صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
48. باب مَنْعِ الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي:
باب: نمازی کے سامنے سے گزرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 1133
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمِ بْنِ حَيَّانَ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ، أَرْسَلَ إِلَى أَبِي جُهَيْمٍ الأَنْصَارِيِّ ، مَا سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ، فَذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ مَالِكٍ.
سفیان نے ابو نضر سالم سے اور انہوں نے بسر بن سعید سے روایت کی کہ زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ نے (انہیں) ابو جہیم انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا (تاکہ پوچھے) کہ آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا فرماتے سنا .... پھر (سفیان نے) مالک کی روایت کے ہم معنیٰ حدیث بیان کی۔
ہمیں عبداللہ بن ہاشم بن حیان عبدی نے وکیع کے واسطہ سے سفیان کی ابو نضر سالم سے بسر بن سعید کی روایت سنائی کہ زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے ابو جہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس بھیجا کہ آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا فرماتے سنا: پھر مالک کی روایت کی طرح حدیث بیان کی۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1133  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نمازی کے آگے سے گزرنا بہت بڑا گناہ ہے،
اگر انسان اس گناہ کا تصور کر لے تو پھر وہ کسی نمازی کے آگے سے گزرنے کی جسارت نہ کرے اگرچہ اسے کافی دیر تک ہی کیوں نہ رکنا پڑے۔
اگرچہ بعض روایات میں چالیس سال اور بعض سو سال کا عدد آیا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1133