الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
41. باب مِنْ فَضَائِلِ إِبْرَاهِيمَ الْخَلِيلِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
41. باب: سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی بزرگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 6144
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا شبابة ، حدثنا ورقاء ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يغفر الله للوط، إنه اوى إلى ركن شديد ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَغْفِرُ اللَّهُ لِلُوطٍ، إِنَّهُ أَوَى إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ ".
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے مضبوط سہارے کی پناہ لی ہو ئی تھی۔
لیکن کسی استاد سے سنی ہے، اس میں شبہ کی بنا پر کہہ دیا کہ ان شاءاللہ یعنی ظن غالب یہی ہے کہ عبد اللہ بن محمد بن اسماء سےسنی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ لوط علیہ السلام کو معاف فرمائے، وہ مضبوط رکن کی پناہ چاہتے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 151

   صحيح البخاري3387عبد الرحمن بن صخريرحم الله لوطا لقد كان يأوي إلى ركن شديد لو لبثت في السجن ما لبث يوسف ثم أتاني الداعي لأجبته
   صحيح البخاري4694عبد الرحمن بن صخريرحم الله لوطا لقد كان يأوي إلى ركن شديد ولو لبثت في السجن ما لبث يوسف لأجبت الداعي نحن أحق من إبراهيم إذ قال له أولم تؤمن قال بلى ولكن ليطمئن قلبي
   صحيح البخاري3375عبد الرحمن بن صخريغفر الله للوط إن كان ليأوي إلى ركن شديد
   صحيح مسلم6144عبد الرحمن بن صخريغفر الله للوط إنه أوى إلى ركن شديد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6144  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت لوط علیہ السلام عراق کے باشندے تھے،
سدوم جو شام کا علاقہ ہے،
وہاں ان کا خاندان اور کنبہ نہیں رہتا تھا،
اس لیے انہوں نے خواہش کی،
اے کاش! آج یہاں میرا خاندان اور قبیلہ ہوتا جو میری معاونت اور مدد کرتا،
وہ چونکہ بظاہر یہ معلوم ہوتا تھا کہ انہوں نے اسباب ظاہرہ (خاندان و نسب)
کو اسباب باطنہ (اللہ پر اعتماد و توکل)
پر ترجیح دی اور ان پر بھروسہ کیا،
اس لیے آپ نے فرمایا،
اللہ لوط علیہ السلام پر رحم فرمائے،
ان کو معاف کرے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6144   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.