الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
34. بَابُ : صِفَةِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
34. باب: امت محمدیہ کی صفات۔
حدیث نمبر: 4287
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا عيسى بن محمد بن النحاس الرملي , وايوب بن محمد الرقي , قالا: حدثنا ضمرة بن ربيعة , عن ابن شوذب , عن بهز بن حكيم , عن ابيه , عن جده , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نكمل يوم القيامة سبعين امة , نحن آخرها وخيرها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّحَّاسِ الرَّمْلِيُّ , وَأَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ , قَالَا: حَدَّثَنَا ضَمْرَةُ بْنُ رَبِيعَةَ , عَنْ ابْنِ شَوْذَبٍ , عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ جَدِّهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نُكْمِلُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ سَبْعِينَ أُمَّةً , نَحْنُ آخِرُهَا وَخَيْرُهَا".
معاویہ بن حیدۃ قشیری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم قیامت کے دن ستر امتوں کا تکملہ ہوں گے، اور ہم ان سب سے آخری اور بہتر امت ہوں گے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/تفسیر القرآن 4 (3001)، (تحفة الأشراف: 11387)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4474، 5/3، 5)، سنن الدارمی/الرقاق 47 (2802) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

   جامع الترمذي3001معاوية بن حيدةتتمون سبعين أمة أنتم خيرها وأكرمها على الله
   سنن ابن ماجه4288معاوية بن حيدةوفيتم سبعين أمة أنتم خيرها وأكرمها على الله
   سنن ابن ماجه4287معاوية بن حيدةنكمل يوم القيامة سبعين أمة نحن آخرها وخيرها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4287  
´امت محمدیہ کی صفات۔`
معاویہ بن حیدۃ قشیری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم قیامت کے دن ستر امتوں کا تکملہ ہوں گے، اور ہم ان سب سے آخری اور بہتر امت ہوں گے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4287]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مشہور قول کے مطابق رسولوں کی تعداد تین سو تیرہ ہے۔
اورانبیاء کی تعداد تقریبا سوا لاکھ ہے۔
ستر قوموں سے مراد بڑی بڑی قومیں ہیں۔
جن کی طرف کئی کئی رسول آئے۔
یا جن کی مدت طویل ہوئی۔

(2)
حضرت محمد ﷺ کی اُمت دوسرے انبیاء کی امتوں سے افضل ہے۔
تاہم انفرادی افضلیت دوسری بات ہے۔

(3)
اُمت محمدیہ میں سے ہونا بہت بڑی فضیلت ہے۔
لیکن بلند مقام کے تقاضے بھی بڑے ہوتے ہیں۔
ضروری ہے کہ ہم اللہ کے احکام کی تعمیل میں زیادہ کوشش کریں۔
غیر مسلم قوموں کو اسلام کے رحمت بھرے دامن کے سائے میں لانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔
ظلم وستم سے نہ صرف خود باز رہیں بلکہ ظالموں کو ظلم سے روکیں اور نیکی کے ہر کام میں تعاون کریں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4287   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3001  
´سورۃ آل عمران سے بعض آیات کی تفسیر۔`
معاویہ بن حیدہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ کے قول «كنتم خير أمة أخرجت للناس» ۱؎ کی تفسیر کرتے ہوئے سنا: تم ستر امتوں کا تتمہ (و تکملہ) ہو، تم اللہ کے نزدیک ان سب سے بہتر اور سب سے زیادہ باعزت ہو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3001]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے پیدا کی گئی ہے (آل عمران: 110)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3001   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.