مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
650. إِنَّ مِنْ عَبَّادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ
بے شَک اللہ تعالیٰ ٰ کے بعض بندے ایسے بھی ہیں کہ اگر وہ اللہ کی قسم کھا لیں (کہ اللہ ایسا کرے گا) تو اللہ ضرور ان کی قسم پوری کر دیتا ہے۔
حدیث نمبر: 1004
1004 - وأنا صِلَةُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ، أنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَيُّوبَ، نا أَبُو مُسْلِمٍ الْكَجِّيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، نا حُمَيْدٌ، نا أَنَسٌ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔ اور انہوں نے اسی کی مثل حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2703، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1675، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4595، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2649، والنسائي: 4759، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12496»

وضاحت: تشریح: -
ان احادیث میں اولیاء اللہ یعنی اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کی فضیلت بیان ہوئی ہے کہ اگر وہ کسی کام کے متعلق اللہ تعالیٰ ٰ کی قسم کھا لیں کہ اللہ ایسا کرے گا یا نہیں کرے گا، تو اللہ تعالیٰ ٰ اپنے ان بندوں کی قسم کی لاج رکھتے ہوئے انہیں سچا ثابت کر دیتا ہے اور ان کی قسم پوری فرما دیتا ہے کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ ٰ کے نزدیک معزز و محترم ہوتے ہیں اور ان کی قسم بھی اللہ تعالیٰ ٰ پر کمال بھروسا اور توکل کا نتیجہ ہوتی ہے نہ کہ تکبر و انکار کا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور مسعود کا واقعہ ہے، سیدنا انس رضی اللہ عنہ راوی ہیں، کہتے ہیں کہ میری پھوپھی ربیع نے ایک لڑکی کے دانت توڑ دیئے پھر اس لڑکی سے لوگوں نے معافی کی درخواست کی لیکن اس لڑکی کے قبیلے والے معافی دینے کو تیار نہیں ہوئے اور رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے وہ قصاص کے سوا کسی چیز پر راضی نہ تھے۔ چنانچہ آپ نے قصاص کا حکم فرما دیا، اس پر سیدنا انس بن نضر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا سیدنا ربیع رضی اللہ عنہ کے دانت توڑ دیئے جائیں گے؟ نہیں، اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے، اس کے دانت نہیں توڑے جائیں گے۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انس! کتاب اللہ کا حکم قصاص کا ہی ہے۔ پھر لڑکی والے راضی ہو گئے اور انہوں نے معاف کر دیا اس پر آپ نے فرمایا: اللہ کے کچھ بندے ایسے ہیں کہ اگر وہ اللہ کی قسم کھا لیں تو اللہ ان کی قسم پوری کر دیتا ہے۔ [بخاري: 4500]