الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر: 616
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
616 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا هشام بن حجير، عن طاوس، قال: سمعت ابن عباس، يقول:" هذه حجة علي معاوية، قوله: قصرت عن رسول الله صلي الله عليه وسلم بمشقص اعرابي عند المروة"، يقول ابن عباس: حين نهي عن المتعة616 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ حُجَيْرٍ، عَنْ طَاوُسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ:" هَذِهِ حُجَّةٌ عَلَي مُعَاوِيَةَ، قَوْلُهُ: قَصَّرْتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصِ أَعْرَابِيٍّ عِنْدَ الْمَرْوَةِ"، يَقُولُ ابْنُ عَبَّاسٍ: حِينَ نَهَي عَنِ الْمُتْعَةِ
616- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔یہ چیز سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف حجت ہے یعنی انہوں نے یہ جو کہا کہ میں نے ایک دیہاتی کی قینچی کے ذریعے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مروہ پہاڑ کے قریب چھوٹے کیے تھے۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ یہ اس وقت ہواتھا، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج تمتع کرنے سے منع کیا تھا۔


تخریج الحدیث: «إسناده قوي وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1730، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1246، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2736، 2987، 2988، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3703، 3967، 3968، 4104، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1802، 1803، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9488، 9489، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 17138»

   سنن النسائى الصغرى2990عبد الله بن عباسقصر عن النبي بمشقص في عمرة على المروة
   سنن النسائى الصغرى2991عبد الله بن عباسقصرت عن رسول الله على المروة بمشقص أعرابي
   صحيح البخاري1730عبد الله بن عباسقصرت عن رسول الله بمشقص
   صحيح مسلم3022عبد الله بن عباسقصرت عن رسول الله بمشقص وهو على المروة
   صحيح مسلم3021عبد الله بن عباسقصرت من رأس رسول الله عند المروة بمشقص فقلت له لا أعلم هذا إلا حجة عليك
   سنن أبي داود1802عبد الله بن عباسقصرت عن النبي بمشقص على المروة
   سنن أبي داود1803عبد الله بن عباسقصرت عن رسول الله بمشقص أعرابي على المروة
   مسندالحميدي616عبد الله بن عباس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:616  
616- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔یہ چیز سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف حجت ہے یعنی انہوں نے یہ جو کہا کہ میں نے ایک دیہاتی کی قینچی کے ذریعے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مروہ پہاڑ کے قریب چھوٹے کیے تھے۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ یہ اس وقت ہواتھا، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج تمتع کرنے سے منع کیا تھا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:616]
فائدہ:
ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ:
﴿ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِن شَاءَ اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُءُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَ﴾ (الفتح: 27)
تم لوگ مسجد حرام میں ضرور داخل ہو گے، ان شاء اللہ اس حال میں کہ تم سرمنڈوائے اور بال تراشے ہو گے کسی کا خوف نہیں ہوگا
قربانی کرنے کے بعد بالوں کو منڈوانا چاہیے، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرمایا: «حلق رسول الله فى حجته» رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے موقع پر اپنے سر کے بال منڈوائے۔ [صحيح البخاري: 1726] تفصیل کے لیے بخاری (1726۔ 1730)
جانور ذبح کرنے سے پہلے اگر سرمنڈوالیا جائے تو یہ بھی صحیح ہے۔ «في حجته» ‏‏‏‏ [صحيح البخاري: 721]
عمرے کے بعد سر کے بال منڈوانا صحيح ہے۔ [صحيح البخاري: 1731]
اگر کسی کے سر کے بال نہیں ہیں؟ امام ابن المنذر نیشا پوری رحمہ اللہ نے فرمایا: اجماع ہے کہ گنجا (حج میں) بال مونڈتے وقت اپنے سر پر استرا پھیرے گا۔ (کتاب الاجماع: 198) تا کہ سنت کا پورا اتباع ہو جائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 616   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.