مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
672. إِنَّ الْمُؤْمِنَ يُؤْجَرُ فِي نَفَقَتِهِ كُلِّهَا
بے شک مومن کو اس کے تمام اخراجات میں اجر ملتا ہے
حدیث نمبر: 1046
1046 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَصْبَهَانِيُّ، ثنا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ حَارِثَةَ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى خَبَّابٍ نَعُودُهُ وَفِي بَيْتِهِ حَائِطٌ يُبْنَى، فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ الْمُؤْمِنَ يُؤْجَرُ فِي نَفَقَتِهِ كُلِّهَا، إِلَّا شَيْئًا جَعَلَهُ فِي التُّرَابِ أَوِ الْبِنَاءِ»
ارثہ کہتے ہیں کہ ہم سیدنا خباب رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے گئے اور ان کے گھر میں ایک دیوار تعمیر کی جارہی تھی تو انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: بے شک مومن کو اس کے تمام اخراجات میں اجر ملتا ہے سوائے اس کے جو اس نے مٹی یا عمارت بنانے میں لگا دیا ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه: 4163، المعجم الكبير: 3675»
شریک نخعی مدلس و مختلط ہے اور ابواسحاق مدلس کا عنعنہ ہے۔

وضاحت: فائدہ: -
قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ ہم سیدنا خباب رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے گئے انہوں نے اپنے پیٹ میں سات داغ لگوائے ہوئے تھے پس انہوں نے کہا: ہمارے ساتھی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں وفات پا چکے وہ یہاں سے اس حال میں رخصت ہوئے کہ دنیا ان کا اجر وثواب کچھ نہ گھٹا سکی اور ان کے عمل میں کوئی کمی نہیں ہوئی جبکہ ہم نے دنیا اتنی پائی کہ جس کے خرچ کرنے کے لیے ہم نے مٹی کے سوا کوئی جگہ نہیں پائی (یعنی عمارتیں بنانے لگے) اور اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں موت کی دعا کرنے سے منع نہ کیا ہوتا تو میں اس کی دعا کرتا (راوی نے کہا:) پھر ہم ان کی خدمت میں دوبارہ حاضر ہوئے تو وہ اپنی دیوار بنا رہے تھے، کہنے لگے: بے شک مسلمان کو ہر اس چیز پر اجر ملتا ہے جسے وہ خرچ کرتا ہے سوائے اس چیز کے جسے وہ مٹی میں لگا دے۔ [بخاري: 5672]