مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
444. اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ
آگ سے بچو اگر چہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ساتھ ہی ہو
حدیث نمبر: 684
684 - وأنا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ الْبَزَّازُ، نا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، نا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، نا أَبُو غَسَّانَ، نا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْقِلٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ، رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. وَذَكَرَهُ
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا۔۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1413، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1016، والترمذي: 2953، والنسائي: 2553، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 185، 1843، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2428، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 473، والحميدي فى «مسنده» برقم: 940، والطبراني فى «الصغير» برقم: 917، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18535»

وضاحت: تشریح: -
ان احادیث میں صدقہ و خیرات کے ذریعے جہنم کی آگ سے بچنے کا حکم فرمایا گیا ہے کہ جہنم کی آگ سے بچو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعے ہی ہو۔ یعنی جو کچھ بھی میسر ہو۔ کم ہو یا زیادہ۔ اسے اللہ کی راہ میں خرچ کر کے جہنم کی آگ سے بچ جاؤ۔ پتا چلا کہ خلوص نیت سے کیا ہوا معمولی صدقہ بھی روز قیامت انسان کی نجات کا ذریعہ بن جائے گا۔ صدقہ و خیرات کے ان گنت فضائل ہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہوں فضائل صدقات طبع مکتبہ اسلامیہ لا ہور۔