الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
9. بَابُ : مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ الْخَلاَءَ
9. باب: قضائے حاجت کے وقت کیا دعا پڑھے؟
حدیث نمبر: 296
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، وعبد الرحمن بن مهدي ، قالا: حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن النضر بن انس ، عن زيد بن ارقم ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن هذه الحشوش محتضرة، فإذا دخل احدكم، فليقل: اللهم إني اعوذ بك من الخبث والخبائث".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ هَذِهِ الْحُشُوشَ مُحْتَضَرَةٌ، فَإِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ".
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ پاخانہ جنوں کے حاضر ہونے کی جگہیں ہیں، لہٰذا جب کوئی پاخانہ میں جائے تو کہے: «اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» یعنی: اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور جنیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 3 (6)، (تحفة الأشراف: 3685)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/369، 373) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: پاخانہ میں داخل ہونے، اور میدان میں کپڑا اوپر کرنے سے قبل یہ دعا پڑھے۔

It was narrated that Zaid bin Arqam said: "The Messenger of Allah said: 'These Hushush (waste areas) are visited (by devils), so when anyone of you enters, let him say: 'Allahumma inni a`udhu bika minal-khubthi wal-khaba'ith (O Allah, I seek refuge with You from male and female devils).'" (Sahih) Other chains with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن أبي داود6زيد بن أرقمهذه الحشوش محتضرة إذا أتى أحدكم الخلاء فليقل أعوذ بالله من الخبث والخبائث
   سنن ابن ماجه296زيد بن أرقمهذه الحشوش محتضرة إذا دخل أحدكم فليقل اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 6  
´پاخانہ میں جاتے وقت آدمی کیا کہے؟`
«. . . فَإِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْخَلَاءَ، فَلْيَقُلْ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ . . .»
. . . جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء میں جائے تو یہ دعا پڑھے «أعوذ بالله من الخبث والخبائث» میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ناپاک جن مردوں اور ناپاک جن عورتوں سے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 6]
فوائد و مسائل
➊ یہ خبر امور غیبیہ میں سے ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی ہے اور تمام مسلمانوں پر فرض ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی خبروں پر من وعن اور بلا چون و چرا ایمان لائیں۔
➋ معلوم ہوا کہ اس دعا کی پابندی سے انسان کئی طرح کی ظاہری و باطنی پریشانیوں سے محفوظ رہ سکتا ہے، اور آج کل جو گھر گھر میں جنوں اور آسیب کے حملوں کا چرچا ہے اس کے اسباب میں سے ایک یہ بھی ہے کہ لوگ خود ناپاک رہتے ہیں یا اس سنت مطہرہ کے تارک ہوتے ہیں۔ «اعاذنا الله منها»
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 6   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث296  
´قضائے حاجت کے وقت کیا دعا پڑھے؟`
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ پاخانہ جنوں کے حاضر ہونے کی جگہیں ہیں، لہٰذا جب کوئی پاخانہ میں جائے تو کہے: «اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» یعنی: اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور جنیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 296]
اردو حاشہ:
(1)
ناپاک مذکرومونث جنوں سے مراد شیطان جنات ہیں جو محض شرارت کے طور پر انسانوں کو تنگ کرکے خوش ہوتے ہیں۔

(2)
شیاطین اپنی ناپاک فطرت کی وجہ سے ناپاک مقامات ہی کو پسند کرتے ہیں اس لیے بیت الخلاء میں آنا جانا ہوتا ہے۔

(3)
شیطان اس جگہ اس لیے بھی آتے ہیں کہ ہر انسان طبعی طور پر وہاں جانے پر مجبور ہوجاتا ہے۔
اور وہاں وہ اللہ کا ذکر بھی نہیں کرسکتا اس لیے وہاں شیطان انسان کے دل میں ہر قسم کے غلط سلط خیالات اور وسوسے آسانی سے ڈال سکتا ہے۔

(4)
شیطان کے اس شر سے بچنے کے لیے مذکورہ بالا دعا ایک آسان طریقہ ہے۔
اس کی برکت سے وہ ہمیں نہ جسمانی نقصان پہنچا سکتا ہے نہ گندے خیال کے ذریعے سے پریشان کرسکتا ہے۔

(5)
مذکورہ بالا دعا بیت الخلاء میں داخل ہونے سے پہلے پڑھنی چاہیے جیسے کی صحیح بخاری کی ایک روایت میں صراحت ہے۔ دیکھیے: (صحيح البخاري الوضوء باب ما يقول عند الخلاء حديث: 142)
كيونكه اس مقام پر زبان سے اللہ کا ذکر کرنا ادب کے منافی ہے۔
اگر کسی میدان وغیرہ میں قضائے حاجت کے لئے جائےتو کپڑے کھولنے سے پہلے یہ دعا پڑھنی چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 296   
حدیث نمبر: 296M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا جميل بن الحسن العتكي ، حدثنا عبد الاعلى بن عبد الاعلى ، حدثنا سعيد بن ابي عروبة ، عن قتادة . ح وحدثنا هارون بن إسحاق ، حدثنا عبدة ، قال: حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن القاسم بن عوف الشيباني ، عن زيد بن ارقم ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: فذكر الحديث.
(مرفوع) حَدَّثَنَا جَمِيلُ بْنُ الْحَسَنِ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ . ح وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاق ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَوْفٍ الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فَذَكَرَ الْحَدِيثَ.
اس سند سے زید بن ارقم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگے انہوں نے یہی سابقہ حدیث ذکر کی، زید بن ارقم کی یہ حدیث دوسری دو سندوں سے بھی مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3681) وانظر ماقبلہ (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.