الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
9. بَابُ : خَلِيطِ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ
9. باب: ادھ کچی اور سوکھی کھجور کے سے بنے مشروب (نبیذ) کے ممنوع ہونے کا بیان۔
Chapter: Mixing Al-Busr and Dried Dates (At-Tamr)
حدیث نمبر: 5559
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا واصل بن عبد الاعلى، عن ابن فضيل، عن ابي إسحاق، عن حبيب بن ابي ثابت، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدباء والحنتم، والمزفت والنقير، وعن البسر والتمر ان يخلطا، وعن الزبيب والتمر ان يخلطا , وكتب إلى اهل هجر: ان لا تخلطوا الزبيب والتمر جميعا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ، وَالْمُزَفَّتِ وَالنَّقِيرِ، وَعَنِ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ أَنْ يُخْلَطَا، وَعَنِ الزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ أَنْ يُخْلَطَا , وَكَتَبَ إِلَى أَهْلِ هَجَرَ: أَنْ لَا تَخْلِطُوا الزَّبِيبَ وَالتَّمْرَ جَمِيعًا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، سبز رنگ کی ٹھلیا، روغنی برتن اور لکڑی کے برتن سے، ادھ کچی اور سوکھی کھجور کو ملانے سے اور انگور اور سوکھی کھجور کو ملانے سے منع فرمایا اور اہل ہجر (احساد) کو لکھا: انگور اور سوکھی کھجور کو ایک ساتھ نہ ملاؤ۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الَٔشربة 5 (1990)، (تحفة الأشراف: 5478)، مسند احمد (1/33636) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلم5181عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن الدباء والنقير والمزفت
   صحيح مسلم5180عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير يخلط البلح بالزهو
   صحيح مسلم5179عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير
   صحيح مسلم5178عبد الله بن عباسعن الدباء والحنتم والنقير والمقير
   سنن أبي داود3696عبد الله بن عباسلا تشربوا في الدباء ولا في المزفت ولا في النقير وانتبذوا في الأسقية قالوا يا رسول الله فإن اشتد في الأسقية قال فصبوا عليه الماء قالوا يا رسول الله فقال لهم في الثالثة أو الرابعة أهريقوه ثم قال إن الله حرم علي أو حرم الخمر والميسر والكوبة قال وكل م
   سنن النسائى الصغرى5559عبد الله بن عباسنهى النبي عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير وأن يخلط البلح والزهو
   سنن النسائى الصغرى5551عبد الله بن عباسنهى النبي عن الدباء والمزفت والنقير وأن يخلط التمر بالزبيب والزهو بالتمر
   سنن النسائى الصغرى5559عبد الله بن عباسنهى النبي عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير عن البسر والتمر أن يخلطا وعن الزبيب والتمر أن يخلطا كتب إلى أهل هجر أن لا تخلطوا الزبيب والتمر جميعا
   سنن النسائى الصغرى5620عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن نبيذ الجر
   سنن النسائى الصغرى5648عبد الله بن عباسنهى عن النقير والمقير والدباء والحنتم
   سنن النسائى الصغرى5695عبد الله بن عباسأنهاكم عن أربع عما ينبذ في الدباء والنقير والحنتم والمزفت
   صحيح مسلم5181عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن الدباء والنقير والمزفت
   صحيح مسلم5180عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير يخلط البلح بالزهو
   صحيح مسلم5179عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير
   صحيح مسلم5178عبد الله بن عباسعن الدباء والحنتم والنقير والمقير
   سنن أبي داود3696عبد الله بن عباسلا تشربوا في الدباء ولا في المزفت ولا في النقير وانتبذوا في الأسقية قالوا يا رسول الله فإن اشتد في الأسقية قال فصبوا عليه الماء قالوا يا رسول الله فقال لهم في الثالثة أو الرابعة أهريقوه ثم قال إن الله حرم علي أو حرم الخمر والميسر والكوبة قال وكل م
   سنن النسائى الصغرى5559عبد الله بن عباسنهى النبي عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير وأن يخلط البلح والزهو
   سنن النسائى الصغرى5551عبد الله بن عباسنهى النبي عن الدباء والمزفت والنقير وأن يخلط التمر بالزبيب والزهو بالتمر
   سنن النسائى الصغرى5559عبد الله بن عباسنهى النبي عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير عن البسر والتمر أن يخلطا وعن الزبيب والتمر أن يخلطا كتب إلى أهل هجر أن لا تخلطوا الزبيب والتمر جميعا
   سنن النسائى الصغرى5620عبد الله بن عباسنهى رسول الله عن نبيذ الجر
   سنن النسائى الصغرى5648عبد الله بن عباسنهى عن النقير والمقير والدباء والحنتم
   سنن النسائى الصغرى5695عبد الله بن عباسأنهاكم عن أربع عما ينبذ في الدباء والنقير والحنتم والمزفت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5559  
´ادھ کچی اور سوکھی کھجور کے سے بنے مشروب (نبیذ) کے ممنوع ہونے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، سبز رنگ کی ٹھلیا، روغنی برتن اور لکڑی کے برتن سے، ادھ کچی اور سوکھی کھجور کو ملانے سے اور انگور اور سوکھی کھجور کو ملانے سے منع فرمایا اور اہل ہجر (احساد) کو لکھا: انگور اور سوکھی کھجور کو ایک ساتھ نہ ملاؤ۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5559]
اردو حاشہ:
تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث نمبر: 5550
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5559   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3696  
´شراب میں استعمال ہونے والے برتنوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں وفد عبدالقیس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم کس برتن میں پیئیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دباء، مزفت اور نقیر میں مت پیو، اور تم نبیذ مشکیزوں میں بنایا کرو انہوں نے کہا: اللہ کے رسول اگر مشکیزے میں تیزی آ جائے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں پانی ڈال دیا کرو وفد کے لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! (اگر پھر بھی تیزی نہ جائے تو) آپ نے ان سے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا: اسے بہا دو ۱؎ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے مجھ پر شراب، جوا، اور ڈھولک ک۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3696]
فوائد ومسائل:

مشکیزےمیں ڈال ہوئے رس میں یہ شدت کسی خامرے کی آمیزش کے بغیر فطری طور پر پیدا ہوتی تھی۔


تیسری یا چوتھی بار پوچھنے سے پتہ چلا کہ وہ غیرمعمولی شدت ہے جو زیادہ وقت گزرنے کے ساتھ پیدا ہوتی ہے۔


جہاں شراب ایک مادی مشروب حرام ہے۔
کیونکہ عقل پر پردہ ڈال دیتی ہے، وہاں موسیقی ایک صوتی چیز ہے۔
جو بھلے چنگےآدمی کی عقل کو مائوف کر دیتی ہے۔
آلات موسیقی میں سے ایک ڈھول بھی ہے۔
جو حرام ہے۔
البتہ دف حلال ہے۔
جس پر ایک طرف سے چمڑا منڈا ہوتا ہے۔
اور دوسری طرف سے خالی ہوتا ہے۔
اسے ہاتھ سے بجایا جاتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3696   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3696  
´شراب میں استعمال ہونے والے برتنوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں وفد عبدالقیس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم کس برتن میں پیئیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دباء، مزفت اور نقیر میں مت پیو، اور تم نبیذ مشکیزوں میں بنایا کرو انہوں نے کہا: اللہ کے رسول اگر مشکیزے میں تیزی آ جائے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں پانی ڈال دیا کرو وفد کے لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! (اگر پھر بھی تیزی نہ جائے تو) آپ نے ان سے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا: اسے بہا دو ۱؎ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے مجھ پر شراب، جوا، اور ڈھولک ک۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3696]
فوائد ومسائل:

مشکیزےمیں ڈال ہوئے رس میں یہ شدت کسی خامرے کی آمیزش کے بغیر فطری طور پر پیدا ہوتی تھی۔


تیسری یا چوتھی بار پوچھنے سے پتہ چلا کہ وہ غیرمعمولی شدت ہے جو زیادہ وقت گزرنے کے ساتھ پیدا ہوتی ہے۔


جہاں شراب ایک مادی مشروب حرام ہے۔
کیونکہ عقل پر پردہ ڈال دیتی ہے، وہاں موسیقی ایک صوتی چیز ہے۔
جو بھلے چنگےآدمی کی عقل کو مائوف کر دیتی ہے۔
آلات موسیقی میں سے ایک ڈھول بھی ہے۔
جو حرام ہے۔
البتہ دف حلال ہے۔
جس پر ایک طرف سے چمڑا منڈا ہوتا ہے۔
اور دوسری طرف سے خالی ہوتا ہے۔
اسے ہاتھ سے بجایا جاتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3696   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.