الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات
حدیث نمبر: 1159
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1159 - وابن عجلان، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «ذروني ما تركتكم، فإنما اهلك من كان قبلكم كثرة سؤالهم، واختلافهم علي انبيائهم، ما نهيتكم عنه فانتهوا، وما امرتكم به فاتوا منه ما استطعتم» زاد ابن عجلان: فحدثت به ابان بن صالح، فكان يعجب بهذه الكلمة: «فاتوا منه ما استطعتم» 1159 - وَابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ذَرُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ، فَإِنَّمَا أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَثْرَةُ سُؤَالِهِمْ، وَاخْتلَافُهُمْ عَلَي أَنْبِيَائِهِمْ، مَا نَهَيْتُكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا، وَمَا أَمَرْتُكُمْ بِهِ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ» زَادَ ابْنُ عَجْلَانَ: فَحَدَّثْتُ بِهِ أَبَانَ بْنَ صَالِحٍ، فَكَانَ يُعْجَبُ بِهَذِهِ الْكَلِمَةِ: «فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ»
1159- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میں جن معاملات میں تمہیں چھوڑ دوں ان میں مجھے ویسے ہی رہنے دو کیونکہ تم سے پہلے کے لوگ بکثرت سوال کرنے اور اپنے انبیاء سے اختلاف کرنے کی وجہ سے ہلاکت کا شکار ہوئے تھے اور میں جس چیز سے منع کروں اس سے بازآجاؤ جس چیز کا تمہیں حکم دوں اپنی استطاعت کے مطابق اس پر عمل کرو۔
ابن عجلان نامی راوی نے یہ الفاظ مزید نقل کیے ہیں: میں نے یہ روایت ابان بن صالح کو سنائی، تو وہ ان الفاظ پر حیران ہوئے تم اپنی استطاعت کے مطابق ان پر عمل کرو۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7288، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1337، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2508، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 18، 19، 20، 21، 2105، 2106، 3704، 3705، 6245، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2618، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3585، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2679، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1، 2، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1046، 1855، 8312، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7484، 7617، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6305، 6676»

   صحيح البخاري7288عبد الرحمن بن صخردعوني ما تركتكم هلك من كان قبلكم بسؤالهم واختلافهم على أنبيائهم إذا نهيتكم عن شيء فاجتنبوه وإذا أمرتكم بأمر فأتوا منه ما استطعتم
   صحيح مسلم6113عبد الرحمن بن صخرما نهيتكم عنه فاجتنبوه وما أمرتكم به فافعلوا منه ما استطعتم أهلك الذين من قبلكم كثرة مسائلهم واختلافهم على أنبيائهم
   جامع الترمذي2679عبد الرحمن بن صخراتركوني ما تركتكم فإذا حدثتكم فخذوا عني هلك من كان قبلكم بكثرة سؤالهم واختلافهم على أنبيائهم
   سنن ابن ماجه2عبد الرحمن بن صخرذروني ما تركتكم هلك من كان قبلكم بسؤالهم واختلافهم على أنبيائهم إذا أمرتكم بشيء فخذوا منه ما استطعتم وإذا نهيتكم عن شيء فانتهوا
   سنن ابن ماجه1عبد الرحمن بن صخرما أمرتكم به فخذوه وما نهيتكم عنه فانتهوا
   صحيفة همام بن منبه32عبد الرحمن بن صخرذروني ما تركتكم هلك الذين من قبلكم بسؤالهم واختلافهم على أنبيائهم إذا نهيتكم عن شيء فاجتنبوه وإذا أمرتكم بأمر فأتوا منه ما استطعتم
   مسندالحميدي1158عبد الرحمن بن صخر
   مسندالحميدي1159عبد الرحمن بن صخرذروني ما تركتكم، فإنما أهلك من كان قبلكم كثرة سؤالهم، واختلافهم على أنبيائهم، ما نهيتكم عنه فانتهوا، وما أمرتكم به فأتوا منه ما استطعتم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1159  
1159- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میں جن معاملات میں تمہیں چھوڑ دوں ان میں مجھے ویسے ہی رہنے دو کیونکہ تم سے پہلے کے لوگ بکثرت سوال کرنے اور اپنے انبیاء سے اختلاف کرنے کی وجہ سے ہلاکت کا شکار ہوئے تھے اور میں جس چیز سے منع کروں اس سے بازآجاؤ جس چیز کا تمہیں حکم دوں اپنی استطاعت کے مطابق اس پر عمل کرو۔‏‏‏‏ ابن عجلان نامی راوی نے یہ الفاظ مزید نقل کیے ہیں: میں نے یہ روایت ابان بن صالح کو سنائی، تو وہ ان الفاظ پر حیران ہوئے تم اپنی استطاعت کے مطابق ان پر عمل کرو۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1159]
فائدہ:
اس حدیث میں کثرت سوال سے مراد فضول قسم کے سوالات ہیں، اور اس میں وہ فروعی سوالات بھی شامل ہیں جن مسائل کا وجود ابھی تک ہوا ہی نہیں۔
نیز اس حدیث میں قرآن و حدیث سے مخالفت کی وجہ سے ہلاکت کی وعید ہے، کیونکہ انبیاء کی دعوت وحی کے مطابق ہوتی ہے، اس میں اختلاف کی گنجائش نہیں ہوتی لیکن پھر بھی جو اختلاف کرے گویا وہ وحی الٰہبی کے ساتھ اختلاف کرتا ہے۔
مقلدین حضرات کھلم کھلی قرآن و حدیث کی مخالفت کرتے نظر آتے ہیں، ان کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں کہ کیوں مخالفت کر کے اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ فرائض کی پابندی ہر مکلف پر ضروری ہے، اور مستحبات و نوافل میں استطاعت کے مطابق عمل کیا جائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1157   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.