مسند الشهاب
احادیث801 سے 1000
534. مَا مِنْ مُؤْمِنٍ إِلَّا وَلَهُ ذَنْبٌ يُصِيبُهُ الْفَيْنَةَ بَعْدَ الْفَيْنَةَ، لَا يُفَارِقُهُ حَتَّى يُفَارِقَ الدُّنْيَا، وَإِنَّ الْمُؤْمِنَ خُلِقَ نَسَّاءً إِذَا ذُكِّرَ ذَكَرَ
ہر مؤمن کا کوئی نہ کوئی ایسا گناہ ہوتا ہے جسے وہ وقتاً فوقتاً کرتا رہتا ہے وہ اسے نہیں چھوڑتا حتیٰ کہ دنیا چھوڑ جاتا ہے اور بے شک مومن بہت بھولنے والا پیدا کیا گیا ہے جب، اسے (توبہ کی) یاد دہانی کرائی جائے تو وہ یاد کر لیتا ہے۔
حدیث نمبر: 809
809 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ خَلَفٍ الْوَاسِطِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُظَفَّرِ الْحَافِظُ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْخَزَّازُ، ثنا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ، عَنْ أَبِي مُعَاذٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ مُؤْمِنٍ إِلَّا وَلَهُ ذَنْبٌ يُصِيبُهُ الْفَيْنَةَ بَعْدَ الْفَيْنَةَ، لَا يُفَارِقُهُ حَتَّى يُفَارِقَ الدُّنْيَا، وَإِنَّ الْمُؤْمِنَ خُلِقَ نَسَّاءً إِذَا ذُكِّرَ ذَكَرَ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مؤمن کا کوئی نہ کوئی ایسا گناہ ہوتا ہے جسے وہ وقتاً فوقتاً کرتا رہتا ہے وہ اسے نہیں چھوڑتا حتیٰ کہ دنیا چھوڑ جاتا ہے اور بے شک مومن بہت بھولنے والا پیدا کیا گیا ہے جب، اسے (توبہ کی) یاد دہانی کرائی جائے تو وہ یاد کر لیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 12457، الترغيب للاصبهاني: 26» ابومعاذ اور محمد بن سلیمان ضعیف ہیں۔

وضاحت: فائدہ: -
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مومن بندے کا کوئی نہ کوئی ایسا گناہ ہوتا ہے جس کی اسے عادت پڑ جاتی ہے، وقتا فوقتا (وہ اسے کرتا رہتا ہے) یا ایسا گناہ ہوتا ہے جس پر وہ ڈٹا رہتا ہے وہ اسے نہیں چھوڑتا حتی ٰکہ خود (دنیا) چھوڑ جاتا ہے، بے شک مومن آزمائش میں پڑنے والا، خوب تو بہ کرنے والا، بہت بھولنے والا پیدا کیا گیا ہے جب اسے (توبہ کی) یا ددہانی کرائی جائے تو وہ اسے یاد کر لیتا ہے۔ [المعجم الكبير: 11810، و سندہ حسن]