صحيح مسلم
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ -- قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
45. باب فَضْلِ قِرَاءَةِ: {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ}:
باب: «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1888
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جميعا، عَنْ يَحْيَى ، قَالَ ابْنُ حَاتِمٍ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " احْشُدُوا، فَإِنِّي سَأَقْرَأُ عَلَيْكُمْ ثُلُثَ الْقُرْآنِ، فَحَشَدَ مَنْ حَشَدَ، ثُمَّ خَرَجَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَرَأَ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ثُمَّ دَخَلَ، فَقَالَ: بَعْضُنَا لِبَعْضٍ، إِنِّي أُرَى هَذَا خَبَرٌ جَاءَهُ مِنَ السَّمَاءِ فَذَاكَ الَّذِي أَدْخَلَهُ، ثُمَّ خَرَجَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنِّي قُلْتُ لَكُمْ: " سَأَقْرَأُ عَلَيْكُمْ ثُلُثَ الْقُرْآنِ، أَلَا إِنَّهَا تَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ ".
یزید بن کیسان نے کہا: ہمیں ابو حازم نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اکھٹے ہوجاؤ!میں تمھارے سامنے ایک تہائی قرآن مجید پڑھوں گا۔"جنھوں نے جمع ہونا تھا وہ جمع ہوگئے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ کی قراءت فرمائی، پھر گھر میں چلے گئے تو ہم میں سے ایک سے دوسرے نے کہا: مجھے لگتاہے آپ کے پاس شاید آسمان سے کوئی اہم خبرآئی ہے۔جو آپ کو اندر لے گئی ہے۔پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (دوبارہ) باہر تشریف لائے اور فرمایا: " میں نے تم سے کہا تھا نا کہ میں تمھیں تہائی قرآن سناؤں گا، جان لو یہ کہ (سورت) قرآن کے تیسرے حصے کے برابر ہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمع ہوجاؤ! کیونکہ میں تمہیں تہائی قرآن مجید سناؤں گا۔ جو لوگ جمع ہو سکتے تھے وہ جمع ہوگئے، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ﴾ سنائی، پھر گھر میں چلے گئے تو ہم میں نے ایک دوسرے سے کہا: آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس شاید آسمان سے کوئی اہم خبرآئی، جس کی وجہ سے آپصلی اللہ علیہ وسلم اندر تشریف لے گئے ہیں، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور فرمایا: میں نے تمہیں کہا تھا میں ابھی تمھیں تہائی قرآن (قرآن کا تیسرا حصہ) سناؤں گا، خبر دار یہ سورت قرآن کے تیسرے حصے کے برابر ہے۔ (اُحْشُدُوا)، جمع ہو جاؤ۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3787  
´تلاوت قرآن کے ثواب کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «قل هو الله أحد» (یعنی سورۃ الاخلاص) (ثواب میں) تہائی قرآن کے برابر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3787]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سورۂ اخلاص کا ثواب اب ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔

(2)
اس کی عظمت کی وجہ یہ ہے کہ اس میں توحید کا بیان ہے۔

(3)
اللہ تعالیٰ کو توحید سے محبت اور شرک سے انتہائی نفرت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3787