مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
667. إِنَّ لِكُلِّ صَائِمٍ دَعْوَةً
بے شک ہر روزہ دار کے لیے ایک (مقبول) دعا ہوتی ہے
حدیث نمبر: 1031
1031 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْإِسْفَرَايِينِيُّ، أبنا زَاهِرُ بْنُ أَحْمَدَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاذٍ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، ثنا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، ثنا الْحَارِثُ بْنُ عُبَيْدَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ لِكُلِّ صَائِمٍ دَعْوَةً، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُفْطِرَ فَلْيَقُلْ عِنْدَ أَوَّلِ لُقْمَةٍ: يَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَةِ اغْفِرْ لِي"
حارث بن عبیدہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہر روزہ دار کے لیے ایک (مقبول) دعا ہوتی ہے اور جب وہ روزہ افطار کرنے کا ارادہ کرے تو اسے چاہیے کہ اپنے پہلے لقمہ کے وقت یہ دعا پڑھے: اے وسیع مغفرت والے! میری مغفرت فرما۔

تخریج الحدیث: «منقطع، وأخرجه الزهد لابن المبارك: 1409»
حارث بن عبیدہ سے آگے سند ہی نہیں۔

وضاحت: فائدہ: -
سیدنا عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ دار کے لیے افطار کے وقت ایک دعا ہے جو رد نہیں ہوتی۔ عبداللہ بن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کو روزہ افطار کرتے وقت یہ دعا پڑھتے سنا: اے اللہ! میں۔ تیری اس رحمت کے وسیلے سے تجھ سے دعا مانگتا ہوں جو ہر چیز سے وسیع تر ہے کہ تو مجھے بخش دے۔ [ابن ماجه: 1753، حسن]