مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
852. مَا الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا مِثْلُ مَا يَجْعَلُ أَحَدُكُمْ إِصْبَعَهُ السَّبَّابَةَ فِي الْيَمِّ فَلْيَنْظُرْ بِمَ يَرْجِعُ
آخرت کے مقابلے میں دنیا کی مثال ایسے ہے جیسے تم میں سے کوئی شخص سمندر میں اپنی سبابہ انگلی ڈبوئے پھر (نکال کر) دیکھے کہ وہ کتنے پانی کے ساتھ واپس لوٹتی ہے
حدیث نمبر: 1386
1386 - أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الْغَازِي، ثنا أَبُو قُتَيْبَةَ بْنُ سَلْمٍ، قَالَ ثنا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، ثنا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ الْفِهْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا كَمَثَلِ مَا يَجْعَلُ أَحَدُكُمْ إِصْبَعَهُ السَّبَّابَةَ فِي الْيَمِّ فَلْيَنْظُرْ بِمَ يَرْجِعُ» وَرَوَاهُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ، عَنْ جَمَاعَةٍ مِنْهُمْ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، نَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، نَا إِسْمَاعِيلُ هُوَ ابْنُ أَبِي خَالِدٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ، وَقَالَ: مِثْلُ مَا يَجْعَلُ أَحَدُكُمْ إِصْبَعَهُ هَذِهِ، وَأَشَارَ يَحْيَى بِالسَّبَّابَةِ
سیدنا مستورد قہری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آخرت کے مقابلے میں دنیا کی مثال ایسے ہے جیسے تم میں سے کوئی شخص سمندر میں اپنی سبابہ انگلی ڈبوئے پھر (نکال کر) دیکھے کہ وہ کتنے پانی کے ساتھ واپس لوٹتی ہے۔
اسے مسلم بن حجاج نے (محدثین کی) ایک جماعت سے روایت کیا ہے جن میں محمد بن حاتم بھی ہیں اور یہ الفاظ انہی کے ہیں، کہتے ہیں کہ ہمیں یحییٰ بن سعید نے بیان کیا انہوں نے کہا: کہ ہمیں اسماعیل بن ابی خالد نے اپنی سند کے ساتھ اس طرح بیان کیا اور کہا: جیسے تم میں سے کوئی شخص اپنی یہ انگلی ڈبوئے اور یحییٰ بن سعید نے سبابہ انگلی کے ساتھ اشارہ کیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2858، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4330، 6159، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6572، 7993، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11797، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2323، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4108، والحميدي فى «مسنده» برقم: 878،وأحمد فى «مسنده» برقم: 18291»