الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: امامت کے احکام و مسائل
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
34. بَابُ : الْمَكَانِ الَّذِي يُسْتَحَبُّ مِنَ الصَّفِّ
34. باب: صف کی مستحب جگہ کا بیان۔
Chapter: The place in the row that is recommended
حدیث نمبر: 823
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله، عن مسعر، عن ثابت بن عبيد، عن ابن البراء، عن البراء، قال:" كنا إذا صلينا خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم احببت ان اكون عن يمينه".
(موقوف) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ ابْنِ الْبَرَاءِ، عَنِ الْبَرَاءِ، قال:" كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْبَبْتُ أَنْ أَكُونَ عَنْ يَمِينِهِ".
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو میں آپ کے دائیں کھڑا ہونے کو پسند کرتا تھا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 8 (709)، سنن ابی داود/الصلاة 72 (615)، سنن ابن ماجہ/إقامة 55 (1006)، (تحفة الأشراف: 1789)، مسند احمد 4/290، 300، 304 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   سنن أبي داود615براء بن عازبإذا صلينا خلف رسول الله أحببنا أن نكون عن يمينه فيقبل علينا بوجهه
   سنن ابن ماجه1006براء بن عازبإذا صلينا خلف رسول الله مما أحب أن نقوم عن يمينه
   سنن النسائى الصغرى823براء بن عازبكنا إذا صلينا خلف رسول الله أحببت أن أكون عن يمينه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 615  
´سلام پھیرنے کے بعد امام کے (مقتدیوں کی طرف) مڑنے کا بیان۔`
براء بن عازب رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہماری یہ خواہش ہوتی کہ ہم آپ کی داہنی طرف رہیں، تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (سلام پھیرنے کے بعد) اپنا رخ ہماری طرف کر لیں ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 615]
615۔ اردو حاشیہ:
سلام کے بعد امام کا حالت تشہد سے پھر کر مقتدیوں کی طرف رخ کر کے بیٹھنا مسنون ہے اور اس طرح بیٹھے کہ دائیں جانب والوں کی طرف رخ قدرے زیادہ ہوا اور بائیں طرف والے بھی اچھی طرح اس کی نظر میں ہوں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 615   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 823  
´صف کی مستحب جگہ کا بیان۔`
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو میں آپ کے دائیں کھڑا ہونے کو پسند کرتا تھا۔ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 823]
823 ۔ اردو حاشیہ: صحیح مسلم وغیرہ میں صیغۂ واحد کی بجائے صیغۂ جمع مذکور ہے یعنی ہم دائیں طرف کھڑا ہونا پسند کرتے تھے۔ دیکھیے: [صحیح مسلم صلاة المسافرین حدیث: 709]
علاوہ ازیں اس کی وجہ یہ بیان ہوئی ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم کی خواہش ہوتی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رخ انور پہلے پہل ہماری طرف ہو۔ (ایضاً) نیز یہ کہ آپ کے سلام کے اولین مستحق ہم بنیں کیونکہ پہلے سلام دائیں طرف پھیرا جاتا ہے۔ [صحیح ابن خزیمة حدیث: 1564]

   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 823   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.