مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
689. إِنَّ رَبَّكَ يُحِبُّ الْمَحَامِدَ
بے شک تیرا رب اپنی تعریفوں کو پسند کرتا ہے
حدیث نمبر: 1082
1082 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ الْإِمَامُ، ثنا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّافِقِيُّ، ثنا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ، ثنا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ثنا الْمُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ رَبَّكَ يُحِبُّ الْمَحَامِدَ» مُخْتَصَرًا
سیدنا اسود بن سریع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک تیرا رب اپنی تعریفوں کو پسند کرتا ہے۔ راوی نے اسے مختصر بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الادب المفرد: 859، السنن الكبرى للنسائي: 7698، آمالي المحاملي: 62»

وضاحت: تشریح: -
اس حدیث سے پتا چلا کہ اللہ تعالیٰ ٰ کو اپنی حمد وثنأ، تعریف و توصیف اور مدح و ستائش بہت پسند ہے اسی لیے قرآن مجید میں جگہ جگہ اس نے اپنی مدح بیان فرمائی ہے اور اپنے بندوں کو بھی یہی حکم دیا ہے کہ اس کی حمد وثنا بیان کریں لہٰذا جو بندہ کثرت کے ساتھ اس کی حمد و ثنأ کرے گا، وہ اس کا محبوب بن جائے گا جیسا کہ سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ بے شک (اللہ تعالیٰ ٰ کی) بہت زیادہ تعریف کرنے والے روز قیامت اللہ کے بندوں میں بہترین لوگوں میں شمار ہوں گے۔ [أحمد: 334/4وسنده صحيح]
سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الحمد للہ کہنا ترازو کو بھر دے گا جبکہ سبحان اللہ اور الحمد للہ کہنا آسمان وزمین کے مابین کو بھر دے گا۔ [مسلم: 223]