الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
26. بَابُ : الْغُسْلِ لِلإِهْلاَلِ
26. باب: تلبیہ پکارنے کے لیے غسل کرنے کا بیان۔
Chapter: Performing Ghusl to Initiate Ihrams
حدیث نمبر: 2665
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني احمد بن فضالة بن إبراهيم النسائي، قال: حدثنا خالد بن مخلد، قال: حدثني سليمان بن بلال، قال: حدثني يحيى وهو ابن سعيد الانصاري , قال: سمعت القاسم بن محمد يحدث، عن ابيه، عن ابي بكر، انه خرج حاجا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم حجة الوداع ومعه امراته اسماء بنت عميس الخثعمية، فلما كانوا بذي الحليفة، ولدت اسماء محمد بن ابي بكر، فاتى ابو بكر النبي صلى الله عليه وسلم فاخبره،" فامره رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يامرها ان تغتسل، ثم تهل بالحج، وتصنع ما يصنع الناس إلا انها لا تطوف بالبيت".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ فَضَالَةَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ النَّسَائِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ , قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّهُ خَرَجَ حَاجًّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ وَمَعَهُ امْرَأَتُهُ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ الْخَثْعَمِيَّةُ، فَلَمَّا كَانُوا بِذِي الْحُلَيْفَةِ، وَلَدَتْ أَسْمَاءُ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، فَأَتَى أَبُو بَكْرٍ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ،" فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْمُرَهَا أَنْ تَغْتَسِلَ، ثُمَّ تُهِلَّ بِالْحَجِّ، وَتَصْنَعَ مَا يَصْنَعُ النَّاسُ إِلَّا أَنَّهَا لَا تَطُوفُ بِالْبَيْتِ".
ابوبکر صدیق رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے لیے نکلے اور ان کے ساتھ ان کی اہلیہ اسماء بنت عمیس خثعمیہ رضی اللہ عنہا بھی تھیں۔ جب وہ لوگ ذوالحلیفہ میں پہنچے تو وہاں اسماء نے محمد بن ابوبکر کو جنا۔ تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور آپ کو اس بات کی خبر دی، تو انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ وہ اسے حکم دیں کہ وہ غسل کر لیں پھر حج کا احرام باندھ لیں، اور وہ سب کام کریں جو دوسرے حاجی کرتے ہیں سوائے اس کے کہ وہ بیت اللہ کا طواف نہ کریں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/المناسک12 (2912)، وانظر ماقبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن ابن ماجه2912عبد الله بن عثمانتغتسل ثم تهل بالحج وتصنع ما يصنع الناس إلا أنها لا تطوف بالبيت
   سنن النسائى الصغرى2665عبد الله بن عثمانتغتسل ثم تهل بالحج وتصنع ما يصنع الناس إلا أنها لا تطوف بالبيت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2665  
´تلبیہ پکارنے کے لیے غسل کرنے کا بیان۔`
ابوبکر صدیق رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے لیے نکلے اور ان کے ساتھ ان کی اہلیہ اسماء بنت عمیس خثعمیہ رضی اللہ عنہا بھی تھیں۔ جب وہ لوگ ذوالحلیفہ میں پہنچے تو وہاں اسماء نے محمد بن ابوبکر کو جنا۔ تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور آپ کو اس بات کی خبر دی، تو انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ وہ اسے حکم دیں کہ وہ غسل کر لیں پھر حج کا احرام با [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2665]
اردو حاشہ:
(1) ذوالحلیفہ اور بیداء تقریباً ایک ہی مقام ہے، لہٰذا اس روایت میں پیدائش کا مقام بیداء کے بجائے ذوالحلیفہ بتایا گیا ہے۔ مجمع بڑا ہو تو وہ ایک مقام پر پورا بھی نہیں آتا۔ قریبی جگہ میں بھی پڑاؤ ڈال لیا جاتا ہے۔ اصل پڑاؤ ذوالحلیفہ ہی میں تھا۔
(2) حیض اور نفاس والی عورت حج کے تمام افعال بجا لا سکتی ہے مگر طواف نہیں کر سکتی۔ البتہ صفا مروہ کی سعی کی بابت اختلاف ہے۔ بعض علماء سعی کے جواز کا فتوی دیتے ہیں، تاہم احوط اور افضل یہی ہے کہ حائضہ اور نفاس والی عورت صفا مروہ کی سعی نہ کرے۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2665   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2912  
´نفاس اور حیض والی عورتیں حج کا تلبیہ پکار سکتی ہیں۔`
ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے لیے نکلے، ان کے ساتھ (ان کی بیوی) اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا تھیں، ان سے مقام شجرہ (ذوالحلیفہ) میں محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی، ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور آپ کو اس کی اطلاع دی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ اسماء سے کہیں کہ وہ غسل کریں، پھر تلبیہ پکاریں اور احرام باندھیں، اور وہ تمام کام انجام دیں، جو دوسرے لوگ کریں البتہ وہ بیت اللہ کا طواف نہ کریں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2912]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حیض ونفاس حج کی ادئیگی سے مانع نہیں۔

(2)
حیض ونفاس کی صورت میں بیت اللہ کا طواف نہیں کرنا چاہیے کیونکہ کعبہ شریف مسجد کے اندر واقع ہےاور حیض ونفاس کے دوران مسجد میں داخل ہونا منع ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2912   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.