الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
16. باب كَرَاهَةِ التَّنَفُّسِ فِي نَفْسِ الإِنَاءِ وَاسْتِحْبَابِ التَّنَفُّسِ ثَلاَثًا خَارِجَ الإِنَاءِ:
16. باب: پانی پینے میں برتن کے اندر سانس لینا مکروہ ہے اور باہر مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 5287
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا عبد الوارث بن سعيد . ح وحدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا عبد الوارث ، عن ابي عصام ، عن انس ، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتنفس في الشراب ثلاثا، ويقول: إنه اروى وابرا وامرا "، قال انس: فانا اتنفس في الشراب ثلاثا.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ . ح وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ أَبِي عِصَامٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَنَفَّسُ فِي الشَّرَابِ ثَلَاثًا، وَيَقُولُ: إِنَّهُ أَرْوَى وَأَبْرَأُ وَأَمْرَأُ "، قَالَ أَنَسٌ: فَأَنَا أَتَنَفَّسُ فِي الشَّرَابِ ثَلَاثًا.
عبدالوارث نے ابو عصام سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پینے کی چیز میں تین مرتبہ سانس لیتے تھے اور فرماتے تھے: "یہ (طریقہ) زیادہ سیر کرنے والا، زیادہ محفوظ اور زیادہ مزیدار ہے۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں (بھی) پینے کی چیز میں تین مرتبہ سانس لیتا ہوں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیتے وقت تین سانس لیتے تھے اور آپصلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: اس سے خوب سیرابی ہوتی اور یہ پیاس سے محفوظ رہنے کا باعث اور بہت زود ہضم ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2028

   صحيح البخاري5631أنس بن مالكيتنفس في الإناء ثلاثا
   صحيح مسلم5286أنس بن مالكيتنفس في الإناء ثلاثا
   صحيح مسلم5287أنس بن مالكيتنفس في الشراب ثلاثا ويقول إنه أروى وأبرأ وأمرأ
   جامع الترمذي1884أنس بن مالكيتنفس في الإناء ثلاثا
   جامع الترمذي1884أنس بن مالكيتنفس في الإناء ثلاثا ويقول هو أمرأ وأروى
   سنن أبي داود3727أنس بن مالكإذا شرب تنفس ثلاثا وقال هو أهنأ وأمرأ وأبرأ
   سنن ابن ماجه3416أنس بن مالكيتنفس في الإناء ثلاثا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3416  
´پانی تین سانس میں پینے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ برتن سے تین سانسوں میں پیتے اور کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی تین سانسوں میں پیا کرتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3416]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:
تین بار سانس لینے کامطلب یہ ہے کہ تھوڑا سا پانی پی کر برتن منہ سے ہٹا لیا جائے پھر دوبارہ اور سہ بارہ پانی پیا جائے جیسے حدیث: 3427 میں وضاحت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3416   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1884  
´پیتے وقت برتن میں سانس لینے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم برتن سے تین سانس میں پانی پیتے تھے اور فرماتے تھے: (پانی پینے کا یہ طریقہ) زیادہ خوشگوار اور سیراب کن ہوتا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأشربة/حدیث: 1884]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
معلوم ہواکہ پینے والی چیز تین سانس میں پی جائے،
اور سانس لیتے وقت برتن سے منہ ہٹا کر سانس لی جائے،
اس سے معدہ پر یکبارگی بوجھ نہیں پڑتا،
اور اس میں حیوانوں سے مشابہت بھی نہیں پائی جاتی،
دوسری بات یہ ہے کہ پانی کے برتن میں سانس لینے سے تھوک اور جراثیم وغیرہ جانے کا جو خطرہ ہے اس سے حفاظت ہوجاتی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1884   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.