الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
13. باب الرضاع
13. دودھ پلانے کا بیان
१३. “ दूध पिलाने के बारे में ”
حدیث نمبر: 969
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابن عباس رضي الله عنهما ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم اريد على ابنة حمزة فقال: «‏‏‏‏إنها لا تحل لي إنها ابنة اخي من الرضاعة ويحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب» ‏‏‏‏ متفق عليه.وعن ابن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم أريد على ابنة حمزة فقال: «‏‏‏‏إنها لا تحل لي إنها ابنة أخي من الرضاعة ويحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب» ‏‏‏‏ متفق عليه.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آمادہ کیا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چچا حمزہ رضی اللہ عنہ کی بیٹی سے نکاح کر لیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ میرے لئے حلال نہیں اس لئے کہ وہ میرے رضائی بھائی کی بیٹی ہے۔ جو عورت رشتہ و نسب سے حرام ہے وہی رضاعت سے بھی حرام ہے۔ (بخاری و مسلم)
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को तैयार किया गया कि आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम अपने चचा हमज़ा रज़ि अल्लाहु अन्ह की बेटी से निकाह कर लें । तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “वह मेरे लिए हलाल नहीं इस लिए कि वह मेरे दूध पीते भाई की बेटी है। जो औरत रिश्ता और वंश से हराम है वही दूध पिलाने से भी हराम है।” (बुख़ारी और मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، النكاح، باب "وأمهاتكم اللاتي أرضعنكم"، حديث:5100، ومسلم، الرضاع، باب تحريم ابنة الأخ من الرضاعة، حديث:1447.»

Narrated Ibn 'Abbas (RA): The Prophet (ﷺ) was offered to marry the daughter of Hamzah. He said, "She is unlawful to me for she is the daughter of my brother in suckling; and what is unlawful by reason of blood relationship is unlawful by reason of suckling relationship." [Agreed upon].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري5100عبد الله بن عباسابنة أخي من الرضاعة
   صحيح البخاري2645عبد الله بن عباسبنت أخي من الرضاعة
   صحيح مسلم3583عبد الله بن عباسيحرم من الرضاعة ما يحرم من الرحم
   سنن النسائى الصغرى3308عبد الله بن عباسيحرم من الرضاع ما يحرم من النسب
   سنن النسائى الصغرى3307عبد الله بن عباسابنة أخي من الرضاعة
   سنن ابن ماجه1938عبد الله بن عباسيحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب
   بلوغ المرام969عبد الله بن عباس إنها لا تحل لي إنها ابنة أخي من الرضاعة ويحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1938  
´رضاعت (دودھ پلانے) سے وہی رشتے حرام ہوتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی بیٹی سے نکاح کا مشورہ دیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ تو میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے، اور رضاعت سے وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1938]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سید الشہداء حضرت حمزہ رسول اللہ ﷺ کے سگے چچا تھے، اس لیے ان کی بیٹی سے نکاح جائز ہونا چاہیے تھا۔
یہی سوچ کر حضرت علی نے یہ تجویز پیش فرما دی لیکن رسول اللہ ﷺ نے واضح فرما دیا کہ نسبی طور پر یہ رشتہ ممکن تھا لیکن رضاعی طور پر حرام ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں۔

(2)
حضرت حمزہ کو ابو لہب کی لونڈی ثوبیہ نے دودھ پلایا تھا۔
اسی نے چند دن رسول اللہ ﷺ کو بھی دودھ پلایا تھا۔ (لمعات، شرح مشکاۃ، کتاب النکاح، باب المحرمات)
اس طرح حضرت حمزہ نبی ﷺ کے رضاعی بھائی بن گئے اور ان کی بیٹی آپﷺ کی رضاعی بھتیجی ہوئی۔

(3)
اس خاتون کا نام حضرت فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہا تھا۔ (إنجاح الحاجة حاشیة سنن ابن ماجة از عبدالغنی دھلوی)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1938   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.