الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One\'s Hands Together)
60. بَابُ : الأَمْرِ بِإِتْمَامِ السُّجُودِ
60. باب: پورے طور پر سجدہ کرنے کے حکم کا بیان۔
Chapter: The command to prostrate properly
حدیث نمبر: 1118
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا عبدة، عن سعيد، عن قتادة، عن انس، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" اتموا الركوع والسجود فوالله إني لاراكم من خلف ظهري في ركوعكم وسجودكم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدَةُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَتِمُّوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ خَلْفِ ظَهْرِي فِي رُكُوعِكُمْ وَسُجُودِكُمْ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم رکوع اور سجدہ پوری طرح کرو، اللہ کی قسم! میں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے تمہیں رکوع اور سجدہ کی حالت میں دیکھتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1029، 1111، (تحفة الأشراف: 1197) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري718أنس بن مالكأقيموا الصفوف أراكم خلف ظهري
   صحيح البخاري725أنس بن مالكأقيموا صفوفكم أراكم من وراء ظهري
   صحيح البخاري719أنس بن مالكأقيموا صفوفكم وتراصوا أراكم من وراء ظهري
   صحيح البخاري6644أنس بن مالكأتموا الركوع والسجود أراكم من بعد ظهري إذا ما ركعتم وإذا ما سجدتم
   صحيح البخاري742أنس بن مالكأقيموا الركوع والسجود أراكم من بعدي إذا ركعتم وسجدتم
   صحيح البخاري419أنس بن مالكأراكم من ورائي كما أراكم
   صحيح مسلم959أنس بن مالكأقيموا الركوع والسجود أراكم من بعدي إذا ركعتم وسجدتم
   صحيح مسلم960أنس بن مالكأتموا الركوع والسجود أراكم من بعد ظهري إذا ما ركعتم وإذا ما سجدتم
   صحيح مسلم961أنس بن مالكلا تسبقوني بالركوع ولا بالسجود ولا بالقيام ولا بالانصراف أراكم أمامي ومن خلفي لو رأيتم ما رأيت لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا ما رأيت يا رسول الله قال رأيت الجنة والنار
   صحيح مسلم976أنس بن مالكأتموا الصفوف أراكم خلف ظهري
   سنن النسائى الصغرى1118أنس بن مالكأتموا الركوع والسجود أراكم من خلف ظهري في ركوعكم وسجودكم
   سنن النسائى الصغرى1364أنس بن مالكلا تبادروني بالركوع ولا بالسجود ولا بالقيام ولا بالانصراف أراكم من أمامي ومن خلفي لو رأيتم ما رأيت لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا قلنا ما رأيت يا رسول الله قال رأيت الجنة والنار
   سنن النسائى الصغرى846أنس بن مالكأقيموا صفوفكم وتراصوا أراكم من وراء ظهري
   سنن النسائى الصغرى815أنس بن مالكأقيموا صفوفكم وتراصوا أراكم من وراء ظهري
   سنن النسائى الصغرى814أنس بن مالكاستووا أراكم من خلفي كما أراكم من بين يدي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1118  
´پورے طور پر سجدہ کرنے کے حکم کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم رکوع اور سجدہ پوری طرح کرو، اللہ کی قسم! میں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے تمہیں رکوع اور سجدہ کی حالت میں دیکھتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1118]
1118۔ اردو حاشیہ:
➊ رکوع اور سجدہ نماز کی جان ہیں۔ انہیں پورے آداب و سنن سمیت ادا کرنا انہیں مکمل کرنا ہے۔ اعتدال و اطمینان اختیار کیا جائے۔ سجدے کو کھلا کیا جائے۔ تسبیحات و اذکار خشوع و خضوع سے کیے جائیں۔
➋ رکوع اور سجدے کی حالت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیچھے مقتدیوں کو دیکھ لینا، آپ کا معجزہ تھا۔ بعض نے اسے کنکھیوں سے دیکھنے سے تعبیر کیا ہے لیکن یہ صحیح نہیں۔ کنکھیوں سے زیادہ دور تک نہیں دیکھا جا سکتا، جب کہ آپ کا فرمان مطلق ہے، یعنی سب نمازیوں کو آپ دیکھ سکتے تھے، صرف چند افراد کو نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1118   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 814  
´سیدھے کھڑے ہو جاؤ کتنی بار کہنا ہے؟`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: برابر ہو جاؤ، برابر ہو جاؤ، برابر ہو جاؤ، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی اسی طرح دیکھتا ہوں جس طرح تمہیں اپنے سامنے سے دیکھتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 814]
814 ۔ اردو حاشیہ:
➊ تین دفعہ کہنا مستحب ہے ورنہ یہ ضرورت پر موقوف ہے۔ اگر صفیں درست ہوں تو ایک دفعہ کہنا بھی ضروری نہیں اور اگر صفوں میں خرابی تین دفعہ کہنے کے باوجود باقی رہے تو ظاہر ہے زیادہ مرتبہ کہا جائے گا۔
➋ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز کی حالت میں پچھلی صفوں کو دیکھنا آپ کا معجزہ تھا۔ امام بخاری رحمہ اللہ وغیرہ کا رجحان بھی اسی طرف ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے درست اور قول مختار اسی کو قرار دیا ہے نیز یہ اپنے ظاہر پر محمول ہے۔ دیکھیے: [فتح الباری: 666/1 تحت حدیث: 418]
اس کی تاویل کر کے اسے اس کے ظاہری مفہوم سے پھیرنا مسلک سلف کے خلاف ہے تاہم یہ دیکھنا صرف نماز کی حد تھا (یعنی دوران امامت میں) نہ کہ ہر وقت آپ اپنے پیچھ کا مشاہدہ کرسکتے تھے نیز کہا گیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کمر پر ایک آنکھ تھی اس سے آپ ہمیشہ دیکھتے رہتے تھے۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ آپ کے دونوں کندھوں پر سوئی کے ناکے کے برابر دو چھوٹی چھوٹی آنکھیں تھیں۔ بہرحال یہ سب تخمینے اور اندازے ہیں دلیل ان کی پشت پناہی نہیں کرتی۔ واللہ اعلم۔ مزید دیکھیے: [فتح الباري: 666/1]

   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 814   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 846  
´فوت شدہ نماز کی جماعت کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو تکبیر (تکبیر تحریمہ) کہنے سے پہلے آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی صفوں کو درست کر لیا کرو، اور باہم مل کر کھڑے ہوا کرو، کیونکہ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 846]
846 ۔ اردو حاشیہ: اس روایت کا باب سے کوئی تعلق نہیں۔ غالباً راویٔ کتاب یا ناسخ کی غلطی سے یہاں لکھی گئی، نیز یہ روایت پیچھے گزر چکی ہے۔ (فوائد کے لیے دیکھیے، حدیث: 815: 816)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 846   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.