالكما أكل على سكرجة قط لا خبز له مرقق قط لا أكل على خوان قط
   جامع الترمذي2363أنس بن مالكما أكل رسول الله على خوان لا أكل خبزا مرققا حتى مات

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6450  
6450. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے کبھی دسترخوان (میز) پر کھانا نہیں کھایا یہاں تک کہ آپ کی وفات ہوگئی اور نہ فوت ہونے تک آپ نے کبھی باریک چپاتی ہی تناول فرمائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6450]
حدیث حاشیہ:
(1)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی میں ایسا نہیں ہوا کہ آپ نے اور آپ کے اہل و عیال نے دو دن متواتر جو کی روٹی بھی پیٹ بھر کر کھائی ہو، اسی طرح باریک چپاتی بھی کبھی نہیں کھائی، بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی تھی:
اے اللہ! آل محمد کی روزی حسبِ ضرورت ہو۔
(صحیح البخاري، الرقاق، حدیث: 6460)
یعنی روزی صرف اس قدر ہو کہ زندگی کا نظام چلتا رہے۔
(2)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا بھی یہی حال تھا، چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے، ان کے سامنے بھنی ہوئی بکری تھی۔
انہوں نے آپ کو دعوت دی تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کھانے سے انکار کر دیا اور فرمایا:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا سے تشریف لے گئے لیکن آپ نے پیٹ بھر گندم کی روٹی نہیں کھائی۔
(صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5416)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6450   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.