صحيح مسلم
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ -- قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
39. باب اسْتِحْبَابِ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ عَلَى أَهْلِ الْفَضْلِ وَالْحُذَّاقِ فِيهِ وَإِنْ كَانَ الْقَارِئُ أَفْضَلَ مِنَ الْمَقْرُوءِ عَلَيْهِ:
باب: افضل کا اپنے سے کم کے آگے قرآن پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1865
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ: " إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا، قَالَ: وَسَمَّانِي لَكَ، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَبَكَى ".
محمد بن جعفر نے کہا: ہم سے شعبہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے قتادہ کو حضرت انس رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے سنا، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ میں تمہارے سامنےلَمْ یَکُنِ الَّذِینَ کَفَرُ‌وا کی قراءت کروں۔"انھوں نے کہا: اور (اللہ تعالیٰ نے) آپ کے سامنے میرا نام لیا ہے؟آپ نے فرمایا: "ہاں۔" (انس رضی اللہ عنہ نے) کہا: تو وہ رودیئے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ میں تمہں سورۃ ﴿لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا﴾ سناؤں۔ انھوں نے پوچھا: اللہ تعالیٰ نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے میرا نام لیا ہے؟یا آپصلی اللہ علیہ وسلم کو میرا نام بتایا ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ تو وہ رونے لگے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1865  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سورہ ﴿لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا﴾ ایک مختصر سورت ہے جس میں دین کے اصول و مبادی اور اہم ارکان کو بیان کیا گیا ہے کافر و مشرک لوگوں کا انجام و مقام اور ایمان و عمل صالح سے متصف لوگوں کا شرف و قدراور بدلہ بیان کیا گیا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1865